جن ادھیکار پارٹی کے قومی صدر و سابق رکن پارلیمان راجیش رنجن عرف پپو یادو آج ارریہ پہنچے اور گزشتہ دنوں پارٹی کے رکن مقتول وسیم اکرم کے اہل خانہ سے ملاقات کر تعزیت کی۔
اس کے بعد پارٹی کارکنان کی جانب سے بس اسٹینڈ واقع دفتر میں استقبالیہ دیا گیا، جس میں ضلع کے تمام بلاک و پنچایت کے کارکنان شامل ہوئے۔ کارکنان نے پپو یادو کا استقبال پھول کا مالا پہنا کر کیا۔
بعد ازاں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے پپو یادو نے کہا کہ آج ملک کا ماحول بدل گیا ہے، اب یہاں انسانیت کی بات نہیں ہوتی بلکہ اس سے بھی اوپر ووٹ ہے اور ووٹ کے لئے رہنما کچھ بھی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں دیکھیں ہندو مسلم موضوع بنا ہوا ہے، مرکزی حکومت نے لوگوں کو فرقہ واریت کا زہر پلا دیا ہے انہیں ملک میں بڑھتی بے روزگاری، خودکشی کرتے کسان اور پریشان عوام سے کوئی مطلب نہیں۔
بہار کے حوالے سے پپو یادو نے کہا کہ پندرہ سال پہلے بہار میں جنگل راج تھا تو نتیش حکومت میں مافیا راج ہے، اور اسی مافیا راج سے نجات دلانے کے لئے تیسرے محاذ کی ضرورت ہے۔ ہماری کوشش ہے بی جے پی فرقہ واریت منصوبہ سے ملک کو نجات دلانے کے لئے تمام پارٹیوں کو ایک ہونا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ جن ادھیکار پارٹی بہار کے اسمبلی انتخاب میں سو سیٹ پر انتخاب لڑے گی، پھر بھی ان کی تمام سیکولر پارٹیوں سے گفت و شنید جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بے روزگاری سے توجہ ہٹانے کے لئے کشمیر اور این آر سی جیسے موضوعات کو مودی حکومت توجہ دے رہی ہے۔