اگنی پتھ اسکیم کے خلاف بہار بند: فوج میں بھرتی کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے متعارف کرائی گئی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف آج بہار بند کا اعلان کیا گیا ہے جسے آر جے ڈی۔بائیں بازو سمیت مہا گٹھ بندھن اور وی آئی پی کی حمایت حاصل ہے۔ بند کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے پولس انتظامیہ مستعد ہے۔ Agneepath Agneeveer Protest فوج میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر بحالی لانے والی 'اگنی پتھ اسکیم' کو فوری طور پر واپس لینے کے مطالبے پر بضد آج بند ہے۔اس بند کی کال بہار کی طلباء یوا تنظیم، روزگار سنگھرش یونائیٹڈ فرنٹ اور آرمی بھرتی جوان مورچہ نے دی ہے۔ اس دوران مرکزی حکومت کو اسکیم واپس لینے کے لیے 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا گیا ہے۔ مہاگٹھ بندھن کے ساتھ ساتھ وی آئی پی اور دیگر پارٹیوں نے بھی اس بند کو اپنی حمایت دی ہے۔ دریں اثنا آج کی صبح جہان آباد ضلع کے ٹہٹہ میں مظاہرین نے ایک ٹرک اور ایک بس کو نذر آتش کر دیا۔ یہ واقعہ تہٹہ آؤٹ پوسٹ کے قریب کا ہے۔
ارول میں ایمبولینس پر حملہ: ارول سے بڑی خبر سامنے آئی جس میں بہار بند کے دوران ارول کے کُرتھا ہسپتال سے ریفر مریض کو صدرفل پہنچانے کے دوران مظاہرین نے ایمبولینس پر حملہ کر دیا۔ اس میں ایمبولینس ڈرائیور اور مریض شدید زخمی ہو گئے ہیں۔
جموئی کے جھاجھا میں پولیس پر پتھراؤ: جموئی کے جھاجھا تھانہ علاقے کے تحت سوہجنا موڑ میں پولیس پر پتھراؤ کیا گیا ہے۔
تاریگنا اسٹیشن پر بند کے حامیوں کا قبضہ: پٹنہ کے قریب تاریگنا اسٹیشن پر بند کے حامیوں نے قبضہ کر لیا۔ اس دوران ایک درجن کے قریب گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی جس کے بعد پولیس نے فائرنگ کی۔
ریلوے نے 22 ٹرینیں منسوخ کیں: مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ بہار کے کئی اضلاع میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ آتشزنی اور پتھراؤ کے واقعات بھی منظر عام پر آرہے ہیں۔ ایسے میں اگنی پتھ اسکیم کے خلاف مظاہرے کی وجہ سے ریل خدمات بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ریلوے انتظامیہ نے بہار سے گزرنے والی 22 ٹرینوں کو منسوخ کر دیا ہے۔ کچھ ٹرینیں ٹرمینیٹ بھی کر دی گئی ہیں۔
مونگیر میں مظاہرین کا ہنگامہ: مونگیر میں بھی مظاہرین نے ہنگامہ کیا۔ تارا پور بی ڈی او کی گاڑی میں توڑ پھوڑ کی خبر ہے۔
مظاہرین نے بس۔ٹرک کو آگ لگائی: جہان آباد میں صبح ہوتے ہی نوجوان سڑک پر اتر آئے۔ شیخ پورہ نگر کے کالج موڑ پر نوجوان سڑک بلاک کر کے احتجاج کر رہے ہیں۔ بہار بند کے حامیوں نے جہان آباد کے ٹہٹہ او پی میں کھڑی بس اور ٹرک کو آگ لگا دی۔ اس دوران بند کے حامیوں نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔ ڈی ایم اور ایس پی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ Bihar Bandh Against Agneepath Scheme
مسوڈھی میں مظاہرین کی ہنگامہ آرائی: دوسری جانب دارالحکومت پٹنہ ضلع کے مسوڈھی میں مظاہرین ہنگامہ آرائی کی۔ مظاہرین نے تاریگنا ریلوے اسٹیشن پر جی اے پی بیرک میں گھس کر پولیس پر پتھراؤ کیا۔ بے قابو صورتحال کے پیش نظر پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا۔ اسی دوران اس دوران فائرنگ کی بھی اطلاع موصول ہوئی۔
کئی جگہوں پر دفعہ 144 نافذ: اگنی پتھ اسکیم کے خلاف طلباء کے شدید احتجاج اور آج کے بہار بند کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے کئی جگہوں پر دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے سیوان میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے دفعہ 144 نافذ کرنے کا حکم دیا ہے۔ دوسری جانب چھپرا میں بھی دفعہ 144 لاگو ہے۔ گوپال گنج میں دیر رات سے دفعہ 144 نافذ ہے۔ Anti Agnipath Protest
نیم فوجی دستے کی تعیناتی: اگنی پتھ کے خلاف احتجاج کے پیش نظر بہار میں اضافی نیم فوجی دستے کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس میں آر اے ایف کی ایک کمپنی، سی آر پی ایف کی تین کمپنیاں اور ایس ایس بی کی چھ کمپنیاں شامل ہیں۔ اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر سنجے سنگھ نے یہ جانکاری دی۔
15 اضلاع میں سوشل سائٹس بند: پُرتشدد مظاہروں کے بعد حکومت بہار کے محکمہ داخلہ کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، جس میں سوشل سائٹ پر دو دن کے لیے پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس کے تحت 15 اضلاع میں انٹرنیٹ میڈیا پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یہ پابندی جمعہ کی دوپہر 2 بجے سے نافذ ہو گئی ہے جو 19 جون بروز اتوار تک نافذ رہے گی۔ جن اضلاع میں پابندیاں لگائی گئی ہیں ان میں کیمور، بھوجپور، اورنگ آباد، روہتاس، بکسر، نوادہ، مغربی چمپارن، سمستی پور، مظفر پور، دربھنگہ، موتیہاری، لکی سرائے، بیگوسرائے، ویشالی اور سرن شامل ہیں۔ محکمہ داخلہ کی اسپیشل برانچ نے اس سلسلے میں حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔
اگنی پتھ پر مرکزی حکومت کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم: ان تنظیموں نے کہا کہ حکومت اس اسکیم کو واپس لینے میں جتنی تاخیر کرے گی تحریک اتنی ہی شدید ہوتی جائے گی اور اس کے لیے صرف اور صرف حکومت ذمہ دار ہوگی۔ تنظیم کے رہنماؤں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی سے کھلواڑ اور نوجوانوں کا مذاق اڑانے والی اس اسکیم کو حکومت نے واپس نہیں لیا تو 18 تاریخ کو بہار بند، پھر بھارت بند کی جانب قدم بڑھادے گا۔
مرکزی حکومت اگنی پتھ اسکیم واپس لے: آر جے ڈی کے سربراہ لالو پرساد یادو نے اگنی پتھ اسکیم کے تعلق سے حکومت کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ 'مرکزی حکومت کو فوری طور پر اگنی پتھ اسکیم کو واپس لینا چاہئے۔ بی جے پی حکومت کی سرمایہ دارانہ اور نوجوان مخالف پالیسیوں کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔ کیا یہ ٹھیکیداروں کی مسلط حکومت ہے جو فوج کو بھی ٹھیکے پر نوکریاں دے رہی ہے؟
تمل ناڈو میں بھی سینکڑوں طباء سڑکوں پر: اگنی پتھ مخالف احتجاج کے تحت تمل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں وار میموریل پر سینکڑوں نواجوانوں نے احتجاج کیا، اس دوران یہاں تقریباً 300 سے زیادہ نوجوان جمع ہوگئے۔ یہ نوجوان اگنی پتھ یوجنا کے خلاف تمل ناڈو سکریٹریٹ (چنئی) کے قریب وار میموریل کے پاس احتجاج کر رہے ہیں۔ اس دوران کئی اضلاع بشمول ویلور، ترووناملائی اور تروپور سے فوج میں بھرتی کے خواہشمند مزید امیدوار اگنی پتھ پروجیکٹ کے خلاف نعرے لگانے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔
مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج: اگنی پتھ اسکیم کے خلاف پُرتشدد مظاہروں کے معاملے میں دہلی پولیس نے 75 لوگوں کو نامزد کیا ہے ساتھ ہی 150 نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا ہے۔ قومی دارالحکومت دہلی میں یمنا ایکسپریس وے پر اگنی پتھ اسکیم کے خلاف پُرتشدد مظاہرے میں پتھراؤ کرکے وہاں کھڑی پرائیویٹ بسوں میں توڑ پھوڑ کرنے، آٹھ پولیس اہلکاروں اور ایک بس ڈرائیور کو زخمی کرنے اور انہیں روکنے کے الزام میں دہلی پولیس نے 75 افراد کو نامزد کیا ہے جبکہ 150 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ پولیس نے موقع سے 10 لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
جوائنٹ سی پی لو کمار نے کہا کہ پولس تھانہ جیور علاقہ کے امن و قانون کو درہم برہم کرتے ہوئے سڑک بلاک کرنے اور لوگوں کے راستے میں رکاوٹیں ڈالنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ 75 افراد کو نامزد کر کے اور ایک سو پچاس نامعلوم افراد کے خلاف دفعہ 147/148/149/323/504/332/353/336/341/427 اور 7 سی ایل اے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے واقعے میں ملوث 10 ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ جوائنٹ سی پی لا اینڈ آرڈر لو کمار کا کہنا ہے کہ یمنا ایکسپریس وے پر سوشل میڈیا اور سی سی ٹی وی کیمروں کی تصاویر، ویڈیوز اور دیگر ذرائع کی مدد سے اس واقعہ میں ملوث دیگر افراد کی بھی شناخت کی جا رہی ہے۔ واقعہ میں ملوث تمام افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مرکزی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کی آوازیں ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اجین میں بھی گونجتی نظر آئیں۔ فوج کی تیاری کر رہے طلباء نے مادھو نگر علاقے کے تھری لائٹ چوراہے پر ہنگامہ کھڑا کر دیا جس کا 28 سیکنڈ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں کچھ نوجوان پولیس کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو گراتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ تاہم موقع پر پہنچی پولیس نے ہنگامہ آرائی پر قابو پاتے ہوئے ڈیفنس کوچنگ آپریٹرز کی میٹنگ بلائی اور امن و ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ فی الحال اجین میں تین دن کے لیے ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ ریلوے اسٹیشن پر جی آر پی، آر پی ایف سمیت شہری تھانوں کی پولیس کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس اور انٹیلی جنس بس اسٹاپ اور تمام مشتبہ سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ دراصل اجین ضلع میں چل رہے 40 اداروں میں 4000 طلباء فوج کی تیاری کر رہے ہیں بہت سے ایسے طلباء ہیں جو جسمانی فٹنس میں پاس ہوئے ہیں اور وہ تحریری امتحان کا انتظار کر رہے ہیں۔
راکیش ٹکیت بھی اگنی پتھ کے خلاف میدان میں اترے: اتراکھنڈ میں بھی اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت جاری ہے۔ ہریدوار میں بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت کی قیادت میں کسان لال کوٹھی سے روڈیبل والا میدان تک پیدل مارچ نکال رہے ہیں۔ کسان مہاکمب میں پہنچنے والے بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ وہ اگنی پتھ اسکیم کی پہلے ہی سخت مخالفت کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں اسکیم کے حوالے سے تحریک بھی شروع ہو گئی ہے لیکن یہ احتجاج پرتشدد نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے ملک کے نوجوانوں سے پرامن طریقے سے احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ احتجاج کے دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا اور تشدد میں ملوث ہونا قومی مفاد میں نہیں ہے۔