ETV Bharat / state

Zafar Kamali National Seminar ظفر کمالی کی ادبی خدمات پر یک روزہ سمینار - بہار کے ادارلحکومت پٹنہ میں سمینار

حکومت بہار کے چیف سکریٹری عامر سبحانی کہا کہ ظفر کمالی کی ادبی کاوشیں سنجیدہ ہیں اور ان کو ساہتیہ اکادمی کے ذریعہ انعام دیا جانا خود اس انعام کو عزت بخشنا ہے۔ میں نے ظفر کمالی کو تقریباً گیارہ برس کی عمر سے دیکھا ہے اور اس وقت سے اب تک انھیں سنجیدگی سے لکھنے پڑھنے کے کام میں ہی لگے دیکھا ہے National Seminar On Zafar Kamali

ظفر کمالی کی ادبی خدمات پر یک روزہ سمینار
ظفر کمالی کی ادبی خدمات پر یک روزہ سمینار
author img

By

Published : Nov 22, 2022, 2:19 PM IST

پٹنہ: بہار کے ادارلحکومت پٹنہ میں سمینار معروف مزاح نگار اور محقق و ادیب پروفیسر ظفر کمالی کو ساہتیہ اکادمی انعام براے ادبِ اطفال ملنے کے اعزاز میں منعقد کیا گیا تھا۔One day Seminar National On Zafar Kamali In Patna In Bihar اس موقع پر عامر سبحانی نے کہا کہ ظفر کمالی کی نفاست، صلاحیت اور قابلیت سے میں بہت متاثر رہا ہوں۔ وہ ادبی میدان میں بڑے بڑے معرکے سر کرتے رہے ہیں۔

ظفر کمالی کی ادبی خدمات پر یک روزہ سمینار

انہوں نے کہا کہ ظفر کمالی کو کئی جہتوں سے ادبی ایوارڈ مل سکتا تھا مگر ناقدری کے اس دور میں ادبِ اطفال کے حوالے سے بھی انھیں انعام دیا جانا خوشی کا باعث ہے۔ انھوں نے چالیس پینتالیس برس پہلے اپنے اسکول کے زمانے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اُن کے ہم درس تھے۔ اس دور میں بھی ظفر کمالی کی اردو ، فارسی اور مذہبیات کا علم قابلِ رشک تھا۔ ظفر کمالی نے اپنے اُس علم اور ذوق پراپنی محنت و مشقت سے اضافہ ہی کیا۔وہ جہاں بھی رہے مطالعہ اور تصنیف و تالیف کی بنیادوں پر خود کو مزید مُستحکم کرتے رہے۔

عامر سبحانی نے یہ بھی بتایا کہ اسکول سے نکلنے کے بعد پھر ہم عظیم آباد میں ایک دوسرے سے ٹکرائے ۔ الگ الگ مضمون میں ہم نے اپنی تعلیم جاری رکھی۔ تھوڑے تھوڑے وقفے سے جب بھی ظفر کمالی کی کوئی کتاب شایع ہوتی تو وہ میرے مطالعے کے لیے ضروربھیج دیتے ۔ شاعری ، ظرافت ، تنقیدو تحقیق، بچّوں کا ادب اور ظریفانہ کاوشیں؛ ظفر کمالی نے بڑی محنت و مشقّت کے بعد ادبی دنیا میں پہچان قایم کی۔ آج وہ ہماری زبان کے مشہور اور قابلِ ذکر لکھنے والوں میں ہیں۔ مَیں انھیں ساہتیہ اکادمی براے ادبِ اطفال کے ایوارڈ کے لیے خاص طور پر مبارک با د دیتا ہوں اور بزمِ صدف انٹرنیشنل کو ان کے اعتراف کے لیے شایانِ شان جشن کرنے کے لئے بالخصوص تہنیت پیش کرتا ہوں۔

ابتدائی اجلاس میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے روزنامہ قومی تنظیم کے چیف ایڈیٹر اشرف فرید نے کہا کہ ظفر کمالی کی شخصیت کثیر الجہات ہے اور وہ شاعری اور نثر کی متعدّد اصناف میں ایک ساتھ اپنی خدمات پیش کرتے ہوئے ان کامیابیوں تک پہنچے ہیں۔

کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے امتیاز وحید نے ظفر کمالی کی زندگی اور ان کے کاموں کی پرتیں کھولتے ہوئے سامعین کو ایک مکمل ظفر کمالی سے رو بہ رو کرانے میں کامیابی پائی۔ انھوں نے بتایا کہ ظفر کمالی کس طرح گھریلو تعلیم کے مراحل میں ہی ادب اور مذہب کی تعلیمات سے آراستہ ہو چکے تھے۔ اردو اور فارسی زبانوں سے ان کا گہرا لگاو ہو چکا تھا۔ کتابوں کو پڑھنا، سمجھنا اور اہلِ کمال کی صحبت میں بیٹھ کر اپنی تعلیم و تربیت کو استحکام بخشنا، ظفر کمالی کی ابتدائی زندگی کے خوش گوار مراحل رہے۔

مزید پڑھیں:Mirza Ghalib College Won Gold Medal انٹر کالج ٹیبل ٹینس ٹورنامنٹ میں مرزا غالب کالج نے گولڈ میڈل حاصل کیا

استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے بزمِ صدف کے ڈائرکٹر پروفیسر صفدر امام قادری نے کہا کہ ظفر کمالی جیسے گوشہ گیر اور مجلس بے زار آدمی کو ایسی تقریب میں شامل کرنا آسان کام نہیں تھا۔ساہتیہ اکادمی کے انعام کے بعد یہ راستا ہم وار ہُوا۔

ڈاکٹر ظفرکمالی کو اس موقعے سے اظہارِ خیال کی جب دعوت دی گئی تو انھوں نے اپنے خطاب میں اپنے اساتذہ کو یاد کرتے ہوئے ان کے ذریعہ بیان کردہ بعض سنہرے اصول بھی پیش کئے اور بتایا کہ اِنھی راستوں پر وہ آج تک چلتے رہے ہیں۔

پروگرام کی نظامت اردو ڈائرکٹوریٹر کے ترجمان ’بھاشا سنگم‘ کی نائب مدیر ڈاکٹر افشاں بانونے کی۔ اس موقع پر زاہد سیوانی، ڈاکٹر التفات امجدی اور شکیل سہسرامی نے ظفر کمالی کو مرکز میں رکھا کر اپنی نظمیں ، قطعات و رباعیات پیش کیں۔One day Seminar National On Zafar Kamali In Patna In Bihar

پٹنہ: بہار کے ادارلحکومت پٹنہ میں سمینار معروف مزاح نگار اور محقق و ادیب پروفیسر ظفر کمالی کو ساہتیہ اکادمی انعام براے ادبِ اطفال ملنے کے اعزاز میں منعقد کیا گیا تھا۔One day Seminar National On Zafar Kamali In Patna In Bihar اس موقع پر عامر سبحانی نے کہا کہ ظفر کمالی کی نفاست، صلاحیت اور قابلیت سے میں بہت متاثر رہا ہوں۔ وہ ادبی میدان میں بڑے بڑے معرکے سر کرتے رہے ہیں۔

ظفر کمالی کی ادبی خدمات پر یک روزہ سمینار

انہوں نے کہا کہ ظفر کمالی کو کئی جہتوں سے ادبی ایوارڈ مل سکتا تھا مگر ناقدری کے اس دور میں ادبِ اطفال کے حوالے سے بھی انھیں انعام دیا جانا خوشی کا باعث ہے۔ انھوں نے چالیس پینتالیس برس پہلے اپنے اسکول کے زمانے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اُن کے ہم درس تھے۔ اس دور میں بھی ظفر کمالی کی اردو ، فارسی اور مذہبیات کا علم قابلِ رشک تھا۔ ظفر کمالی نے اپنے اُس علم اور ذوق پراپنی محنت و مشقت سے اضافہ ہی کیا۔وہ جہاں بھی رہے مطالعہ اور تصنیف و تالیف کی بنیادوں پر خود کو مزید مُستحکم کرتے رہے۔

عامر سبحانی نے یہ بھی بتایا کہ اسکول سے نکلنے کے بعد پھر ہم عظیم آباد میں ایک دوسرے سے ٹکرائے ۔ الگ الگ مضمون میں ہم نے اپنی تعلیم جاری رکھی۔ تھوڑے تھوڑے وقفے سے جب بھی ظفر کمالی کی کوئی کتاب شایع ہوتی تو وہ میرے مطالعے کے لیے ضروربھیج دیتے ۔ شاعری ، ظرافت ، تنقیدو تحقیق، بچّوں کا ادب اور ظریفانہ کاوشیں؛ ظفر کمالی نے بڑی محنت و مشقّت کے بعد ادبی دنیا میں پہچان قایم کی۔ آج وہ ہماری زبان کے مشہور اور قابلِ ذکر لکھنے والوں میں ہیں۔ مَیں انھیں ساہتیہ اکادمی براے ادبِ اطفال کے ایوارڈ کے لیے خاص طور پر مبارک با د دیتا ہوں اور بزمِ صدف انٹرنیشنل کو ان کے اعتراف کے لیے شایانِ شان جشن کرنے کے لئے بالخصوص تہنیت پیش کرتا ہوں۔

ابتدائی اجلاس میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے روزنامہ قومی تنظیم کے چیف ایڈیٹر اشرف فرید نے کہا کہ ظفر کمالی کی شخصیت کثیر الجہات ہے اور وہ شاعری اور نثر کی متعدّد اصناف میں ایک ساتھ اپنی خدمات پیش کرتے ہوئے ان کامیابیوں تک پہنچے ہیں۔

کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے امتیاز وحید نے ظفر کمالی کی زندگی اور ان کے کاموں کی پرتیں کھولتے ہوئے سامعین کو ایک مکمل ظفر کمالی سے رو بہ رو کرانے میں کامیابی پائی۔ انھوں نے بتایا کہ ظفر کمالی کس طرح گھریلو تعلیم کے مراحل میں ہی ادب اور مذہب کی تعلیمات سے آراستہ ہو چکے تھے۔ اردو اور فارسی زبانوں سے ان کا گہرا لگاو ہو چکا تھا۔ کتابوں کو پڑھنا، سمجھنا اور اہلِ کمال کی صحبت میں بیٹھ کر اپنی تعلیم و تربیت کو استحکام بخشنا، ظفر کمالی کی ابتدائی زندگی کے خوش گوار مراحل رہے۔

مزید پڑھیں:Mirza Ghalib College Won Gold Medal انٹر کالج ٹیبل ٹینس ٹورنامنٹ میں مرزا غالب کالج نے گولڈ میڈل حاصل کیا

استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے بزمِ صدف کے ڈائرکٹر پروفیسر صفدر امام قادری نے کہا کہ ظفر کمالی جیسے گوشہ گیر اور مجلس بے زار آدمی کو ایسی تقریب میں شامل کرنا آسان کام نہیں تھا۔ساہتیہ اکادمی کے انعام کے بعد یہ راستا ہم وار ہُوا۔

ڈاکٹر ظفرکمالی کو اس موقعے سے اظہارِ خیال کی جب دعوت دی گئی تو انھوں نے اپنے خطاب میں اپنے اساتذہ کو یاد کرتے ہوئے ان کے ذریعہ بیان کردہ بعض سنہرے اصول بھی پیش کئے اور بتایا کہ اِنھی راستوں پر وہ آج تک چلتے رہے ہیں۔

پروگرام کی نظامت اردو ڈائرکٹوریٹر کے ترجمان ’بھاشا سنگم‘ کی نائب مدیر ڈاکٹر افشاں بانونے کی۔ اس موقع پر زاہد سیوانی، ڈاکٹر التفات امجدی اور شکیل سہسرامی نے ظفر کمالی کو مرکز میں رکھا کر اپنی نظمیں ، قطعات و رباعیات پیش کیں۔One day Seminar National On Zafar Kamali In Patna In Bihar

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.