ETV Bharat / state

تبریزلنچنگ: ملزمین سے قتل کی دفعات ہٹائی گئیں - جھارکھنڈ کے تبریز انصاری ماب لنچنگ کیس

جھارکھنڈ کے تبریز انصاری ماب لنچنگ کیس میں پولیس نے سبھی ملزمین کے خلاف غیرارادتاًقتل کے تحت کیس درج کیا ہے۔

تبریز انصاری
author img

By

Published : Sep 10, 2019, 2:14 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 3:04 AM IST

جھارکھنڈ پولیس نے معاملے میں داخل چارج شیٹ میں آئی پی سی کی دفعہ 302 کے بجائے 304(غیر ارادتاً قتل) کے تحت کیس درجہ کیا ہے۔

جھارکھنڈ کے سرائے کیلا ایس پی نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تبریز کی موت کارڈیک حراست سے ہوئی تھی۔

ادھر کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجے سنگھ نے اس معاملے میں مرکزی وزارت داخلہ امت شاہ کی نکتہ چینی کی ہے۔
یاد رہے کہ 22 سالہ تبریز انصاری کی بائک چوری کے شک میں بھیڑ نے جون کے مہینے میں کھمبے سے باندھ کر پیٹ پیٹ کر نیم مردہ کردیا تھا، جس کے بعد اس کی موت ہوگئی تھی۔ پولیس نے معاملے میں 11 ملزمین کو گرفتار کیا تھا،جبکہ دو پولیس اہلکار بھی معطل کردیے گئے تھے۔
تبریز کے بھائی نے جھارکھنڈ حکومت سے اپیل کی ہے کہ ملزمین کے خلاف قتل کے تحت کیس درج کیا جائے۔

انہوں نے کہا' تبریز کو رات بھر پیٹا گیا تھا اور آئندہ دن اس کی موت ہوگئی تھی۔ ایف آئی آر میں 302 لگایا گیا تھا، جسے بعد میں انتظامیہ نے 304 کردیا ہے۔ میرا کہنا ہے کہ 302 کے تحت مقدمہ چلایا جائے اور ملزمین کو سخت سے سخت سزا ہو'۔

کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجے سنگھ نے اس معاملے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ' جیسا میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ جب امت شاہ وزیرداخلہ ہو تو آپ کیا امید کرسکتے ہیں؟ بی جے پی کارکنان اور ملزمین سے ہمدردی رکھنے والوں کو بچانے کے لیے فریق استغاثہ کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ چاہے وہ ماب لنچگ ہو یا دہشت پھیلانے کے ملزم،گجرات ماڈل آف گورنینس!'
دگ وجے سنگھ نے اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ سابق وزیر جیتن سنہا کے خلاف طنز کیا جنہوں نے ماب لنچنگ کے ملزمین کو پھولوں سے استقبال کیا تھا۔
تبریز انصاری معاملے میں پولیس نے میڈیکل رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ انصاری کی موت کارڈیک حراست سے ہوئی تھی اور یہ منظم قتل نہیں تھا، اس لیےملزمین کے خلاف غیر ارادتاً کا کیس درج ہوا ہے۔

یاد رہے کہ 22 سالہ نوجوان تبریز انصاری کی 17 جون کو اسپتال میں موت ہوگئی تھی۔ انہیں بائک چرانے کے شک میں بھیڑنے سرائے کیلا کے دھتی کیڈیہ گاؤں میں پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا تھا۔ یہ حادثہ تب روشنی میں آیا تھا جب ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں تبریز کو بھیڑ نے کھمبے سے باندھ کر پیٹا تھا اور اس سے جبراً جے شری رام کا نعرہ لگوایا تھا۔

تبریز انصاری کی اہلیہ شائستہ پروین نے سرائے کیلا پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ جس میں انہوں نے کہا کہ تبریز انصاری جمشید پور سے بائک سے لوٹ رہے تھے، بتھی راستے میں کچھ لوگوں نے انہیں پکڑلیا۔
انہیں درخت سے باندھ کر بری طرح پیٹا گیا اور 'جے شری رام' بولنے کے لیے مجبور کیا گیا۔
وہیں پولیس ذرائع کے مطابق انصاری نے پہلے اپنا نام' سونو' بتاکر خود کو بچانے کی کوشش کی لیکن انہیں اصلی نام بتانے کے لیے مجبور کیا گیا اور پھر بھیڑ نے ان سے'جے شری رام' بولنے کے لیے کہا تھا۔

جھارکھنڈ پولیس نے معاملے میں داخل چارج شیٹ میں آئی پی سی کی دفعہ 302 کے بجائے 304(غیر ارادتاً قتل) کے تحت کیس درجہ کیا ہے۔

جھارکھنڈ کے سرائے کیلا ایس پی نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تبریز کی موت کارڈیک حراست سے ہوئی تھی۔

ادھر کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجے سنگھ نے اس معاملے میں مرکزی وزارت داخلہ امت شاہ کی نکتہ چینی کی ہے۔
یاد رہے کہ 22 سالہ تبریز انصاری کی بائک چوری کے شک میں بھیڑ نے جون کے مہینے میں کھمبے سے باندھ کر پیٹ پیٹ کر نیم مردہ کردیا تھا، جس کے بعد اس کی موت ہوگئی تھی۔ پولیس نے معاملے میں 11 ملزمین کو گرفتار کیا تھا،جبکہ دو پولیس اہلکار بھی معطل کردیے گئے تھے۔
تبریز کے بھائی نے جھارکھنڈ حکومت سے اپیل کی ہے کہ ملزمین کے خلاف قتل کے تحت کیس درج کیا جائے۔

انہوں نے کہا' تبریز کو رات بھر پیٹا گیا تھا اور آئندہ دن اس کی موت ہوگئی تھی۔ ایف آئی آر میں 302 لگایا گیا تھا، جسے بعد میں انتظامیہ نے 304 کردیا ہے۔ میرا کہنا ہے کہ 302 کے تحت مقدمہ چلایا جائے اور ملزمین کو سخت سے سخت سزا ہو'۔

کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجے سنگھ نے اس معاملے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ ' جیسا میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ جب امت شاہ وزیرداخلہ ہو تو آپ کیا امید کرسکتے ہیں؟ بی جے پی کارکنان اور ملزمین سے ہمدردی رکھنے والوں کو بچانے کے لیے فریق استغاثہ کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ چاہے وہ ماب لنچگ ہو یا دہشت پھیلانے کے ملزم،گجرات ماڈل آف گورنینس!'
دگ وجے سنگھ نے اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ سابق وزیر جیتن سنہا کے خلاف طنز کیا جنہوں نے ماب لنچنگ کے ملزمین کو پھولوں سے استقبال کیا تھا۔
تبریز انصاری معاملے میں پولیس نے میڈیکل رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ انصاری کی موت کارڈیک حراست سے ہوئی تھی اور یہ منظم قتل نہیں تھا، اس لیےملزمین کے خلاف غیر ارادتاً کا کیس درج ہوا ہے۔

یاد رہے کہ 22 سالہ نوجوان تبریز انصاری کی 17 جون کو اسپتال میں موت ہوگئی تھی۔ انہیں بائک چرانے کے شک میں بھیڑنے سرائے کیلا کے دھتی کیڈیہ گاؤں میں پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا تھا۔ یہ حادثہ تب روشنی میں آیا تھا جب ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں تبریز کو بھیڑ نے کھمبے سے باندھ کر پیٹا تھا اور اس سے جبراً جے شری رام کا نعرہ لگوایا تھا۔

تبریز انصاری کی اہلیہ شائستہ پروین نے سرائے کیلا پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ جس میں انہوں نے کہا کہ تبریز انصاری جمشید پور سے بائک سے لوٹ رہے تھے، بتھی راستے میں کچھ لوگوں نے انہیں پکڑلیا۔
انہیں درخت سے باندھ کر بری طرح پیٹا گیا اور 'جے شری رام' بولنے کے لیے مجبور کیا گیا۔
وہیں پولیس ذرائع کے مطابق انصاری نے پہلے اپنا نام' سونو' بتاکر خود کو بچانے کی کوشش کی لیکن انہیں اصلی نام بتانے کے لیے مجبور کیا گیا اور پھر بھیڑ نے ان سے'جے شری رام' بولنے کے لیے کہا تھا۔

Intro:Body:

 sdFASDASQWQW


Conclusion:
Last Updated : Sep 30, 2019, 3:04 AM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.