آئین بچاؤ کمیٹی کے زیر اہتمام کشن گنج کے مدرسہ انجمن اسلامیہ کے وسیع تر احاطے میں ایک تاریخی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں ضلع کشن گنج کے تمام مسالک کے ملی قائدین نے شرکت کی۔
جن میں دارالعلوم امجدیہ قدم رسول کے ناظم اعلیٰ قاری محسن رضا، قدم رسول جامع مسجد کے امام قاری ایاض احمد، سرور امام قمی، مولانا عبدالرشید مدنی، قاضی ارشد قاسمی، مولانا فیض الرحمن، مولانا غیاث الدین قاسمی، مفتی جاوید اقبال قاسمی، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صوبائی صدر اخترالایمان، کشن گنج رکن پارلیمان ڈاکٹر جاوید آزاد، کشن گنج رکن اسمبلی قمرالہدا، جے ڈی یو رکن اسمبلی ماسٹر مجاہد عالم، بہادرگنج رکن اسمبلی توصیف عالم، چکلیا رکن اسمبلی عمران علی رمز عرف وکٹر، جمعیت علمائے ہند کوچادھامن کے صدر الحاج اظہار اصفی وغیرہ کے ساتھ کشن گنج ضلع اور اطراف سے لاکھوں لوگوں کی بھیڑ اکٹھا ہوئی۔
اس کے علاوہ ضلع کی ممتاز شخصیات نے این آر سی اور شہریت ترمیم قانون کے نقصانات بیان کئے اور مرکزی حکومت کے ناپاک منصوبہ کو لوگوں کے سامنے رکھا اس کے بعد ریلی نکالی گئی جس میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی۔
یہ ریلی کشن گنج شہر کے سبھاش پلی چوک، چوڑی پٹی، گاندھی چوک اور ڈے مارکیٹ ہوتا ہوا کش گنج کلکٹریٹ پہونچا جہاں قومی شاہراہ تقریباً 07 گھنٹے جام رہا۔
آئین بچاو کمیٹی کے ایک وفد نے کشن گنج ضلع کلکٹریٹ کو صدر جمہوریہ ہند کے نام ایک میمورنڈم دیا، اس وفد میں رکن پارلیمان ڈاکٹر جاوید آزاد، اخترالایمان ،توصیف عالم، مفتی جاوید اقبال، مولانا مزمل الحق مدنی، اظہار اصفی، شاہد ربانی وغیرہ شامل تھے۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اس ریلی و احتجاج کے مد نظر پورا کشن گنج بند پایا گیا اور پورے سیمانچل سمیت ضلع کشن گنج ضلع اور اطراف میں بھی اس کا زبردست اثر دیکھا گیا۔