اس مظاہرے میں بڑی تعداد نے لوگوں نے شرکت کی اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرہ لگایا۔
سی پی ایم، سی پی آئی اور بھاکپا مالے کے رہنماؤں نے دربھنگہ کمشنری سے لہیریا سرائے ٹاور تک جلوس نکالا۔
سی پی آئی کے رہنما اور اوجھول پنچایت کے مکھیا راجیو کمار چودھری نے کہا کہ حکومت کے ذریعہ کشمیر کے ساتھ یک طرفہ کارروائی کی گئی ہے۔
انہوں نے مرکزی حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ حکومت جلد سے جلد ان تمام رہنماؤں کو رہا کرے، جسے کشمیر میں نظربند کیا گیا ہے۔
بائیں بازوں کی جانب سے پورے ملک میں اس کے خلاف مظاہرہ ہو رہا ہے۔
بھاکپا مالے کے دربھنگہ ضلع سکریٹری بیدھناتھ یادو نے کہا کہ حکومت نے ملک کے آئین پر حملہ کیا ہے ہم اپیل کرتے ہیں کہ حکومت اپنے فیصلے کو واپس لے ۔
انہوں نے ملک کی عوام سے درخواست ہے کہ وہ کشمیر کے عوام کے ساتھ کھرے ہوں ۔
وہیں اس مظاہرے میں شامل سی بی ایم کے دربھنگہ ضلع سکریٹری نے بھی کہا کہ حکومت نے یک طرفہ کارروائی کی ہے - ہماری پارٹی نے آج پورے ملک میں اس فیصلے کے خلاف مظاہرہ کیا ہے
اس کے علاوہ اس مظاہرہ میں شامل انصاف منچ کے ریاستی نائب صدر بہار نے کہا کہ کشمیر کے دو ٹکرا کرنا آئین پر خطرہ ہے ہم حکومت کو وارننگ دیتے ہیں کہ وہ اپنے فیصلے کو واپس لے نہیں تو پورے ملک میں اس کا اثر پڑے گا اور عوام سڑک پر اترنے کو مجبور ہو جائیں گے۔