مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کردہ زرعی قوانین کے خلاف آج گیا میں عظیم اتحاد کے رہنماؤں نے پچاس کلومیٹر لمبی انسانی زنجیر بنا کر احتجاج کیا، اس دوران عظیم اتحاد کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ گیا کی انسانی زنجیر میں تقریبا ایک لاکھ سے زائد لوگ شامل ہوئے تھے۔
اطلاعات کے مطابق عظیم اتحاد کے اعلان پر آج گیا میں زرعی قوانین کے خلاف انسانی زنجیر بنائی گئی۔ یہ زنجیر گیا میں جھارکھنڈ کی سرحد ڈوبھی شہر سے پٹنہ تک ہونے کا دعوی کیا گیا ہے۔
اس تعلق سے سی پی آئی کے ضلع سکریٹری نرنجن کمار نے دعویٰ کیا کہ ضلع گیا میں بنائی گئی انسانی زنجیر پچاس کلومیٹر سے زیادہ لمبی تھی جس میں تقریبا ایک لاکھ سے زائد لوگوں نے شرکت کی ہے۔
وہیں، شہر گیا میں کلکٹریٹ کے پاس انسانی زنجیر میں شامل آنند کمار نے کہا کہ جس طرح سے حکومت اور بی جے پی کسانوں کو بدنام کرنے کی سازش کررہی ہے، اس کا جواب کسان پُر امن احتجاج سے دے رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ دلی کے سرحد پر دھرنے پر بیٹھے کسانوں کے درمیان ایک مشتبہ نوجوان نے ٹریکٹر پریڈ ریلی سے قبل ہی بیان دیا تھا کہ اس تحریک میں کسان رہنماؤں کا قتل کر کے اس تحریک کو بدنام کیا جائے گا۔ اس کے باوجود بھی حکومت اور پولیس نے معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔
وہیں، کسم دیوی نے کہا کہ حکومت ہم غریبوں کو رہنے کے لیے زمین مکان دیتی نہیں، اوپر سے ہم جس کھیت میں کام کر کے اپنے بچوں پرورش کرتے ہیں اسے بھی چھیننے کی کوشش کررہی ہے۔
محمد صلاح الدین نے کہا کہ زرعی قوانین کی مخالفت میں ہم عظیم اتحاد کے اعلان پر پہنچے ہیں۔ حکومت زرعی قوانین کو واپس لے اور ساتھ ہی زرعی قرضے کو بھی معاف کرے۔
مزید پڑھیں:
عظیم اتحاد کے ذریعہ انسانی چین کا مظاہرہ
واضح رہے کہ آج بنائی گئی اس انسانی زنجیر میں راشٹریہ جنتا دل کے رکن اسمبلی سمیت وسیع اتحاد کے سبھی سینئر رہنما شامل تھے۔