پٹنہ: بہار کے سابق وزیر اعلیٰ و راشٹریہ جنتا دل کے قومی صدر لالو پرساد یادو کو رانچی کے سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے آج سزا سنا دی CBI court convicts Lalu Yadav ہے۔
چارا گھوٹالہ کے معاملے میں سی بی آئی کے جج ایس کے ششی غپ لالو یادو کو 5 سال کی سزا اور ساٹھ لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا ہے، لالو یادو کے علاوہ اس گھوٹالہ میں شامل37 دیگر لوگوں کو بھی سزا سنایا گیا ہے۔
لالو یادو کی بیماری کی وجہ سے انہیں رانچی رمس میں رکھا گیا CBI court convicts Lalu Yadav ہے، سنوائی کے دوران جیل پولس کی جانب سے لالو یادو کو ایک لیپ ٹاپ بھی مہیا کرایا گیا تھا جس کے ذریعے وہ خود اپنی سماعت دیکھ رہے تھے۔
لالو یادو کے سزا سنائے جانے کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ کورٹ کا فیصلہ ہے، اس میں ہم کیا کہہ سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ چارہ گھوٹالہ میں جن لوگوں نے ان پر کیس کیا تھا آج وہی لوگ ان کے ساتھ ہیں، وہ لوگ ہمارے پاس بھی آئے تھے مگر ہم نے منع کر دیا کہ ہم کیس Fodder Ccam Case نہیں کریں گے، لیکن بعد میں وہی لوگ ان کے ساتھ ہوگئے جن لوگوں کی وجہ سے آج لالو جی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔
مزید پڑھیں:
تیجسوی یادو نے مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے مرکزی حکومت کی مخالفت کی انہیں ایسے ہی سی بی آئی، ای ڈی کے ذریعہ ڈرایا دھمکایا گیا۔ مگر لالو جی کسی کے سامنے نہ کل جھکے تھے اور نہ آج جھکے گیں۔