شہر گیا میں واقع گیا کالج ایک پرانا اور بہار کے معیاری کالجز میں ایک ہے، اس کالج کے پاس اپنا کیمپس کافی بڑا ہے اور کئی عالیشان عمارتیں ہیں۔ گزشتہ دو برسوں میں اسکی تعلیمی و تعمیراتی سرگرمیاں کورونا وبا کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں تاہم حکومت کی جانب سے کھولنے کی اجازت ملنے کے بعد پھر سے اس کی سرگرمیوں کو پٹری پر لانے کے قواعد تیز کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
کالج کے سامنے ابھی این آئی آر ایف اور نیک سے اے پلس یا اے گریڈ حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اسکے لیے نئے پرنسپل نے کئی کمیٹی تشکیل دی ہے جو مختلف شعبوں کے کام کاج اور تعلیمی نظام کا جائزہ لے گی جہاں کمیاں ہوگی اسکو فوری طور پر درست کیا جائے گا۔ پرنسپل ڈاکٹر دیپک کمار نے کہاکہ ملک کے بڑے تعلیمی اداروں کی گریڈنگ این آئی آر ایف سے ہوتی ہے۔ سنہ 2015 سے ہی یہ گریڈنگ مرکزی محکمہ تعلیم کے ذریعے معیار اور شفافیت و انفراسٹرکچر کے مطابق کی جا رہی ہے۔ اگر گیا کالج کو اسکی گریڈ نگ حاصل ہو جائے گی تو کالج کی ترقی میں مدد ملے گی اور مختلف ایجنسیوں سے مالی مدد ملنے میں بھی آسانی ہوگی۔ گریڈینگ بہتر ہونے پر بیرون ملک کے طالب علم یہاں پڑھنے آئیں گے۔ ووکیشنل اور پروفیشنل کورسز بھی بڑھیں گے۔ گرینڈنگ کے اعتبار سے اس کالج کی نہ صرف تعلیمی معیار مزید بلند ہوں گے بلکہ بیرون ملک میں اسکی ایک الگ شناخت ہوگی۔ کالج کے پاس نہ تو انفراسٹرکچر کی کمی ہے اور نہ ہی تعلیم کی، یہاں ایک سے بڑھ کر ایک ٹیچرز ہیں جن میں کئی تو سرکار کے بڑے انعامات سے بھی سرفراز ہوچکے ہیں۔
ساتھ ہی پرنسپل ڈاکٹر دیپک کمار نے کہا کہ کلچرل ایکٹیویٹی کے لیے کمیٹی کی تشکیل کر دی گئی ہے۔ کالج کا رسالہ پھر سے منظر عام پر آئے گا۔ قریب دس برسوں سے رسالہ نکالنے کا سلسلہ بند تھا اور اسکے لیے اداریہ کمیٹی کی تشکیل کر دی گئی ہے۔ این ایس ایس خواتین ونگ کی تشکیل کا بھی نوٹیفیکیشن کر دیا گیا ہے اب کالج میں تمام سرگرمیاں تیز کر دی گئی ہیں۔ اردو شعبے کو مزید فعال بنایا جائے گا اور خاص طور پر پوسٹ گریجویٹ کے طالب علموں کے لیے مضمون اور دیگر موضوعات پر لکھنے پر زور دیا جائے گا۔ انکی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔