پٹنہ: اردو زبان برصغیر میں خصوصاً ہندوستان، پاکستان سمیت متعدد ممالک میں بولی جانے والی اہم ترین زبانوں میں سے ایک ہے۔ پوری دنیا میں یہ زبان اپنی مٹھاس کے سبب 9 نومبر کو یوم اردو منایا جاتا ہے. اس دن یوم اردو منانے کا مقصد اردو زبان کی مقبولیت اور اس کی اہمیت کو سراہنا ہے۔ Poets and Scholars Reaction On Urdu Day Celebration In Bihar
یوم اردو شاعر مشرق علامہ اقبال کے یوم پیدائش کے مناسبت سے منایا جاتا ہے۔ اردو محض ایک زبان نہیں ہے بلکہ گنگا جمنی تہذیب کی بھی ایک علامت ہے۔ ہندوستان میں بھی دو زبان اردو اور ہندی سب سے زیادہ بولی اور سمجھی جانے والی زبان ہے، اسی وجہ سے ان دونوں زبان کو سگی بہن بھی کہا جاتا ہے۔ معروف شاعر منور رانا نے ان دونوں زبانوں کو رشتہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ
لپٹ جاتا ہوں ماں سے اور موسی مسکراتی ہے
میں اردو میں غزل کہتا ہوں ہندی مسکراتی ہے
معروف شاعر عطا عابدی کہتے ہیں اردو زبان کے فروغ میں جتنا حصہ مسلمانوں کا ہے اس سے کہیں زیادہ غیر مسلم ادباء و شعراء نے اس زبان کی آبیاری کی ہے اور غیر ممالک میں اردو کے سپاہی ہونے کی حیثیت سے اپنی شناخت قائم کی ہے. منشی پریم چند سے لیکر گوپی چند نارنگ کے درمیان کئی اہم شخصیات ہیں جو اردو دنیا میں ایک مضبوط ستون کی حیثیت رکھتے ہیں. ضرورت ہے آج اردو زبان کی اہمیت و افادیت سے نئی نسل کو واقف کرایا جائے اور اس کی شروعات ہمیں اپنے گھروں سے کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:Conference on Agriculture And Environment زراعت، ماحولیات اور پائیدار ترقی پر دو روزہ کانفرنس
صحافی عبدالواحد رحمانی کہتے ہیں آج ٹیکنالوجی کے زمانے میں اردو زبان کے پڑھنے والوں کی تعداد بڑھی ہے. سوشل میڈیا سے لیکر مختلف ذرائع کا استعمال کر لوگ اس زبان کو سیکھ رہے ہیں اور یہی اس زبان کی مقبولیت کی دلیل ہے. آنے والے دنوں میں یہ زبان مزید فروغ حاصل کرے گی۔ Poets and Scholars Reaction On Urdu Day Celebration In Bihar