ETV Bharat / state

گیا: اجتماعی جنسی زیادتی معاملے میں قصورواروں کو عمر قید

گیا کے پاکسو کورٹ نے اجتماعی جنسی زیادتی معاملے کے 9 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ ساتھ ہی جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ بہار میں ہوئے اس جنسی زیادتی کو لیکر ملزمان کو سزا دلانے کے مطالبات کے ساتھ حکومت اور پولیس کے خلاف جگہ جگہ پر احتجاج و مظاہرے کئے گئے تھے۔

گیا: اجتماعی جنسی زیادتی معاملے میں قصورواروں کو عمر قید
گیا: اجتماعی جنسی زیادتی معاملے میں قصورواروں کو عمر قید
author img

By

Published : Mar 17, 2021, 10:51 PM IST

بہار کے گیا ضلع کے کونچ تھانہ کے تحت سونڈیہا گاؤں کے نزدیک ایک ماں اور اس کی 13 سال کی نابالغ بیٹی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے معاملے میں بدھ کو پاکسو کورٹ نے ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے، ساتھ ہی ملزمان پر 26- 26 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

گیا: اجتماعی جنسی زیادتی معاملے میں قصورواروں کو عمر قید

پاکسو کورٹ کے خصوصی جج نیرج کمار نے جنسی زیادتی معاملے کے نو ملزمان نولیش پاسوان، نربھے پاسوان، رامو پاسوان، امیش پاسوان، رمیش پاسوان،سرون پاسوان، بھولا پاسوان، اوپیندر پاسوان اور پرکاش پاسوان کو ملزم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی ہے۔ اس معاملے میں 23 افراد کی گواہی ہوئی تھی۔ کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ یہ سبھی ملزمان تاعمر جیل میں قید رہیں گے۔

اس معاملے پر سرکاری وکیل کملیش کمار سنہا نے کہا کہ سونڈیہا عصمت دری کی واردات کے سبھی ملزمان کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کی گزارش جج سے کی گئی تھی۔ عدالت نے سبھی ملزمان کو تاعمر قید کی سزا سنائی ہے۔

دراصل گیا کے سونڈیہا میں ایک ڈاکٹر کو سڑک لوٹ کے دوران بدمعاشوں نے نشانہ بنایا تھا، ایک مقامی ڈاکٹر گرارو بازار سے اپنی کلینک بند کر کے بیوی و بیٹی کے ساتھ گھر واپس لوٹ رہے تھے، تبھی سونڈیہا گاؤں کے قریب سڑک لوٹ رہے بدمعاشوں نے ڈاکٹر کو روک کر پہلے ان سے لوٹ کے واقعہ کو انجام دیا اور اس کے بعد ڈاکٹر کو درخت میں باندھ کر بیوی اور نابالغ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔

واردات کے بعد پورے بہار میں جگہ جگہ پر احتجاج و مظاہرے ہوئے اور سیاسی و سماجی کارکنان سونڈیہا جاکر متاثرین کے گھر والوں سے ملاقات کی۔

وہیں ملزمان کے وکیل نندکشور شرما کا دعوی ہے کہ انہیں انصاف نہیں ملا ہے۔ وہ اس معاملے کو لیکر ہائی کورٹ جائیں گے اور پھر وہاں سے انصاف کا مطالبہ کریں گے۔

ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سزا سنائی گئی

بدھ کی شام کو احتیاط کے طور پر سبھی ملزمان کو جیل سے عدالت نہیں لایا گیا تھا۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ جج نے سزا سنائی ہے۔ دراصل جب اس معاملے میں ملزمان کو ملزم ٹھہرایا گیا تھا، اس دن ملزمان کے رشتہ داروں نے کورٹ احاطے میں ہی ہنگامہ برپا کردیا تھا، جس کے بعد احتیاط کے طور پر کسی مجرم کو جیل سےعدالت میں نہیں لایا گیا۔ اس دوران کافی تعداد میں کورٹ احاطے میں پولیس جوانوں کی بھی تعیناتی کی گئی تھی۔

بہار کے گیا ضلع کے کونچ تھانہ کے تحت سونڈیہا گاؤں کے نزدیک ایک ماں اور اس کی 13 سال کی نابالغ بیٹی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے معاملے میں بدھ کو پاکسو کورٹ نے ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے، ساتھ ہی ملزمان پر 26- 26 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

گیا: اجتماعی جنسی زیادتی معاملے میں قصورواروں کو عمر قید

پاکسو کورٹ کے خصوصی جج نیرج کمار نے جنسی زیادتی معاملے کے نو ملزمان نولیش پاسوان، نربھے پاسوان، رامو پاسوان، امیش پاسوان، رمیش پاسوان،سرون پاسوان، بھولا پاسوان، اوپیندر پاسوان اور پرکاش پاسوان کو ملزم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی ہے۔ اس معاملے میں 23 افراد کی گواہی ہوئی تھی۔ کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ یہ سبھی ملزمان تاعمر جیل میں قید رہیں گے۔

اس معاملے پر سرکاری وکیل کملیش کمار سنہا نے کہا کہ سونڈیہا عصمت دری کی واردات کے سبھی ملزمان کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کی گزارش جج سے کی گئی تھی۔ عدالت نے سبھی ملزمان کو تاعمر قید کی سزا سنائی ہے۔

دراصل گیا کے سونڈیہا میں ایک ڈاکٹر کو سڑک لوٹ کے دوران بدمعاشوں نے نشانہ بنایا تھا، ایک مقامی ڈاکٹر گرارو بازار سے اپنی کلینک بند کر کے بیوی و بیٹی کے ساتھ گھر واپس لوٹ رہے تھے، تبھی سونڈیہا گاؤں کے قریب سڑک لوٹ رہے بدمعاشوں نے ڈاکٹر کو روک کر پہلے ان سے لوٹ کے واقعہ کو انجام دیا اور اس کے بعد ڈاکٹر کو درخت میں باندھ کر بیوی اور نابالغ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔

واردات کے بعد پورے بہار میں جگہ جگہ پر احتجاج و مظاہرے ہوئے اور سیاسی و سماجی کارکنان سونڈیہا جاکر متاثرین کے گھر والوں سے ملاقات کی۔

وہیں ملزمان کے وکیل نندکشور شرما کا دعوی ہے کہ انہیں انصاف نہیں ملا ہے۔ وہ اس معاملے کو لیکر ہائی کورٹ جائیں گے اور پھر وہاں سے انصاف کا مطالبہ کریں گے۔

ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سزا سنائی گئی

بدھ کی شام کو احتیاط کے طور پر سبھی ملزمان کو جیل سے عدالت نہیں لایا گیا تھا۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ جج نے سزا سنائی ہے۔ دراصل جب اس معاملے میں ملزمان کو ملزم ٹھہرایا گیا تھا، اس دن ملزمان کے رشتہ داروں نے کورٹ احاطے میں ہی ہنگامہ برپا کردیا تھا، جس کے بعد احتیاط کے طور پر کسی مجرم کو جیل سےعدالت میں نہیں لایا گیا۔ اس دوران کافی تعداد میں کورٹ احاطے میں پولیس جوانوں کی بھی تعیناتی کی گئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.