پٹنہ: بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے ایس ایس پی مانوجیت سنگھ ڈھلن نے پھلواری سے گرفتار ہوئے لوگوں کا موازنہ آر ایس ایس سے کیا ہے۔ ایس ایس پی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ تحقیقات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے، یہ معلوم ہوا ہے کہ ان کی تنظیم بنیادی طور پر مساجد اور مدارس میں نوجوانوں کو موبالائز کرتی تھی، وہ مسلسل فرقہ پرستی کے لیے کام کر رہے تھے، ان کا کام آر ایس ایس کی شاخ جیسا ہے، جیسے وہ لوگ لاٹھیوں کی جسمانی تربیت دیتے ہیں، اسی طریقے سے یہ لوگ بھی فزیکل ٹریننگ دیتے تھے، اسی طرح وہ نوجوانوں کا برین واش کرنے کا کام کررہے تھے۔ وہیں بی جے پی نے ایس ایس پی کے بیان کی مخالفت کرتے ہوئے انہیں برخواست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایس ایس پی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اطہر پرویز اور جلال الدین سمیت 3 کی گرفتاری کے بعد پٹنہ کے ایس ایس پی نے کہا تھا کہ ہمیں پہلے سے اطلاع تھی کہ پھلواری شریف کے نیاٹولہ نہر کے قریب ایک گھر میں مبینہ ملک مخالف سرگرمیاں انجام دی جارہی ہیں۔ پولیس کے مطابق اسی سلسلے میں 6-7 جولائی کو مارشل آرٹ کے نام پر کچھ مقامی لوگوں میں فرقہ وارانہ منافرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی اور تلوار، چاقو چلانے کی تربیت بھی دی گئی۔ پولیس کے پاس پورے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ہے۔ بعد ازاں پولیس نے 11 جولائی کی رات چھاپہ مار کر اطہر پرویز اور محمد جلال الدین کو گرفتار کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Two Arrested From Patna: مبینہ ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں دو افراد گرفتار