ETV Bharat / state

Dilapidated Road in Amas Gaya آمس بلاک کے گاؤں میں قبرستان تک جنازہ پہنچانے میں مشکلات کا سامنا

author img

By

Published : Aug 28, 2022, 4:37 PM IST

Updated : Sep 1, 2022, 7:18 PM IST

بہارکے ضلع گیا میں واقع آمس بلاک کے نیما گاؤں کے لوگ آج بھی بڑی مشقتوں کے ساتھ میت کی تدفین کرتے ہیں۔ قبرستان اور گاؤں کے درمیان ایک کچی سڑک ہے۔ آج بھی یہاں کے لوگ برسات کے موسم میں کیچڑ اور گڑھوں سے ہوکر جنازے کو قبرستان تک لے جاتے ہیں۔ Potholes And Bad Road Conditions in Amas Gaya

Pothole  And Bad Road Condition Causes many Problem
Pothole And Bad Road Condition Causes many Problem

گیا: بہار کے ضلع گیا کے آمس بلاک کے اکونا پنچایت کے نیما گاؤں کے لوگوں کے لئے سڑک کسی مصیبت سے کم نہیں ہے۔گاؤںمیں کسی کی موت کے بعد لوگ کیچڑ میں داخل ہوکر جنازہ لیکر قبرستان تک پہنچے۔ چونکہ قبرستان گاوں کے دوسری طرف ہے اور سڑک بھی نہیں ہے۔ اس لئے سڑک لوگوں کے لئے مصیبت بنی ہوئی ہے۔ آئے دنوں اس طرح کے معاملے پیش آتے رہتے ہیں۔ Gaya Potholes And Bad Road Conditions Causing Difficulties in Conveying Funerals to The Cemetery in Amas Block

آمس بلاک کے گاؤں میں قبرستان تک جنازہ پہنچانے میں مشکلات کا سامنا

نیما گاؤں میں اگر کسی خاندان میں کسی کی موت ہوجائے تو تدفین کے لئے میت کو گاوں سے ڈیڑھ کلومیٹر دور واقع قبرستان میں لیکر جانا پڑتا ہے۔دراصل گزشتہ دنوں گاؤں کے سعید عالم کا بیٹا مسعود عالم عرف ببلو کا انتقال ہوگیا،راستے میں پانی جمع ہوگیاتھا۔اس کے ساتھ کیچڑ اور گڑھے کی وجہ سے تدفین میں دیرہورہی تھی۔گاؤں کے نوجوانوں نے کسی طرح قبرستان جنازہ لے کر پہنچے۔ People Facing Difficulties in Conveying Funerals to The Cemetery in Amas Gaya

اس راستے سے جنازے کو گزرتے ہوئے اس کی تصویر اور ویڈیو بھی بنائی گئی ہے ۔گاوں کے طفیل احمد کہتے ہیں کہ سڑک تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو اسی راستے سے ہوکر گزرنا پڑتا ہے۔آمس گاؤں کے مسلم خاندان دہائیوں سے اسی طرح کی پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔گاؤں میں تین سو سے زائد گھر ہیں۔اس میں ہندو اور مسلم دونوں فرقے کی آبادی قریب برابر ہے۔

اس طرف قبرستان ہے۔ اسی طرف شمشان گھاٹ بھی ہے۔جہاں ہندوبرادری کے لوگوں کی موت کے بعد آخری رسومات ادا ہوتی ہے،دونوں طبقے کے لوگوں کو اسی راستے ہوکر گزرنا پڑتا ہے ۔نوجوان شہبازعالم نے کہاکہ قبرستان اور شمشان جانے کے لئے سڑک بنانے کے لئے ایم پی، ایم ایل اے اور مقامی عوامی نمائندوں سمیت انتظامیہ سے کئی بار اپیل کی گئی ہے۔ لیکن کسی نے بھی اس مسئلے کا حل نہیں نکالا۔ جس کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کی زندگی اور موت دونوں ہی تکلیف دہ ثابت ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Muslim Minister Entering Temple مندر کے بورڈ پر میری نظر نہیں پڑی، ورنہ اندر داخل نہیں ہوتا، اسرائیل منصوری


گاؤں کے دوسرے لوگوں کے مطابق برسات کے موسم میںلوگوں کی پریشانیاں بڑھ جاتی ہے۔کچی سڑک پرکیچڑ ہونے کی وجہ سےلوگ کئی مرتبہ پھسل کرگر جاتے ہیں ۔ انتخابات کے وقت رہنماوں کی صرف یقین دہانی ہاتھ لگتی ہے۔یہاں کے لوگوں کی بات تو دور گاؤں تک دیکھنے کے لئ کوئی نہیں پہنچتا ہے۔ قبرستان گاوں کے دوسری طرف ہونے کی وجہ سے زیادہ مشکل ہے۔

نیما گاوں کے لوگوں کے مطابق سعیدعالم کے پینتیس سال کے جوان بیٹا مسعودعالم عرف ببلو عالم کا انتقال ہوگیا تھا۔ تدفین کے لئے جنازہ گھر سے نکلا تاہم آدھے گھنٹے کا راستہ دو گھنٹے سے زیادہ وقت میں پورا ہوا۔بزرگوں کو سب سے زیادہ مشکلات کاسامنا کرنا پڑا حالانکہ گاوں میں داخل ہونے کے لئے پختہ سڑک ہے لیکن قبرستان جانے کے لئے نہیں ہے۔ Dilapidated Road in Amas Gaya

گیا: بہار کے ضلع گیا کے آمس بلاک کے اکونا پنچایت کے نیما گاؤں کے لوگوں کے لئے سڑک کسی مصیبت سے کم نہیں ہے۔گاؤںمیں کسی کی موت کے بعد لوگ کیچڑ میں داخل ہوکر جنازہ لیکر قبرستان تک پہنچے۔ چونکہ قبرستان گاوں کے دوسری طرف ہے اور سڑک بھی نہیں ہے۔ اس لئے سڑک لوگوں کے لئے مصیبت بنی ہوئی ہے۔ آئے دنوں اس طرح کے معاملے پیش آتے رہتے ہیں۔ Gaya Potholes And Bad Road Conditions Causing Difficulties in Conveying Funerals to The Cemetery in Amas Block

آمس بلاک کے گاؤں میں قبرستان تک جنازہ پہنچانے میں مشکلات کا سامنا

نیما گاؤں میں اگر کسی خاندان میں کسی کی موت ہوجائے تو تدفین کے لئے میت کو گاوں سے ڈیڑھ کلومیٹر دور واقع قبرستان میں لیکر جانا پڑتا ہے۔دراصل گزشتہ دنوں گاؤں کے سعید عالم کا بیٹا مسعود عالم عرف ببلو کا انتقال ہوگیا،راستے میں پانی جمع ہوگیاتھا۔اس کے ساتھ کیچڑ اور گڑھے کی وجہ سے تدفین میں دیرہورہی تھی۔گاؤں کے نوجوانوں نے کسی طرح قبرستان جنازہ لے کر پہنچے۔ People Facing Difficulties in Conveying Funerals to The Cemetery in Amas Gaya

اس راستے سے جنازے کو گزرتے ہوئے اس کی تصویر اور ویڈیو بھی بنائی گئی ہے ۔گاوں کے طفیل احمد کہتے ہیں کہ سڑک تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو اسی راستے سے ہوکر گزرنا پڑتا ہے۔آمس گاؤں کے مسلم خاندان دہائیوں سے اسی طرح کی پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔گاؤں میں تین سو سے زائد گھر ہیں۔اس میں ہندو اور مسلم دونوں فرقے کی آبادی قریب برابر ہے۔

اس طرف قبرستان ہے۔ اسی طرف شمشان گھاٹ بھی ہے۔جہاں ہندوبرادری کے لوگوں کی موت کے بعد آخری رسومات ادا ہوتی ہے،دونوں طبقے کے لوگوں کو اسی راستے ہوکر گزرنا پڑتا ہے ۔نوجوان شہبازعالم نے کہاکہ قبرستان اور شمشان جانے کے لئے سڑک بنانے کے لئے ایم پی، ایم ایل اے اور مقامی عوامی نمائندوں سمیت انتظامیہ سے کئی بار اپیل کی گئی ہے۔ لیکن کسی نے بھی اس مسئلے کا حل نہیں نکالا۔ جس کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کی زندگی اور موت دونوں ہی تکلیف دہ ثابت ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Muslim Minister Entering Temple مندر کے بورڈ پر میری نظر نہیں پڑی، ورنہ اندر داخل نہیں ہوتا، اسرائیل منصوری


گاؤں کے دوسرے لوگوں کے مطابق برسات کے موسم میںلوگوں کی پریشانیاں بڑھ جاتی ہے۔کچی سڑک پرکیچڑ ہونے کی وجہ سےلوگ کئی مرتبہ پھسل کرگر جاتے ہیں ۔ انتخابات کے وقت رہنماوں کی صرف یقین دہانی ہاتھ لگتی ہے۔یہاں کے لوگوں کی بات تو دور گاؤں تک دیکھنے کے لئ کوئی نہیں پہنچتا ہے۔ قبرستان گاوں کے دوسری طرف ہونے کی وجہ سے زیادہ مشکل ہے۔

نیما گاوں کے لوگوں کے مطابق سعیدعالم کے پینتیس سال کے جوان بیٹا مسعودعالم عرف ببلو عالم کا انتقال ہوگیا تھا۔ تدفین کے لئے جنازہ گھر سے نکلا تاہم آدھے گھنٹے کا راستہ دو گھنٹے سے زیادہ وقت میں پورا ہوا۔بزرگوں کو سب سے زیادہ مشکلات کاسامنا کرنا پڑا حالانکہ گاوں میں داخل ہونے کے لئے پختہ سڑک ہے لیکن قبرستان جانے کے لئے نہیں ہے۔ Dilapidated Road in Amas Gaya

Last Updated : Sep 1, 2022, 7:18 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.