گیا:ریاست بہار کے گیا میں نابالغ بچی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی میں شامل شیرگھاٹی حمزہ پور وارث نگر کا باشندہ مدثر خان کے گھر پر پولیس نے آج منگل کی شام کو اشتہار چپکایا ہے اشتہار کے ذریعہ سے ملزم مدثرخان کو جلد ہی سرینڈر کرنے کو کہا گیا ہےPolice Poster House In Front Of Accused Of Molestation Case
پولیس دستہ کے ساتھ یہاں وارث نگر پہنچیں مہیلا تھانہ انچارج روی رنجنا اور آمس تھانہ انچارج اروند کشور کی موجود گی میں اشتہار چسپاں کیاگیا ہے۔ مہیلا تھانہ انچارج روی رنجنا نے بتایا کہ اگر ملزم ایک سے دو دنوں کے اندر حاضر نہیں ہوا تو اس کے گھر قرقی ضبطی کی جائے گی۔
واضح ہوکہ 30 نومبر کی شام کو دودھ لانے کے لیے گھر سے نکلی تیرہ سال کی ایک نابالغ بچی کو اغواکر لیا گیا تھا۔ اس کے بعد حمزہ پور وارث نگر کا باشندہ زیدی خان ، کاکو خان اور مدثر خان نے اجتماعی طور پر زبردستی جنسی زیادتی کا شکار بنایا تھا بدمعاشوں نے اس دوران مارپیٹ بھی کیا جس میں اس کے ہاتھ ٹوٹ گئے۔
مزید پڑھیں:Bhilwara Acid Attack بھیلواڑہ میں خاتون پر تیزاب حملہ
بچی کو بدمعاشوں نے بری طرح سے خوفزدہ بھی کردیا جسکی وجہ سے وہ پانچ دنوں تک اپنے گھر والوں کو زیادتی کے تعلق سے جانکاری نہیں دی تاہم جیسے ہی گھروالوں کو اسکے تعلق سے جانکاری ملی ۔
انہوں نے پولیس کو اطلاع دی جسکے بعد پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے پہلے مقدمہ درج کیا اور اسکے بعد کاروائی شروع کی ۔تھانہ انچارج روی رنجنا نے بتایا کہ دو ملزموں کو گرفتار کیا جاچکا ہے ابھی ایک فرار ہے جسکی گرفتاری کیلئے چھاپہ ماری کے ساتھ آگے کی کاروائی کی جارہی ہے۔Police Poster House In Front Of Accused Of Molestation Case