شمالی بھارت میں دسمبر ماہ کے آغاز سے ٹھنڈ اب پوری طرح سے دستک دے چکی ہے۔ عام طور سے 15 نومبر کے بعد سے ہی موسم میں تبدیلی شروع ہو جاتی ہے مگر اس بار ٹھنڈ کچھ تاخیر سے شروع ہوئی ہے۔
موسم بدلنے سے لوگوں کی یومیہ زندگی میں بھی تبدیلی آتی ہے۔ آج صبح سے ہی ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں چاروں طرف گھنے کہرے چھائے ہوئے ہیں۔ جس وجہ سے سڑکوں پر بھی لوگوں کی آمد و رفت کم ہی دکھائی دی۔ دن کے 12 بجے کے بعد بھی سورج نہیں نکلا۔ ہوا میں خنکی ہونے سے اسکول، کالج جانے والے طلبا، اساتذہ، آٹو ڈرائیور، رکشہ اور ای رکشہ چلانے والے لوگ جسم پر گرم کپڑے اور دیگر اعضاء کی حفاظت کے لیے ٹوپی، دستانے و دیگر گرم کپڑے استعمال کرتے ہوئے نظر آئے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق منگل سے درجہ حرارت میں اور بھی زیادہ گراوٹ کی امید ہے۔ اب یہاں سے مزید ٹھنڈ میں اضافہ ہوگا۔ ساتھ ہی ٹھنڈی ہوا کی لہریں بھی چل رہی ہیں۔
آج ارریہ کا درجہ حرارت 15 ڈگری رہا جبکہ آنے والے دنوں میں مزید 10 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔ ٹھنڈ کی وجہ سے عوام میں نزلہ، بخار و دیگر بیماری کے بڑھنے کا خطرہ ہے۔ اسی وجہ سے عوام کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ زرعی محکمہ کے موسم کے ماہر پربھات کمار نے بتایا کہ رات میں درجہ حرارت گرنے کی زیادہ امید رہتی ہے۔ ایسے میں بی پی، دمہ، ڈائبٹیز سے متاثرہ افراد کو خاص احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جب دوست کی شادی میں ڈرائیور بن گئے رکن اسمبلی، تصویر وائرل
وہیں، ٹھنڈ کی آمد سے نگر پریشد و ضلع انتظامیہ کی جانب سے اب تک کسی طرح کی حفاظتی انتظام جیسے الاؤ و لکڑی کا انتظام نہیں کیا گیا ہے جس سے سڑکوں پر چلنے والے عام راہ گیر، آٹو ڈرائیور و فٹ پاتھ پر دکان لگانے والے پریشان ہیں۔
سابق وارڈ کاؤنسلر کمال حق نے بتایا کہ ٹھنڈ پوری طرح سے دستک دے چکی ہے۔ اب نگر پریشد و ضلع انتظامیہ کو بھی غریب علاقوں و سڑکوں پر چلنے والے عام لوگوں کے لیے الاؤ کا نظم کرنا چاہیے۔ وہیں آٹو ڈرائیور محمد چاند نے کہا کہ ان لوگوں کو ٹھنڈ کی وجہ سے کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔