ETV Bharat / state

راشٹریہ لوک سمتا پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے درمیان اتحاد

author img

By

Published : Sep 29, 2020, 8:27 PM IST

راشٹریہ لوک سمتا پارٹی کے صدر اپندر کشواہا نے راشٹریہ جنتادل کے زیر قیادت مہا گٹھ بندھن سے ناطہ توڑ کر بہوجن سماج پارٹی اور جن وادی سوشلسٹ پارٹی کے ساتھ نیا اتحاد بنا کر ریاست کی 243 سیٹوں پر انتخاب لڑنے کا آج اعلان کیا ہے۔

آر ایل ایس پی، بی ایس پی کا نیا اتحاد
آر ایل ایس پی، بی ایس پی کا نیا اتحاد

بہا ر اسمبلی انتخاب میں سیٹوں کے تقسیم پر پھنسے پیچ کو لے کر ناراض چل رہے راشٹریہ لوک سمتا پارٹی ( آر ایل ایس پی ) کے صدر اپندر کشواہا نے راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) کے زیر قیادت مہا گٹھ بندھن سے ناطہ طور کر بہوجن سماج پارٹی ( بی ایس پی ) اور جن وادی سوشلسٹ پارٹی کے ساتھ نیا اتحاد بنا کر ریاست کی سبھی 243 سیٹوں پر انتخاب لڑنے کا آج اعلان کیا ہے ۔

کشواہا نے بی ایس پی کے بہار انچارج رامجی سنگھ گوتم اور جن وادی سوشلسٹ پارٹی کے صدر ڈاکٹر سنجے سنگھ چوہان کی موجودگی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں مہا گٹھ بندھن سے ناطہ توڑ نے اور بی ایس پی اور جن وادی سوشلسٹ پارٹی کے ساتھ مل کر نیا اتحاد بنانے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ اتحاد بہار کی سبھی 243 سیٹوں پر اپنا امیدوار اتارے گا، آر ایل ایس پی کے صدر نے کہاکہ ان کی پارٹی نے تین دن قبل ہوئی میٹنگ میں انہیں سیاسی قدم اٹھانے کیلئے مجاز کردیا تھا۔ عام رائے تھی کہ جس طرح سے مہاگٹھ بندھن چل رہاہے ویسے میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) حکومت سے سیاسی طور سے نہیں لڑا جاسکتاہے ۔

کشواہا نے الزام عائد جرتے ہوئے کہاکہ 15 سالوں کے مدت کار میں نتیش حکومت نے بہار کو تحت الثریٰ میں دھکیل دیا ہے ۔ اس سے پہلے این ڈی کے مدت کار میں بھی بہار کو کافی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

وزیراعلیٰ نتیش کمار نے 15 سالوں تک لوگوں کو صرف خوا ب دکھایا ہے ، عوام کی پریشانیوں سے انہیں کوئی لینا دینا نہیں۔ وہ 15 سالوں تک صرف اپنی کرسی بچانے میں لگے رہے،ریاست میںدرس وتدریس کا نظام پور طرح سے چوپٹ ہوگیا ہے اور نوجوان روزگار۔ روٹی کی تلاش میں بھٹک رہے ہیں۔ اس کے پیچھے اچھی تعلیم کا نہ ہونا اہم وجہ ہے۔

آر ایل ایس پی صدر نے سوالیہ لہجے میں کہاکہ 'وزیراعلیٰ کمار نے کہا تھاکہ 'وہ بدعنوانی سے کبھی سمجھوتا نہیں کریں گے ایسے میں انہیں یہ بتانا چاہئے کہ بدعنوان سرکاری ملازمین کے کتنے مکان ہیں جن میں سرکاری اسکول چل رہے ہیں۔

نتیش کمار بھی 15 سال قبل کی آرجے ڈی حکومت کی راہ پر چلتے رہے اور خزانے کو لوٹنے میں مصروف رہے ۔ بغیر رشوت دیئے سرکاری دفاتر میں کوئی کام نہیں ہوتاہے۔

سابق مرکزی وزیر کشواہا نے کہاکہ نتیش حکومت اب تک ہر محاذ پر ناکام ثابت رہی ہے، لالو رابڑی ( آرجے ڈی حکومت ) کے پندرہ سال اور ابھی کے نتیش حکومت کے 15 سال کی مدت کار کو ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دیا اور کہاکہ آرجے ڈی حکومت کے پندرہ سال کی حکومت میں ریاست میں تعلیم کی کیسی حالت تھی کہ سابق وزیراعلیٰ اپنے بچوں کو میٹرک کی بھی تعلیم نہیں دلا سکے ۔

کشواہا نے کہاکہ لوگوں کا ایسا ماننا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) مہا گٹھ بندھن کی سیاست کو متاثر کر رہی ہے۔ آرجے ڈی اور بی جے پی کے ساتھ کچھ نہ کچھ ہے۔

انہوں نے کہاکہ بہار کے لوگ دونوں اتحاد سے اب آزادی چاہ رہے ہیں اس لئے ان کا نیا اتحاد سبھی 243 سیٹوںپر انتخاب لڑے گا ۔
اس موقع پر بی ایس پی بہار معاملوں کے انچارج رامجی سنگھ گوتم نے کہاکہ ان کے اتحاد کی قیادت کشواہا کریںگے ۔

انہوں نے کہاکہ جس طرح سے اتر پردیش کی سابق وزیراعلیٰ مایاوتی کی مدت کار میں خوف سے پاک سماج کی تعمیر کی گئی تھی ٹھیک اسی طرز پر بہار میں بھی قانون کا راج قائم کیا جائےگا۔ اس کے لئے بہار کی عوام کو آگے آنا ہوگا۔

بہا ر اسمبلی انتخاب میں سیٹوں کے تقسیم پر پھنسے پیچ کو لے کر ناراض چل رہے راشٹریہ لوک سمتا پارٹی ( آر ایل ایس پی ) کے صدر اپندر کشواہا نے راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) کے زیر قیادت مہا گٹھ بندھن سے ناطہ طور کر بہوجن سماج پارٹی ( بی ایس پی ) اور جن وادی سوشلسٹ پارٹی کے ساتھ نیا اتحاد بنا کر ریاست کی سبھی 243 سیٹوں پر انتخاب لڑنے کا آج اعلان کیا ہے ۔

کشواہا نے بی ایس پی کے بہار انچارج رامجی سنگھ گوتم اور جن وادی سوشلسٹ پارٹی کے صدر ڈاکٹر سنجے سنگھ چوہان کی موجودگی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں مہا گٹھ بندھن سے ناطہ توڑ نے اور بی ایس پی اور جن وادی سوشلسٹ پارٹی کے ساتھ مل کر نیا اتحاد بنانے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ اتحاد بہار کی سبھی 243 سیٹوں پر اپنا امیدوار اتارے گا، آر ایل ایس پی کے صدر نے کہاکہ ان کی پارٹی نے تین دن قبل ہوئی میٹنگ میں انہیں سیاسی قدم اٹھانے کیلئے مجاز کردیا تھا۔ عام رائے تھی کہ جس طرح سے مہاگٹھ بندھن چل رہاہے ویسے میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) حکومت سے سیاسی طور سے نہیں لڑا جاسکتاہے ۔

کشواہا نے الزام عائد جرتے ہوئے کہاکہ 15 سالوں کے مدت کار میں نتیش حکومت نے بہار کو تحت الثریٰ میں دھکیل دیا ہے ۔ اس سے پہلے این ڈی کے مدت کار میں بھی بہار کو کافی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

وزیراعلیٰ نتیش کمار نے 15 سالوں تک لوگوں کو صرف خوا ب دکھایا ہے ، عوام کی پریشانیوں سے انہیں کوئی لینا دینا نہیں۔ وہ 15 سالوں تک صرف اپنی کرسی بچانے میں لگے رہے،ریاست میںدرس وتدریس کا نظام پور طرح سے چوپٹ ہوگیا ہے اور نوجوان روزگار۔ روٹی کی تلاش میں بھٹک رہے ہیں۔ اس کے پیچھے اچھی تعلیم کا نہ ہونا اہم وجہ ہے۔

آر ایل ایس پی صدر نے سوالیہ لہجے میں کہاکہ 'وزیراعلیٰ کمار نے کہا تھاکہ 'وہ بدعنوانی سے کبھی سمجھوتا نہیں کریں گے ایسے میں انہیں یہ بتانا چاہئے کہ بدعنوان سرکاری ملازمین کے کتنے مکان ہیں جن میں سرکاری اسکول چل رہے ہیں۔

نتیش کمار بھی 15 سال قبل کی آرجے ڈی حکومت کی راہ پر چلتے رہے اور خزانے کو لوٹنے میں مصروف رہے ۔ بغیر رشوت دیئے سرکاری دفاتر میں کوئی کام نہیں ہوتاہے۔

سابق مرکزی وزیر کشواہا نے کہاکہ نتیش حکومت اب تک ہر محاذ پر ناکام ثابت رہی ہے، لالو رابڑی ( آرجے ڈی حکومت ) کے پندرہ سال اور ابھی کے نتیش حکومت کے 15 سال کی مدت کار کو ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دیا اور کہاکہ آرجے ڈی حکومت کے پندرہ سال کی حکومت میں ریاست میں تعلیم کی کیسی حالت تھی کہ سابق وزیراعلیٰ اپنے بچوں کو میٹرک کی بھی تعلیم نہیں دلا سکے ۔

کشواہا نے کہاکہ لوگوں کا ایسا ماننا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) مہا گٹھ بندھن کی سیاست کو متاثر کر رہی ہے۔ آرجے ڈی اور بی جے پی کے ساتھ کچھ نہ کچھ ہے۔

انہوں نے کہاکہ بہار کے لوگ دونوں اتحاد سے اب آزادی چاہ رہے ہیں اس لئے ان کا نیا اتحاد سبھی 243 سیٹوںپر انتخاب لڑے گا ۔
اس موقع پر بی ایس پی بہار معاملوں کے انچارج رامجی سنگھ گوتم نے کہاکہ ان کے اتحاد کی قیادت کشواہا کریںگے ۔

انہوں نے کہاکہ جس طرح سے اتر پردیش کی سابق وزیراعلیٰ مایاوتی کی مدت کار میں خوف سے پاک سماج کی تعمیر کی گئی تھی ٹھیک اسی طرز پر بہار میں بھی قانون کا راج قائم کیا جائےگا۔ اس کے لئے بہار کی عوام کو آگے آنا ہوگا۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.