ملک بھر کے غیر تربیت یافتہ اساتذہ کی تربیت کیلئے این آئی او ایس نے اساتذہ کو ڈی ایل ایڈ کورس کروایا۔گزشتہ 22 مئی کو ڈی ایل ایڈ کا رزلٹ شائع ہوا جس میں صوبہ بہار کے ہزاروں اساتذہ کو کسی نہ کسی خامی یا تکنیکی خرابی کی وجہ سے ناکامیاب قرار دیا گیا۔ اساتذہ نے ان خامیوں کو لیکر این آئی او ایس کے دفتر میں شکایت بھی کی مگر کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔ بہار اسٹیٹ اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن نے بھی مکتوب کے ذریعے این آئی او ایس سے اس مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کیا مگر این آئی او ایس کے ذریعے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ ادھر محکمئہ تعلیم کے پرائمری ڈائریکٹر کے ذریعے غیر تربیت یافتہ اساتذہ کو نوکری سے ہٹانے کا فرمان بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ جس سے اساتذہ کافی بے چینی میں ہیں۔ عاجز آکر بہار اسٹیٹ اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن نے این آئی او ایس کے خلاف پٹنہ ہائی کورٹ میں رٹ داخل کیا ہے۔ چونکہ آر ٹی ای 2017 کے مطابق 31 مارچ 2019 کے بعد غیر تربیت یافتہ ٹیچر اسکول میں نہیں پڑھا سکتے ہیں۔ اسلئے اساتذہ اور پریشان ہیں۔ دوسری جانب امتحان میں کامیاب نہ ہونے کی وجہ سے انہیں گریڈ پے نہیں دیا جا رہا ہے۔
گریڈ پے نہ ملنے سے جہاں ایک طرف ہر مہینے انہیں 6-7 ہزار روپئے کم تنخواہ مل رہی ہے۔
دوسری جانب انکی سینئرٹی بھی جا رہی ہے۔کیونکہ رزلٹ میں کامیاب نہ ہونے کی وجہ سے انہیں تربیت یافتہ یعنی کہ ٹرینڈ قرار نہیں دیا گیا ہے۔ آئے دن انہیں یہ ڈر ستا رہا ہے کہ کب انہیں نوکری سے نکال دیا جائے گا۔
این آئی او ایس کی اس لاپرواہی کی وجہ سے اردو اساتذہ سمیت دیگر سینکڑوں اساتذہ کا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے۔