ETV Bharat / state

گیا میں انسانی زنجیر میں سی اے اے واین آرسی کی مخالفت

author img

By

Published : Jan 19, 2020, 3:05 PM IST

ریاست بہار کے ضلع گیا میں جل جیون ہریالی منصوبہ کے تحت بننے والی انسانی زنجیر میں بھی قومی شہریت قانون وقومی آبادی رجسٹر کی مخالفت کی گئی۔

protest against caa in human chain in gaya
گیامیں انسانی زنجیر میں سی اے اے واین آرسی کی مخالفت

انسانی زنجیر میں سی اے اے واپس لواور این آرسی واین پی آر نہیں چلے گا کے پلے کارڈ دیکھائے گئے۔

گیامیں انسانی زنجیر میں سی اے اے واین آرسی کی مخالفت

گیا شہر کے کٹاری ہل روڈپر سیکڑوں افراد ہیوم چین میں تو شامل ہوئے تاہم ان کے ہاتھوں میں این آرسی این پی آر اور سی اے اے کو واپس لو جیسے نعروں کی تختیاں تھیں۔

ساتھ ہی این آرسی، این پی آر و سی اے اے سے آزادی کے فلک شگاف نعرے بھی لگائے جارہے تھے ۔ جب کہ سی روڈ پر سیکڑوں اسکولی طلباء وطالبات تھے جو انسانی زنجیر کی حمایت میں کھڑے تھے۔

سی اے اے واین آرسی کی مخالفت کرنے والوں کا اس دوران کہناتھا کہ وہ جل جیون ہریالی کے ساتھ ہیں تاہم حکومت کے دیکھاوے کے اور پیسوں کی بربادی کے ساتھ نہیں ہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت خود اپنی پیٹ تھپ تھپاناچاہتی ہے۔۔

وزیراعلی نے آئین مخالف قانون کاساتھ دیا ہے جسکی مخالفت جاری رہیگی ۔ہیومین چین میں جل جیون ہریالی ، نشہ سے آزاد بہار کی حمایت کے ساتھ سی اے اے واین آرسی کی مخالفت میں کھڑے ہوئے ہیں۔


واضح ہوکہ کٹاری ہل روڈ سے چندقدم کے فاصلے پر سی اے اے واین آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں غیرمعینہ دھرنا گزشتہ بائیس دنوں سے جاری ہے۔ بتایاجارہاہے کہ ہیومین چین میں سی اے اے واین آرسی کی مخالفت میں کھڑے افراد کاتعلق دھرنے سے ہے اور دھرنے میں لگے مائک سے اس دوران آزادی کے نعرے بھی لگائے جارہے تھے۔

انسانی زنجیر میں سی اے اے واپس لواور این آرسی واین پی آر نہیں چلے گا کے پلے کارڈ دیکھائے گئے۔

گیامیں انسانی زنجیر میں سی اے اے واین آرسی کی مخالفت

گیا شہر کے کٹاری ہل روڈپر سیکڑوں افراد ہیوم چین میں تو شامل ہوئے تاہم ان کے ہاتھوں میں این آرسی این پی آر اور سی اے اے کو واپس لو جیسے نعروں کی تختیاں تھیں۔

ساتھ ہی این آرسی، این پی آر و سی اے اے سے آزادی کے فلک شگاف نعرے بھی لگائے جارہے تھے ۔ جب کہ سی روڈ پر سیکڑوں اسکولی طلباء وطالبات تھے جو انسانی زنجیر کی حمایت میں کھڑے تھے۔

سی اے اے واین آرسی کی مخالفت کرنے والوں کا اس دوران کہناتھا کہ وہ جل جیون ہریالی کے ساتھ ہیں تاہم حکومت کے دیکھاوے کے اور پیسوں کی بربادی کے ساتھ نہیں ہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت خود اپنی پیٹ تھپ تھپاناچاہتی ہے۔۔

وزیراعلی نے آئین مخالف قانون کاساتھ دیا ہے جسکی مخالفت جاری رہیگی ۔ہیومین چین میں جل جیون ہریالی ، نشہ سے آزاد بہار کی حمایت کے ساتھ سی اے اے واین آرسی کی مخالفت میں کھڑے ہوئے ہیں۔


واضح ہوکہ کٹاری ہل روڈ سے چندقدم کے فاصلے پر سی اے اے واین آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں غیرمعینہ دھرنا گزشتہ بائیس دنوں سے جاری ہے۔ بتایاجارہاہے کہ ہیومین چین میں سی اے اے واین آرسی کی مخالفت میں کھڑے افراد کاتعلق دھرنے سے ہے اور دھرنے میں لگے مائک سے اس دوران آزادی کے نعرے بھی لگائے جارہے تھے۔

Intro:ریاست بہار کے ضلع گیا میں جل جیون ہریالی منصوبہ کے تحت بننے والی انسانی زنجیر میں بھی قومی شہریت قانون وقومی آبادی رجسٹر کی مخالفت کی گئی ۔انسانی زنجیر میں سی اے اے واپس لواور این آرسی واین پی آر نہیں چلے گا کے پلے کارڈ دیکھائے گئے Body:گیاشہر کے کٹاری ہل روڈپر سیکڑوں افراد ہیوم چین میں تو شامل ہوئے تاہم انکے ہاتھوں میں این آرسی این پی آر اور سی اے اے کو واپس لو جیسے نعروں کی تختیاں تھیں ۔ ساتھ ہی این آرسی ، این پی آر و سی اے اے سے آزادی کے فلک شگاف نعرے بھی لگائے جارہے تھے ۔ جبکہ اسی روڈ پر سیکڑوں اسکولی طلباء وطالبات تھے جو انسانی زنجیر کی حمایت میں کھڑے تھے ۔ سی اے اے واین آرسی کی مخالفت کرنے والوں کا اس دوران کہناتھا کہ وہ جل جیون ہریالی کے ساتھ ہیں تاہم حکومت کے دیکھاوے کے اور پیسوں کی بربادی کے ساتھ نہیں ہیں ۔حکومت خود اپنی پیٹ تھپ تھپاناچاہتی ہے ۔وزیراعلی نے آئین مخالف قانون کاساتھ دیا ہے جسکی مخالفت جاری رہیگی ۔ہیومین چین میں جل جیون ہریالی ، نشہ سے آزاد بہار کی حمایت کے ساتھ سی اے اے واین آرسی کی مخالفت میں کھڑے ہوئے ہیں
Conclusion:واضح ہوکہ کٹاری ہل روڈ سے چندقدم کے فاصلے پر سی اے اے واین آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں غیرمعینہ دھرنا گزشتہ بائیس دنوں سے جاری ہے ۔ بتایاجارہاہے کہ ہیومین چین میں سی اے اے واین آرسی کی مخالفت میں کھڑے افراد کاتعلق دھرنے سے ہے اور دھرنے میں لگے مائک سے اس دوران آزادی کے نعرے بھی لگائے جارہے تھے
رپورٹ سرتاج احمد ضلع گیابہار
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.