ریاست بہار کے شہر گیا کا معروف اقلیتی ادارہ مرزا غالب کالج کے موجودہ منتظمہ کے اراکین نے سکریٹری کے خلاف عدم اعتماد کی تجویز پیش کی جس میں سکریٹری سید شبیع شمسی کے خلاف 11 میں سے چھ ممبران نے عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے تجویز پاس کر دی۔
اس تجویز کو لانے کے لیے تحریری طور سے جی بی کے صدر ایڈوکیٹ سلیمان خان آزاد کو مکتوب دیا تھا، اطلاعات کے مطابق سلیمان خان کے ذریعے عدم اعتماد کی تجویز پیش کرنے کے لیے دیے گئے مکتوب کے بعد سکریٹری کو سلیمان خان آزاد نے میٹنگ طلب کرنے کی نوٹس دی ہے۔
اگر گورننگ باڈی کی میٹنگ سکریٹری طلب کرتے ہیں تو انہیں اعتماد کے ووٹ حاصل کرنا ہوگا جوکہ موجودہ صورتحال میں ممکن نہیں لگ رہے ہیں۔
اعتماد کے ووٹ کی کمی کے باعث سکریٹری کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونا ہوگا۔
کالج ذرائع کے مطابق جن ممبران نے عدم اعتماد کی تجویز پیش کی ہے وہ چاہتے ہیں کہ میٹنگ طلب کرنے میں زیادہ وقت نہیں لگے اور اس پر ووٹنگ ہو۔
سکریٹری سید شبیع شمسی نے ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندہ کو فون پر گفتگو کے دوران عدم اعتماد تحریک کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز صدر سلیمان خان آزاد کی نوٹس موصول ہوئی۔ ساتھ ہی انہوں نے اعتماد کا ووٹ حاصل نہیں ہونے کی صورت میں استعفیٰ پیش کریں گے یا نہیں یہ بھی واضح نہیں کیا جبکہ اس سلسلے میں عدم اعتماد کی تجویز پیش کرنے والے ممبران میں ایڈووکیٹ مسعود منظر نے کہا کہ کالج بائی لاز کے تحت ایک ہفتے کے اندر سکریٹری کو میٹنگ عام صورتحال میں بلانی ہوتی ہے تاہم صدر نے ایمرجنسی میٹنگ طلب کرنے کی ہدایت دی ہے لیکن ابھی تک میٹنگ نہیں بلائی گئی ہے، ایک ہفتہ مکمل ہونے پر صدر میٹنگ بلاکر ووٹنگ کرائیں گے، اب اس سے ٹکراؤ کی صورت حال پیدا ہورہی ہے جس سے ایک بار پھر مرزا غالب کالج گیا میں ہنگامہ آرائی کے امکانات ہیں۔
واضح رہے کہ سکریٹری کے خلاف تجویز کے تعلق سے شہر میں چرچا ہے، مرزا غالب کالج ہمیشہ تنازع کے لیے سرخیوں میں رہتا ہے، دوسال کے اندر یہ دوسرا موقع ہے جب سکریٹری کے خلاف تجویز پیش کی گئی ہے، اس سے قبل سابق سکریٹری قیصر شرف الدین کو تجویز پیش کرکے عہدے سے ہٹایا گیا تھا اور اب شبیع شمسی کو سکریٹری کے عہدے سے ہٹانے کے لیے تجویز پیش کی گئی ہے۔