پٹنہ : کہتے ہیں ملک ہندوستان ایک تہائی گاؤں پر مشتمل ہے، جہاں آج بھی لوگ ضروری بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، مگر جب بدحالی اور بے بسی کی حیران کن تصویر کسی ریاست کے دارالحکومت سے سامنے آئے تو اس صوبہ کی ترقی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
Poor students Deprived Due to negligence of Education Department in Patna
ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ شہر میں کئی ایسے مقامات ہیں جہاں لوگ غربت اور بے بسی کے عالم میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ شہر پٹنہ کے سبزی باغ سے متصل کا یہ علاقہ کسی گاؤں یا قصبہ کا نظارہ پیش کر رہا ہے، جبکہ وزیر اعلیٰ کی رہائش یہاں سے محض چار سے پانچ کیلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ باوجود اس جگہ پر رہنے والے لوگ بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ سب سے بڑا خسارہ یہاں رہنے والے بچوں کا ہو رہا ہے، جن کے لئے تعلیم کا کوئی نظم نہیں ہے۔
گزشتہ دنوں نالندہ کے سونو کمار نے تعلیمی نظام کی پول کھولی تو سرکاری محکمہ سے لیکر غیر سرکاری تنظیموں نے ساری سہولیات فراہم کرا دی، مگر ان جھگی جھونپڑیوں میں رہنے والے سینکڑوں بچے ایسے ہیں جنہوں نے اب تک اسکول کا چہرہ تک نہیں دیکھا، مگر ان میں سے ہی چند بچوں میں پڑھنے کی خواہش ہے۔ تو ان کے لیے حکومت کی جانب سے کوئی انتظام نہیں ہے۔ نتیجے کے طور پر زمین پر بیٹھ کر ہی یہ بچے گردوغبار کے ساتھ ورق گردانی کرتے ہیں۔
دیگر بچے اپنے والدین کے کاموں میں ہاتھ بٹاٹے ہیں جس سے انہیں دو وقت کی روٹی میسر ہوتی ہے جبکہ دیگر بچے ادھر ادھر وقت گزاری کر اپنے روشن مستقبل کو سیاہ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
حکومت کی عدم توجہی کے شکار اس علاقے کے رہنے والے جب اپنی کسمپرسی کی داستان بیان کرتے ہیں تو نتیش حکومت کے تعلیم کو لیکر سارے دعویٰ کی قلعی کھلتی ہوئی نظر آتی ہے۔
مزید پڑھیں:پٹنہ: وزیراعلی اقلیتی طلبا کی تعلیم و ترقی کے لیے پابندِ عہد
نتیش حکومت اگر شراب بندی، سماج سدھار کے ساتھ خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کرنے والے غریب بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی ہے شہر پٹنہ کے سینکڑوں غریب و مجبور بچے بنیادی تعلیم سے محروم کیوں ہیں. حکومت اگر ایسے بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دے تو کیا معلوم یہ بچے آگے چل کر بہار کے مستقبل ہوں جو پوری دنیا میں بہار کا نام روشن کریں۔