گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع ڈومریا بلاک کا ایک گاوں آدرچک گاوں ہے۔ جہاں گاوں میں مسلمانوں کی آبادی زیادہ ہے۔ حالانکہ یہاں گاوں میں دوسرے فرقے کی بھی آبادی ہے۔ اس گاوں میں ایک قبرستان ہے جس پر آج تک باونڈری نہیں بنائی جاسکی ہے۔ حالانکہ بہار حکومت کا ایک اہم منصوبہ قبرستان کی گھیرا بندی کا ہے۔ جس کے تحت قبرستانوں کی باونڈری کروائی جاتی ہے۔ اس کے لیے باضابطہ ضلع کی ایک کمیٹی ہوتی ہے۔ جس کے صدر ڈی ایم ہوتے ہیں جبکہ اس کمیٹی میں ایس پی اور دوسرے افسران ہوتے ہیں۔
وزیراعلی نتیش کمار نے اپنی حکومت کی پہلی مدت کے دوران اس منصوبہ کو نافذ کیا تھا اور اس کا مقصد قبرستانوں کے تحفظ کے ساتھ ناجائز قبضے سے بچانا اور فرقہ ورانہ فساد کو روکنا تھا۔ کیونکہ بہار میں پہلے قبرستان کی زمین کو لیکر کئی بار متعدد جگہوں پر تنازعہ پیش آچکا تھا۔ ضلع انتظامیہ کی جانب سے ضلع بھر میں قبرستانوں کی باونڈری کرائے جانے کو لیکر دعوی بھی پیش کیا جاتا ہے کہ سبھی جگہوں پر باونڈری کرادی گئی ہے لیکن ضلع کے ڈومریا بلاک کے آدرچک گاوں میں آج تک قبرستان کی گھیرا بندی نہیں ہوئی ہے۔ حالانکہ یہاں کے لوگوں کے ذریعے ضلع کے سبھی افسران کو درخواست دیکر گھیرابندی کا مطالبہ کیا تاہم آج تک انکی درخواست کی روشنی میں کام نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں: گیا میں قبرستان سے پانی نکاسی، نالے کے کاموں کا آغاز
گاوں کے لوگوں نے اب محکمہ اقلیتی فلاح و بہبود کے وزیر زماں خان کے پاس پہنچ کر گھیرا بندی کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے لیے گاوں کے لوگوں نے باضابطہ درخواست بھی دی ہے۔ جس پر گاوں کے لوگوں کی دستخط بھی ہے۔ اس دوران وزیر زماں خان نے متعلقہ افسران سے فون پر بات بھی کی اور کہاکہ اگلے ایک ماہ کے اندر کاغذی کاروائی شروع کردی جائے گی اور جلد ہی گھیرا بندی کا کام شروع ہوجائے گا۔ وہیں مقامی لوگوں نے بتایاکہ گاوں کے درجنوں افراد نے وزیر زماں خان کے پاس پہنچ کر اپنے مسائل کا اظہار کیا ہے ۔جس پر وزیر نے جلد ہی کاروائی مکمل کرا کر گھیرا بندی کا کام شروع کرائے جانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔