سی اے اے، این آر سی اور این پی آر جیسے دستور مخالف، عوام مخالف ،شہری مخالف اور ملک مخالف مظاہروں کا دائرہ جو بڑھ کر گاؤں تک پہنچا ہے، اب اس میں مزید شدت پیدا ہو رہی ہے بلکہ شہریوں کو اپنی شہریت کی فکر اور ملک کے تحفظ کی فکر لاحق ہو گئی ہے۔
اس ضمن میں ارریہ کے ایل آر پی روڈ واقع قومی شاہراہ 331 بیر گاچھی چوک کے کربلا میدان میں بیرگاچھی یوتھ کلب کے زیر اہتمام ایک احتجاجی مظاہرہ کا اہتمام ہوا جس میں ضلع کے دور دراز علاقوں سے سماجی کارکنان نے شرکت کی۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے بہار یوتھ آرگنائزیشن کے ریاستی سکریٹری زاہد انور نے کہا کہ 'آج مصیبت کا وقت اور نازک گھڑی ہے، آج بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے بنائے ہوئے قانون کو کچھ لوگ توڑنا چاہتے ہیں مگر ایسے لوگوں کو یاد رہنا چاہیے کہ جب تک بلا تفریق اس ملک کے امن پسند لوگ زندہ ہیں، ان کے منصوبے کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔'
ارریہ بستی کے سابق مکھیا شاد احمد ببلو نے کہا کہ 'جو لوگ کاغذ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہ پہلے اپنا کاغذ دکھائیں، یہ ملک کسی کی جاگیر نہیں ہے بلکہ سب کا ہے۔'
عبدالغنی نے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'سرکار نے اتنا گھناونا کام کیا ہے کہ اب بچہ بچہ حکومت کو جواب دے رہا ہے، لوگوں کو الجھائے رکھنے اور بے وقوف بنانے کے لئے یہ حکومت ہر ہتھکنڈے اپنانے کی کوشش کر رہی ہے۔'
مفتی اطہر القاسمی نے کہا کہ 'یہ ملک آئین سے چلے گا جسے بھیم راؤ امبیڈکر نے بنایا ہے۔ ان حضرات کے علاوہ متعدد لوگوں نے پروگرام سے خطاب کیا۔'