ملک بھر میں نافذ لاک ڈاؤن کے سبب ایک جانب جہاں عام مزدور دوسری ریاستوں سے جوق در جوق پیدل، سائیکل، موٹر سائیکل و دیگر سواریوں سے اپنے گھروں کی جانب رواں دواں ہیں تو وہیں دوسری جانب اس سفر میں کچھ ایسے باہمت اور اِرادوں کے مضبوط بچوں کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں جسے سن کر لوگ حیرت زدہ ہیں۔
گزشتہ دنوں ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کی جیوتی نے اپنے بیمار والد کو سائیکل پر بیٹھا کر دہلی سے دربھنگہ تک کا سفر کیا تھا جس کی گونج پوری دنیا میں سنی گئی اور لوگوں نے اس کے حوصلے کو سلام کیا۔
ایسا ہی ایک اور ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک 9 سالہ معصوم بچہ نیشنل ہائی وے پر اپنے والدین کو ٹھیلے پر بیٹھا کر لے جا رہا ہے۔ اس بچے کا نام تبارک ہے اور یہ وارنسی سے ارریہ تک اپنے والدین کو ٹھیلے پر بیٹھا کر لایا ہے۔
اس بچے کی ہمت اور حوصلہ کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے کہ وہ 900 کلو میٹر مسافت طے کر کے ایک آنکھ سے معذور والدہ اور ایک پاؤں سے معذور والد کو صحیح و سلامت اپنے گھر لے آیا۔
ای ٹی وی بھارت کا نمائندہ جب جوکی ہاٹ اسمبلی حلقہ کے اودا ہاٹ میں واقع اس بچے کے گھر پہنچا تو وہاں بچے کو دیکھنے اور اس سے ملنے کے لئے لوگوں کا مجمع لگا تھا اور اس کے حوصلے کی ہر کوئی داد دے رہا تھا۔
تبارک کے والد روزی روٹی کی تلاش میں وارنسی کے ماربل کی دوکان میں ٹھیلہ چلانے کا کام کرتے تھے، کچھ وقت قبل کام کے دوران تبارک کے والد کے پیر پر ماربل گر گیا تھا جس سے وہ ایک پاؤں سے معذور ہو گئے، زخمی والد کو دیکھنے کے لیے تبارک اپنی والدہ کے ساتھ وارنسی گیا تھا لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہیں پھنس گیا۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کا سامان ختم ہوگیا، والد کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے جو لاک ڈاؤن کے دوران وارنسی میں رہ سکیں، جب کوئی سواری نہیں ملی تو تبارک نے اپنے والدین کو ٹھیلے پر بیٹھا کر لے جانے کا فیصلہ کیا اور 9 دن میں 900 کلومیٹر کی دوری طے کرتے ہوئے گھر پہنچ گیا۔
اس بابت تبارک نے بتایا کہ سفر میں کئی جگہوں پر پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، حالانکہ کئی لوگوں نے ان کی مدد بھی کی، تبارک نے اس سفر کی پوری روداد ای ٹی وی بھارت کو سنائی۔
وہیں دوسری جانب تبارک کے اس حوصلہ اور جذبہ کی چاروں جانب تعریفیں ہو رہی ہیں، تبارک کے گھر اودا ہاٹ کئی سماجی و سیاسی تنظیم سے وابستہ افراد پہنچ کر بچے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔
ایم آئی ایم کے ضلع صدر راشد انور نے تبارک کے حوصلے کو سلام کرتے ہوئے کہا کہ اس بچے میں محنت اور لگن کی کوئی کمی نہیں ہے، اگر یہ پڑھنا چاہے تو ہم لوگ اس کی پڑھائی کا پورا خرچ اٹھانے کو تیار ہیں، وہیں ضلع پریشد رکن گلشن آرا نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایسے ہونہار بچوں کی مدد کے لیے آگے آئے۔
تبارک اپنے حوصلے اور ہمت کے بدولت آج ارریہ ضلع ہی نہیں بلکہ پورے بہار میں ایک پہچان بن گیا ہے، لوگ اپنے بچوں میں بھی والدین کی قدر اور ان کے لیے کچھ کرنے کا جذبہ پیدا کر رہے ہیں جس طرح تبارک نے اپنے والدین کے لیے پیش کر کے ایک نئی مثال پیش کی ہے، تبارک کے حوصلے اور جذبے کو ای ٹی وی بھارت بھی سلام پیش کرتا ہے۔