وزیراعظم نے آج ایک جلسہ میں تیجسوی یادو پر درپردہ حملہ کرتے ہوئے انہیں ’جنگل راج کے یوراج‘ کہا۔ وزیراعظم نے آج دربھنگہ، مظفر پور اور پٹنہ میں عام جلسوں سے خطاب کیا۔
انہوں نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو گناتے ہوئے کہا کہ ’بی جے پی نے اپنے انتخابی وعدہ کو پورا کرتے ہوئے رام مندر کے مسئلہ کو حل کرایا ہے‘۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر اپنے حملے کو تیز کرتے ہوئے کہا کہ ’جو لوگ سرکاری ملازمتوں کی ابت کر رہے ہیں، اگر وہ اقتدار پر آجائیں تو ریاست سے نجی کمپنیاں بند ہوجائیں گی‘۔
مودی نے مطفرپور میں کہا کہ ’بہار میں جو پارٹی صنعتوں کو بند کرنے کےلیے بدنام ہے وہ آج ترقی کا وعدہ کر رہی ہے‘۔ انہوں نے اپوزیشن پارٹی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں ان کی حکومت کے دوران یہ نعرہ مشہور تھا کہ ’پیسہ ہضم، پری یوجنا ختم‘۔
انہوں نے کہا کہ بہار کی ترقی کےلیے ایک لاکھ کروڑ روپئے کا خصوصی فنڈ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے حکومت بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ مودی نے کہا کہ اپوزیشن کو ریاست چلانے کا کوئی تجربہ نہیں ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بہار کے انتخابات غیرمعمولی حالات میں ہورہے ہیں جبکہ وبائی مرض کی وجہ سے ساری دنیا پریشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں ریاست میں ایک مستحکم اور بہترین حکومت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ’آتما نربھر بہار‘ کا بھی نعرہ دیا۔