'بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حکومت سبھی محاذ پر ناکام ثابت ہو چکی ہے۔ ریاستی انتخابات میں بہار کی عوام نے انہیں مسترد کر دیا تھا لیکن دلکش وعدے کر کے نتیش کمار اقتدار پر قابض ہونے میں کامیاب ہوئے مگر عوام سب اپنی کھلی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے، عوام اس کا جواب وقت آنے پر دے گی۔
جسے یہاں کی عوام نکار چکی ہے ایسی بھولی عوام پر یہ نتیش کمار ڈنڈے اور غنڈوں کے ذریعہ حکومت کرنا چاہتی ہے، آج عوام خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہی ہے'
مذکورہ باتیں راشٹریہ جنتا دل یوتھ کے ریاستی صدر قاری صہیب نے پورنیہ جانے کے دوران آج ارریہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔
قاری صہیب کے پہنچنے پر یوتھ راجد کارکنان نے گل پوشی سے استقبال کیا اور فلک بوس نعرے لگائے۔
قاری صہیب نے کہا کہ انتخابات کے وقت نتیش کمار نے یہاں کے نوجوانوں سے وعدہ کیا تھا کہ اقتدار میں آتے ہی وہ 19 لاکھ بے روزگاروں کو روزگار دے گی، لیکن پانچ مہینے گزر جانے کے بعد بھی نتیش حکومت نے 19 بے روزگاروں کو روزگار نہیں دے سکی، جب نوجوان اپنی نوکری کے لئے نتیش کمار سے پوچھا تو پٹنہ میں نتیش حکومت کی بے لگام پولس نے ایسے نہتھے نوجوانوں پر لاٹھی چارج کیا اور پتھر برسائے۔
اقتدار کا نشہ اس وقت نتیش حکومت پر سر چڑھ کر بول رہا ہے، وہ خود جو ہٹلر کمار سمجھ رہے ہیں۔
قاری صہیب نے کہا کہ بہار حکومت کے ذریعہ اردو زبان کو ختم کرنے کی مکمل سازشیں کر رہی ہیں، اساتذہ کی بحالی نہیں ہو رہی ہے، صرف امتحان کے نام پر پڑھے لکھے نوجوانوں کے جذبات سے کھیلا جا رہا ہے۔
آخر ان اساتذہ کی بحالی کب ہوگی اس کا حکومت کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ اسی طرح پورا بہار میں اس وقت جرائم پیشوں کا بول بالا ہے، روزانہ بہار کے الگ الگ اضلاع میں لوٹ مار، قتل عام اور خاتون کے عزت سے کھلواڑ ہو رہا ہے مگر یہ نتیش حکومت تماشائی بین بنی ہوئی ہے۔
جرائم پر ان کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ اس موقع پر ریاستی جنرل سکریٹری وجے سنگھ یادو، راحل احمد، اویناش آنند، مہتشم اختر، ضلع صدر گورو کمار بٹو وغیرہ بھی موجود تھے.