ETV Bharat / state

Muslim Women Self-reliant in Gaya: گیا میں مسلم خواتین خود انحصار

گیا کی مسلم خواتین کی زندگی کو لہٹی چوڑی کی صنعت نے بدل کر رکھ دیا Muslim Women Self-reliant in Gaya ہے، پیسے کے لیے محتاج خواتین آج لہٹی چوڑی بنا کر پورے خاندان کی پرورش کررہی ہیں۔

گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
author img

By

Published : Feb 12, 2022, 9:05 PM IST

بہار کا شہر گیا ایک افسانوی اور مذہبی اہمیت کا حامل شہر ہے، لیکن اب یہ شہر لہٹی اور چوڑیوں سے بھی مشہور ہونے لگا ہے۔ گیا کے اقبال نگر اور وارث نگر محلہ کی خواتین کی زندگی کو لہٹی چوڑی کی صنعت نے بدل کر رکھ دیا ہے، پیسے کی محتاج خواتین آج لہٹی چوڑی بنا کر پورے خاندان کی پرورش کررہی ہیں حالانکہ لہٹی چوڑی کا کاروبار صنعت کی شکل اختیار تو کررہا ہے لیکن ریاستی حکومت نے آج بھی اس کو صنعت کا درجہ نہیں دیا ہے۔

ویڈیو

چند سال پہلے تک راجستھان کے جے پور، اتر پردیش کے فیروز آباد کے چوڑیوں کا بول بالا پورے ملک میں تھا تو وہیں اب گیا میں بننے والی چوڑیاں ملک میں شہرت حاصل کرنے لگی ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق گزشتہ سات آٹھ برس پہلے گیا کی چند خواتین نے اس کی شروعات کی تھی لیکن کورونا وبا کی دوران 2020 میں دوسری ریاستوں سے آئے کاریگروں نے یہاں کی خواتین کو تربیت دی اور اب ہر گھر میں چوڑی بنانے کا کام مسلسل جاری ہے۔

گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
گیا میں مسلم خواتین خود انحصار

اقبال نگر کی تقریباً پانچ ہزار سے زائد خواتین چوڑی مینوفیکچرنگ سے وابستہ ہیں پہلے جو خواتین مزدوری کرکے اپنے کنبہ کی پرورش کرتی تھیں وہ اب چوڑی صنعت سے اپنے کنبہ کو مضبوط بنا رہی ہیں۔

گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
گیا میں مسلم خواتین خود انحصار

چوڑی صنعت سے وابستہ صنم پروین اور فرح پروین بتاتی ہیں کہ پہلے یہاں کی خواتین اگربتی بناتی تھیں اس کام میں کافی محنت تھی لیکن مزدوری کم ملتی تھی تاہم اب چوڑیوں کے کاروبار میں کافی آمدنی ہونے لگی ہے۔

گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
گیا میں مسلم خواتین خود انحصار

کچھ خواتین اپنے گھر کے مردوں کے تعاون سے خود کی تجارت اور مینو فیکچرنگ کرتی ہیں۔ ایک طرف جہاں عورتیں چوڑی بناتی ہیں تو وہیں مرد اس کو مارکیٹ میں سپلائی کرتے ہیں۔

گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
گیا میں مسلم خواتین خود انحصار

کچھ خواتین جو مالی طور پر کمزور ہیں وہ اس کام کے لیے مزدوری کرتی ہیں پہلے اس کے بنانے کے طریقے سے کم خواتین واقف تھیں اس لیے اس کی مزدوری زیادہ تھی لیکن اب ہر گھر کی عورتیں اس کام کو جاننے لگی ہے جس کی وجہ سے اب مزدوری کم ہوگئی ہے لیکن پھر بھی ایک مزدور کو پانچ سو روپے سے ایک ہزار روپے تک کی ہر دن آمدنی ہوجاتی ہے۔

گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
گیا میں مسلم خواتین خود انحصار

محمد سراج الدین بتاتے ہیں کہ حال کے برسوں میں چوڑیوں کی تجارت بڑھی ہے۔ اس کام کو اب سبھی طبقے کی خواتین کرنے لگی ہیں تاہم اس شعبے سے وابستہ مسلم خواتین کی اکثریت ہے۔

گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
گیا میں مسلم خواتین خود انحصار

مزید پڑھیں:

محمد آفتاب بتاتے ہیں کہ چوڑی بنانے میں لاہ پتھر اور کیمیکل باہر سے آتے ہیں یہاں خواتین کیمیکل اور پاوڈر مکس کرکے چوڑیوں پر نگ لگاتی ہیں۔ کچھ چوڑیاں ایسی بھی ہوتی ہیں۔ جس پر زری اور ہاتھوں کے کام ہوتے ہیں کیمیکل کی کمی کی وجہ سے اس کو بنانا بھی بڑا مشکل ہے۔ حکومت سے کچھ سہولیات کی فراہمی نہیں ہونے کی وجہ سے اس کے فروغ میں بڑی پریشانیوں کا سامنا آج بھی کرنا پڑتا ہے۔

گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
گیا میں مسلم خواتین خود انحصار

واضح رہے کہ گیا میں دس سے پچیس سال کی عمر کی لڑکیاں چوڑیاں خوب بنارہی ہیں. شہر گیا کے پنچایتی اکھاڑا محلے میں چوڑیوں کے 50 کے قریب دوکانیں ہیں جہاں سے ہر دن لاکھوں کے کاروبار ہوتے ہیں۔

بہار کا شہر گیا ایک افسانوی اور مذہبی اہمیت کا حامل شہر ہے، لیکن اب یہ شہر لہٹی اور چوڑیوں سے بھی مشہور ہونے لگا ہے۔ گیا کے اقبال نگر اور وارث نگر محلہ کی خواتین کی زندگی کو لہٹی چوڑی کی صنعت نے بدل کر رکھ دیا ہے، پیسے کی محتاج خواتین آج لہٹی چوڑی بنا کر پورے خاندان کی پرورش کررہی ہیں حالانکہ لہٹی چوڑی کا کاروبار صنعت کی شکل اختیار تو کررہا ہے لیکن ریاستی حکومت نے آج بھی اس کو صنعت کا درجہ نہیں دیا ہے۔

ویڈیو

چند سال پہلے تک راجستھان کے جے پور، اتر پردیش کے فیروز آباد کے چوڑیوں کا بول بالا پورے ملک میں تھا تو وہیں اب گیا میں بننے والی چوڑیاں ملک میں شہرت حاصل کرنے لگی ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق گزشتہ سات آٹھ برس پہلے گیا کی چند خواتین نے اس کی شروعات کی تھی لیکن کورونا وبا کی دوران 2020 میں دوسری ریاستوں سے آئے کاریگروں نے یہاں کی خواتین کو تربیت دی اور اب ہر گھر میں چوڑی بنانے کا کام مسلسل جاری ہے۔

گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
گیا میں مسلم خواتین خود انحصار

اقبال نگر کی تقریباً پانچ ہزار سے زائد خواتین چوڑی مینوفیکچرنگ سے وابستہ ہیں پہلے جو خواتین مزدوری کرکے اپنے کنبہ کی پرورش کرتی تھیں وہ اب چوڑی صنعت سے اپنے کنبہ کو مضبوط بنا رہی ہیں۔

گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
گیا میں مسلم خواتین خود انحصار

چوڑی صنعت سے وابستہ صنم پروین اور فرح پروین بتاتی ہیں کہ پہلے یہاں کی خواتین اگربتی بناتی تھیں اس کام میں کافی محنت تھی لیکن مزدوری کم ملتی تھی تاہم اب چوڑیوں کے کاروبار میں کافی آمدنی ہونے لگی ہے۔

گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
گیا میں مسلم خواتین خود انحصار

کچھ خواتین اپنے گھر کے مردوں کے تعاون سے خود کی تجارت اور مینو فیکچرنگ کرتی ہیں۔ ایک طرف جہاں عورتیں چوڑی بناتی ہیں تو وہیں مرد اس کو مارکیٹ میں سپلائی کرتے ہیں۔

گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
گیا میں مسلم خواتین خود انحصار

کچھ خواتین جو مالی طور پر کمزور ہیں وہ اس کام کے لیے مزدوری کرتی ہیں پہلے اس کے بنانے کے طریقے سے کم خواتین واقف تھیں اس لیے اس کی مزدوری زیادہ تھی لیکن اب ہر گھر کی عورتیں اس کام کو جاننے لگی ہے جس کی وجہ سے اب مزدوری کم ہوگئی ہے لیکن پھر بھی ایک مزدور کو پانچ سو روپے سے ایک ہزار روپے تک کی ہر دن آمدنی ہوجاتی ہے۔

گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
گیا میں مسلم خواتین خود انحصار

محمد سراج الدین بتاتے ہیں کہ حال کے برسوں میں چوڑیوں کی تجارت بڑھی ہے۔ اس کام کو اب سبھی طبقے کی خواتین کرنے لگی ہیں تاہم اس شعبے سے وابستہ مسلم خواتین کی اکثریت ہے۔

گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
گیا میں مسلم خواتین خود انحصار

مزید پڑھیں:

محمد آفتاب بتاتے ہیں کہ چوڑی بنانے میں لاہ پتھر اور کیمیکل باہر سے آتے ہیں یہاں خواتین کیمیکل اور پاوڈر مکس کرکے چوڑیوں پر نگ لگاتی ہیں۔ کچھ چوڑیاں ایسی بھی ہوتی ہیں۔ جس پر زری اور ہاتھوں کے کام ہوتے ہیں کیمیکل کی کمی کی وجہ سے اس کو بنانا بھی بڑا مشکل ہے۔ حکومت سے کچھ سہولیات کی فراہمی نہیں ہونے کی وجہ سے اس کے فروغ میں بڑی پریشانیوں کا سامنا آج بھی کرنا پڑتا ہے۔

گیا میں مسلم خواتین خود انحصار
گیا میں مسلم خواتین خود انحصار

واضح رہے کہ گیا میں دس سے پچیس سال کی عمر کی لڑکیاں چوڑیاں خوب بنارہی ہیں. شہر گیا کے پنچایتی اکھاڑا محلے میں چوڑیوں کے 50 کے قریب دوکانیں ہیں جہاں سے ہر دن لاکھوں کے کاروبار ہوتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.