جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کی نیشنل ایگزیکٹو کے دو روزہ اجلاس کے آخری دن، نتیش کمار نے ایک بار پھر کہا کہ وہ بہار کے وزیر اعلی نہیں بننا چاہتے تھے، لیکن لوگوں نے کہا تو میں نے یہ عہدہ سنبھال لیا۔ ایسا نہیں ہے کہ نتیش کمار نے پہلی بار اس طرح کی باتیں کہیں ہیں، اس سے پہلے بھی وہ اس طرح کا بیان دے چکے ہیں۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قومی ایگزیکٹو کی میٹنگ میں ایک بار پھر یہ بات کہہ کر نتیش کمار کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟
دراصل، پٹنہ میں جے ڈی یو کی نیشنل ایگزیکٹو کی دو روزہ میٹنگ ہو رہی تھی، اجلاس سے ٹھیک پہلے، اروناچل میں بی جے پی نے جے ڈی یو کے 7 میں سے 6 ایم ایل اے کو توڑ کر پارٹی میں شامل کرا لیا تھا۔ جس کے بعد بہار میں سیاسی ہلچل مچ گئی۔ اپوزیشن جماعتیں اس معاملے پر نتیش کو نشانہ بنارہی تھیں، تو وہیں نتیش کمار اس سوال سے گریز کر گیے تھے۔ حالانکہ اس دوران، انہوں نے کہا تھا کہ اس پر ایگزیکٹو میٹنگ میں غور کیا جائے گا۔
میٹنگ کے بعد جے ڈی یو رہنما کے سی تیاگی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اروناچل میں جو کچھ ہوا، اتحاد کے اصولوں کے خلاف تھا۔ حالانکہ اس کے بعد تیاگی نے کہا کہ بی جے پی کے ساتھ ہمارا اتحاد صرف بہار میں ہے۔
جانکاری کے مطابق نتیش کمار نے کہا کہ ایک شخص کا وزیر اعلی اور قومی صدر رہنا درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بہار کا وزیر اعلیٰ تو ہوں ہی اور جو بھی صدر ہوگا، وہ میرے ساتھ رہے گا۔
اس کے بعد نتیش کمار نے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ آر سی پی سنگھ کو قومی صدر بنانے کی تجویز پیش کی، جس کی متفقہ طور پر تمام ممبروں نے حمایت کی۔ اس کے بعد نتیش کمار نے کہا کہ آر سی پی سنگھ کے رہنمائی میں پارٹی آگے بڑھے گی۔
جے ڈی یو کی نیشنل ایگزیکٹو میٹنگ میں نتیش کمار نے کہا کہ میں تو بہار کے وزیر اعلی نہیں بننا چاہتا تھا، لیکن لوگوں نے کہا تو میں نے یہ عہدہ سنبھال لیا۔
مزید پڑھیں:
بہار: آر سی پی سنگھ جے ڈی یو کے نئے صدر منتخب
غور کرنے والی بات ہے کہ نتیش کمار ہر بار 'لوگوں' کا ذکر کرتے آ رہے ہیں، پہلے تو وہ اس طرح کا بیان دے چکے ہیں۔ ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ کیا نتیش کمار بی جے پی کے کہنے پر وزیر اعلیٰ بنے ہیں یا اس طرح کا بیان دے کر نتیش کمار بی جے پی کو صاف۔ صاف پیغام دینا چاہتے ہیں کہ راستے ابھی کھلے ہیں۔