ETV Bharat / state

سیلاب متاثرین قومی شاہراہ کے کنارے رہنے پر مجبور

ان دنوں ضلع مشرقی چمپارن کے صدر مقام موتیہاری میں تباہ کن سیلاب کا قہر جاری ہے۔ ڈومریا گاؤں کے لوگوں نے قومی شاہراہ پر پناہ لے رکھی ہے۔ جہاں انہیں کئی طرح کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

People affected by floods have taken shelter on NH in Motihari
سیلاب متاثرہ افراد قومی شاہراہ پر رہنے کو مجبور
author img

By

Published : Jul 28, 2020, 1:09 PM IST

بہار کے ضلع مشرقی چمپارن کے ہیڈ کوارٹر موتیہاری میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ ان سب کو NH-28 پر پناہ دی گئی ہے۔ لوگ این ایچ پر خیمہ لگا کر زندگی گزار رہے ہیں۔ ان لوگوں کی مدد کے لئے ضلع انتظامیہ نے ایک کمیونٹی باورچی خانہ شروع کیا ہے، لیکن وقت پر کھانا دستیاب نہیں ہوتا ہے۔

سیلاب متاثرہ افراد قومی شاہراہ پر رہنے کو مجبور

این ایچ پر پناہ لینے والے سیلاب متاثرین نے بتایا کہ انھوں نے پچھلے 15 دن سے این ایچ میں پناہ لی ہے۔ جب وہ لوگ گاؤں سے چلے تو اس وقت ایک پلاسٹک اور تھوڑی چوڑا ملا تھا۔ کچھ دن بعد کمیونٹی باورچی خانہ شروع ہوا لیکن کھانا ملنے کے لئے کوئی مقررہ وقت نہیں ہے۔

سیلاب متاثرین پرما ساہنی نے بتایا کہ اس کے گاؤں میں ہر سال سیلاب آتا ہے اور وہ گاؤں چھوڑ کر قومی شاہراہ پر پناہ لیتے ہیں۔ ہر سال گھر میں رکھے گئے اناج سیلاب میں ضائع ہوجاتے ہیں، لیکن ان کے درد کو سمجھنے والا کوئی نہیں ہے۔ اس کا کنبہ این ایچ پر رہتا ہے اور گاڑیاں چلتی ہیں، بچوں کی جان کو خطرہ ہوتا ہے۔ خوف کے سائے میں جی رہے ہیں۔

سیلاب سے متاثرہ خاتون گیانتی دیوی نے بتایا کہ سیلاب میں سب کچھ ڈوب گیا۔ جب ان سب نے ڈیم پر پناہ لے رکھی تھی تب مقامی پنچایت کے سربراہ نے رہنے کے لئے پلاسٹک دے دیا تھا، لیکن اس کے بعد ان کی کوئی خبر گیری کرنے نہیں آتا۔

بہار کے ضلع مشرقی چمپارن کے ہیڈ کوارٹر موتیہاری میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ ان سب کو NH-28 پر پناہ دی گئی ہے۔ لوگ این ایچ پر خیمہ لگا کر زندگی گزار رہے ہیں۔ ان لوگوں کی مدد کے لئے ضلع انتظامیہ نے ایک کمیونٹی باورچی خانہ شروع کیا ہے، لیکن وقت پر کھانا دستیاب نہیں ہوتا ہے۔

سیلاب متاثرہ افراد قومی شاہراہ پر رہنے کو مجبور

این ایچ پر پناہ لینے والے سیلاب متاثرین نے بتایا کہ انھوں نے پچھلے 15 دن سے این ایچ میں پناہ لی ہے۔ جب وہ لوگ گاؤں سے چلے تو اس وقت ایک پلاسٹک اور تھوڑی چوڑا ملا تھا۔ کچھ دن بعد کمیونٹی باورچی خانہ شروع ہوا لیکن کھانا ملنے کے لئے کوئی مقررہ وقت نہیں ہے۔

سیلاب متاثرین پرما ساہنی نے بتایا کہ اس کے گاؤں میں ہر سال سیلاب آتا ہے اور وہ گاؤں چھوڑ کر قومی شاہراہ پر پناہ لیتے ہیں۔ ہر سال گھر میں رکھے گئے اناج سیلاب میں ضائع ہوجاتے ہیں، لیکن ان کے درد کو سمجھنے والا کوئی نہیں ہے۔ اس کا کنبہ این ایچ پر رہتا ہے اور گاڑیاں چلتی ہیں، بچوں کی جان کو خطرہ ہوتا ہے۔ خوف کے سائے میں جی رہے ہیں۔

سیلاب سے متاثرہ خاتون گیانتی دیوی نے بتایا کہ سیلاب میں سب کچھ ڈوب گیا۔ جب ان سب نے ڈیم پر پناہ لے رکھی تھی تب مقامی پنچایت کے سربراہ نے رہنے کے لئے پلاسٹک دے دیا تھا، لیکن اس کے بعد ان کی کوئی خبر گیری کرنے نہیں آتا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.