ETV Bharat / state

تبلیغی جماعت سے وابستہ نیپال کے لوگوں کو ملی گھر جانے کی اجازت - lockdown

کورونا وائرس کے سبب نافذ کردہ لاک ڈاؤن کے بعد ملک و بیرون ملک کے جماعت سے وابستہ افراد مختلف علاقوں میں پھنس کر رہ گئے تھے اور انھیں اپنے وطن جانے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

گھر جانے کی اجازت
گھر جانے کی اجازت
author img

By

Published : Jun 6, 2020, 8:08 AM IST

Updated : Jun 6, 2020, 7:40 PM IST

ریاست بہار کے ضلع ارریہ کے جوگبنی علاقے میں واقع ہند۔نیپال سرحد پر تبلیغی جماعت سے وابستہ ایک درجن افراد گزشتہ دو ماہ سے اپنے وطن نیپال واپس جانے کا انتظار کررہے تھے اور ان لوگوں کے لیے آخر کار وہ گھڑی آہی گئی جب انہیں سرحد پار اپنے گھر لوٹنے کی اجازت مل گئی۔

تبلیغی جماعت سے وابستہ نیپال کے لوگوں کو ملی گھر جانے کی اجازت

نیپال سے تعلق رکھنے والی یہ جماعت فروری ماہ میں چار حصوں میں نکلی تھی، اپنے سفر کے دوران یہ مہاراشٹر کے مختلف شہروں میں گئے لیکن اسی دوران کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر 23 مارچ کو ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا اور آمد و رفت کے تمام ذرائع مسدود ہوگئے۔

اس کے بعد میڈیا کے ایک طبقہ اور چند لوگوں کی جانب سے تبلیغی جماعت کے خلاف کافی اشتعال انگیز بیانات سامنے آئے اور ملک میں انھیں ہی کورونا پھیلانے کا ذمہ دار قرار دے دیا گیا۔

جس کے بعد ملک بھر میں جماعت سے وابستہ افراد کے خلاف چلائی گئی اور اسی مہم کے تحت ان لوگوں کو بھی کورنتائن سینٹر لے جایا گیا جہاں انھیں 14 دنوں کے بجائے 40 دن تک رکھا گیا۔

نیپال سے تعلق رکھنے والے ان لوگوں کا الزام ہے کہ کورنٹائن سینٹر میں لے جانے کے بعد متعدد بار ان کے ٹیسٹ کیے گئے اور ہر بار ان کی رپورٹ نگیٹیو آئی لیکن اس کے باوجود بھی انھیں طرح طرح سے پریشان کیا جاتا تھا۔

مزید یہ کہ جس ہال میں ٹھہرایا جاتا تھا اس میں تالا لگا دیا جاتا، اور جانچ کے نام پر انھیں طرح طرح سے پریشان کیا جاتا، اتنا ہی نہیں ان لوگوں پر بغیر کسی جرم کے مقدمہ بھی دائر کر دیا گیا اور پانچ پانچ ہزار روپیہ جرمانہ بھی عائد کیا گیا، جس کی ادائیگی ان کے مقامی ساتھیوں نے اور اسی کی بنیاد پر انہیں رہا کیا گیا۔

ان لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ' جماعت کی نیت سے آئے ان لوگوں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا تھا لیکن اس کے باوجود بھی جس طرح سے ان کے تئیں مجرمانہ سلوک کیا گیا وہ انتہائی غیر منصفانہ تھا۔ ساتھ ہی ان لوگوں نے مقامی لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس مشکل گھڑی میں ان کو سہارا دیا۔

ان لوگوں نے تبلیغی جماعت کے خلاف ہندوستانی میڈیا کے کردار پر بھی کئی سوال کھڑے کئے اور جماعت کے خلاف متعصبانہ رپورٹنگ کرنے کے ساتھ ساتھ زہر افشانی کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔

ریاست بہار کے ضلع ارریہ کے جوگبنی علاقے میں واقع ہند۔نیپال سرحد پر تبلیغی جماعت سے وابستہ ایک درجن افراد گزشتہ دو ماہ سے اپنے وطن نیپال واپس جانے کا انتظار کررہے تھے اور ان لوگوں کے لیے آخر کار وہ گھڑی آہی گئی جب انہیں سرحد پار اپنے گھر لوٹنے کی اجازت مل گئی۔

تبلیغی جماعت سے وابستہ نیپال کے لوگوں کو ملی گھر جانے کی اجازت

نیپال سے تعلق رکھنے والی یہ جماعت فروری ماہ میں چار حصوں میں نکلی تھی، اپنے سفر کے دوران یہ مہاراشٹر کے مختلف شہروں میں گئے لیکن اسی دوران کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر 23 مارچ کو ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا اور آمد و رفت کے تمام ذرائع مسدود ہوگئے۔

اس کے بعد میڈیا کے ایک طبقہ اور چند لوگوں کی جانب سے تبلیغی جماعت کے خلاف کافی اشتعال انگیز بیانات سامنے آئے اور ملک میں انھیں ہی کورونا پھیلانے کا ذمہ دار قرار دے دیا گیا۔

جس کے بعد ملک بھر میں جماعت سے وابستہ افراد کے خلاف چلائی گئی اور اسی مہم کے تحت ان لوگوں کو بھی کورنتائن سینٹر لے جایا گیا جہاں انھیں 14 دنوں کے بجائے 40 دن تک رکھا گیا۔

نیپال سے تعلق رکھنے والے ان لوگوں کا الزام ہے کہ کورنٹائن سینٹر میں لے جانے کے بعد متعدد بار ان کے ٹیسٹ کیے گئے اور ہر بار ان کی رپورٹ نگیٹیو آئی لیکن اس کے باوجود بھی انھیں طرح طرح سے پریشان کیا جاتا تھا۔

مزید یہ کہ جس ہال میں ٹھہرایا جاتا تھا اس میں تالا لگا دیا جاتا، اور جانچ کے نام پر انھیں طرح طرح سے پریشان کیا جاتا، اتنا ہی نہیں ان لوگوں پر بغیر کسی جرم کے مقدمہ بھی دائر کر دیا گیا اور پانچ پانچ ہزار روپیہ جرمانہ بھی عائد کیا گیا، جس کی ادائیگی ان کے مقامی ساتھیوں نے اور اسی کی بنیاد پر انہیں رہا کیا گیا۔

ان لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ' جماعت کی نیت سے آئے ان لوگوں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا تھا لیکن اس کے باوجود بھی جس طرح سے ان کے تئیں مجرمانہ سلوک کیا گیا وہ انتہائی غیر منصفانہ تھا۔ ساتھ ہی ان لوگوں نے مقامی لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس مشکل گھڑی میں ان کو سہارا دیا۔

ان لوگوں نے تبلیغی جماعت کے خلاف ہندوستانی میڈیا کے کردار پر بھی کئی سوال کھڑے کئے اور جماعت کے خلاف متعصبانہ رپورٹنگ کرنے کے ساتھ ساتھ زہر افشانی کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔

Last Updated : Jun 6, 2020, 7:40 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.