ریاست بہار کے ضلع بانکا میں بہار پولیس کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے کس طرح لاوارس لاش کی آخری رسومات ادا کرنے کے بجائے اسے ندی میں پھینک دیا۔ واقعہ بونسی تھانہ علاقہ کا بتایا جارہا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک وین لاش کو لے کر دریائے چاندن کے کنارے واقع شمشان گھاٹ پر آتی ہے۔ وین قبرستان سے کچھ فاصلے پر رک گئی۔ اس کے ساتھ ایک چوکیدار بھی رہتا ہے۔ پوچھنے پر وہ اپنا نام روی پاسوان بتاتا ہے۔ وین میں سوار لوگ پہلے آپس میں باتیں کرتے ہیں۔ اس کے بعد دو افراد لاش کو اٹھا کر ندی میں لے جاتے ہیں۔
چوکیدار کنارے رہ کر لوگوں پر نگاہ رکھتا ہے جو لاش کو پھینکنے جارہے ہیں۔ دونوں افراد لاشوں کو اٹھا کر دریائے کے وسط تک پہنچ گئے اور اسے جھاڑیوں کے بیچ پانی میں پھینک دیا۔
وہیں لاش کے بارے میں پوچھے جانے پر چوکیدار ناراض ہو جاتے ہیں۔ وہ بڑا بابو سے اس بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے کہتے ہیں۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ضلع انتظامیہ کی بدنامی ہو رہی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ چاندن ندی میں پولیس لاش کو پھینک دیتی ہے، جسے کتے اور دوسرے جانور کھینچتے ہیں۔ بونسی پولیس اسٹیشن کے چوکیدار نے جس لاش کو ٹھکانے لگایا تھا اس کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
دراصل بانکا صدر اسپتال میں پوسٹمارٹم کے بعد پولیس کے ذریعے لاش کی آخری رسومات ادا کی جاتی ہے۔ پولیس کی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ لاش کی آخری رسومات انجام دے لیکن بہت سے معاملات میں پولیس اہلکار آخری رسوم کی بجائے لاش کو ندی میں پھینک دیتے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ بے لاشوں کی تدفین کے لئے روگی کلیان سمیتی کے ذریعہ تین ہزار روپے تک دیئے جاتے ہیں۔ ان پیسوں سے کفن، پھولوں کی مالا، لکڑی اور دیگر سامان خریدی جاتی ہے۔ جنازے اور آخری رسومات کی ذمہ داری پولیس اور اسپتال انتظامیہ دونوں کی ہوتی ہے۔ وہیں لاش کو شناخت کے لیے 72 گھنٹوں تک محفوظ رکھا جاتا ہے۔ اس دوران اگر کوئی نہیں آیا تو آخری رسومات پولیس کے ذریعہ انجام دی جاتی ہیں۔
نوٹ- ای ٹی وی بھارت وائرل ویڈیو کی تصدیق نہیں کرتا ہے۔