بہار ضلع گیا میں واقع انوگرہ میموریل کالج کے بورڈ سے گزشتہ روز اردو کا نام پلیٹ ہٹائے جانے کا معاملہ سامنے آیا تھا، اس معاملے کو روشنی میں آنے کے بعد محبان اردو نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
اس سلسلے میں آج ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندہ نے جے ڈی یو کے ترجمان سے گفتگو کی، اس مسئلے پر انہوں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کالج انتظامیہ کو غیر ذمہ دار قرار دیا، جے ڈی یو کے ترجمان شری کانت پرساد نے کہا کہ بورڈ سے اردو کو مٹانا کوئی معمولی بات نہیں ہے اگر کسی پرنسپل نے بورڈ لگوایا اور اس نے ہندی کے ساتھ اردو کو بھی شامل کیا تو یہ غیر قانونی نہیں ہے بلکہ یہ حکومت کی ہدایت پر عمل کیا گیا ہے، لیکن بوڑد سے اردو کو ہٹانا غیر قانونی حرکت ہے
جے ڈی یو کے ترجمان نے موجودہ پرنسپل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بہار کی نتیش کمار کی حکومت ریاست کی دوسری سرکاری زبان اردو کے فروغ کیلئے مسلسل کوشاں ہے ماضی میں بھی حکومتی سطح سے سبھی محکموں اور اداروں کے لیے اردو کے حوالے سے لیٹر جاری کرکے ہدایت دی جاچکی ہے کہ تختیوں، بورڈ اور نام پلیٹ پر ہندی کے ساتھ ساتھ اردو میں بھی نام لکھے جائیں گے۔ اور اگر لکھے ہوئے بورڈ سے اردو مٹادی گئی ہے تو یہ حکومت کی ہدایت کی خلاف ورزی ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود ذاتی طور پر مگدھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے مل کر شکایت کریں گے۔
مزید پڑھیں:
اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت اردو کی جانب سے خبر شائع ہونے کے بعد ضلع محکمہ اردو زبان کو لے کر سنجیدہ نظر آرہا ہے اور اس سلسلے میں ضلع زبان سیل نے کالج کو نوٹس بھی جاری کرنے کی بات کہی ہے۔
واضح رہے کہ شہر گیا کے انوگرہ میموریل کالج کے مین گیٹ پر لگے بورڈ سے گزشتہ روز اردو کی نام پلیٹ ہٹادی گئی ہے، اس سلسلے میں کالج کے پرنسپل سے سوال پوچھے جانے پر انہوں نے بورڈ لگائے جانے پر ہی سوال کھڑا کر دیا تھا کہ بورڈ کس کی ہدایت کی روشنی میں لگائے گئے تھے۔ فی الحال معاملہ اب تول پکڑتا جارہا ہے۔