اس پل کی بنیاد سیمانچل گاندھی کے نام سے مشہور سابق مرکزی وزیر الحاج تسلیم الدین نے 2014 میں رکھی تھی، چھ برس گزر جانے کے بعد بھی یہ پل نامکمل ہے اور علاقے کے لوگوں کو چند کلو میٹر کے فاصلے کو تقریباً 12 سے 15 کلو میٹر گھوم کر ارریہ شہر جانا پڑتا ہے۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ترکیلی گاؤں پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور مقامی لوگوں سے بات کی۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ، 'اس پل کی بنیاد الحاج تسلیم الدین نے علاقے کی ترقی کے لئے 2014 میں کروڑوں روپے کی لاگت سے رکھی تھی، مگر ان کے انتقال کے بعد کام کی رفتار کم ہو گئی اور 2017 کے سیلاب میں یہ پل پوری طرح سے منہدم ہو گیا۔'
اس کے بعد سے اب تک کسی نمائندہ نے اس طرف توجہ نہیں دی، اگر یہ پل بن جائے تو اس علاقے کے درجنوں گاؤں کو فائدہ پہنچے گا۔'
مقامی لوگوں نے یہ بھی بتایا کہ، 'اگر اسمبلی انتخاب سے قبل یہ پل مکمل نہیں ہوا تو اس بار ہم لوگ ووٹ کی مخالفت کریں گے، چاہیں پھر وہ کوئی بھی پارٹی ہو۔'