ضلع گیا میں قریب ڈھائی ماہ بعد مذہبی مقامات کھل جائیں گے۔ تاہم بندشیں سخت ہیں۔ اس کو لے کر مسجدوں ومندروں میں تیاریاں کی گئی ہیں، بغیر ماسک کے کسی کو بھی داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
سماجی فاصلے پر ہرحال میں عمل درآمد ہو گا، صفوں کے درمیان بھی سماجی دوری اختیار کرنی ہے، گویا کہ سبھی احتیاطی قدم کے ساتھ عبادت کرنی ہوگی۔
مولانا شبیر اشرفی نے بتایاکہ حکومت کی طرف سے مذہبی مقامات کھلنا خوش آئند ہے، تاہم احتیاطی قدم اٹھانالازمی ہے۔
جوبھی احکامات حکومت وانتظامیہ کی طرف سے جاری ہے، اس پرسختی سے مساجد کی کمیٹیاں عمل درآمد ہیں، مساجد کی پہلے بھی صفائی ہوتی تھی تاہم ابھی کھلنے کے بعد روزانہ سینیٹائز کیاجائیگا۔
بزرگوں اور کم عمر کے بچوں کومساجد میں آنے سے فی الحال روکا گیا ہے، جماعت میں بھی سماجی فاصلے رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے، کیونکہ شریعت مطہرہ میں شرعی عذر کے تحت اس کی اجازت ہے۔
وہیں گیاشہر میں سناتن مذہب کا سب سے بڑا مرکز وشنو پتھ مندر میں بھی احتیاطی قدم کے ساتھ پوجا کی اجازت ہوگی۔
وشنوپتھ مندر کمیٹی نے اس کو لیکر اتوار کی شام میٹنگ بھی کی ہے۔
مندر منیجمنٹ کمیٹی کے رکن گیاپال ہنڈا نے بتایاکہ ایک ساتھ کچھ ہی لوگوں کے مندرمیں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ سینیٹائزر اور سبھی احتیاطی سامان کی سہولت ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ مساجد کے کھلنے سے پہلے بہار ریاست بہار کے سنی اور شیعہ وقف بورڈ نے بھی الگ سے مسجد منتظمہ کے نام ہدایت جاری کیا ہے۔ وقف بورڈ نے کئی تجویز بھی کمیٹیوں کے لئے پیش کی ہے۔