مٹنگ میں انہوں نے یقین دہانی کرائی کی وہ این آر سی کو کسی بھی قیمت پر ریاست میں نافذ نہیں ہونے دیں گے'۔
وزیر اعلی نتیش کمار نے آج ملی اور مذہبی تنظیموں کے رہنماؤں سے ملاقات کر کے یقین دہانی کرائی کی وہ ریاست میں ترمیم شدہ قانون شہریت اور این آر سی کو نافذ نہیں ہونے دیں گے چاہے اس کے لیے انہیں جتنی بڑی قیمت چکانی پڑے۔
امیر شریعت مولانا ولی رحمانی کی زیر قیادت دو گھنٹے کی اس میٹنگ میں ریاست کی چھ بڑی مذہبی و ملی تنظیموں نے حصہ لیا۔
امارت شرعیہ بہار جھارکھنڈ، جماعت اسلامی ہند بہار ،جمیعت اہل حدیث، مجلس امامیہ و خطبہ اہل تشیع اور مجلس مشاورت کے علاوہ جے ڈی یو کے ایم ایل سی خالد انور اور کئی بورڈ کے چیئرمین اس میٹنگ میں موجود تھے۔
ان تمام مذہبی رہنماؤں کو ریاستی حج ہاؤس کی عمارت میں پریس کانفرنس کرنی تھی لیکن جب یہ لوگ وہاں پہنچے تو وہاں کی بجلی گل کر دی گئی۔
وزیراعلیٰ سے ہوئی ملاقات کے بعد حج ہاؤس لوٹنے پر امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی نے کہا کہ 'ہم لوگوں نے ان کے سامنے موجودہ حالات کے تعلق سے تمام باتیں کھل کر رکھی انہوں نے بہت غور سے سنا این آر سی کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ اسے ہرگز نافذ نہیں ہونے دیں گے ہم لوگوں نے ان سے کہا کہ اس قانون کے خلاف جو پرامن مظاہرے ہو رہے ہیں اس کے خلاف زیادتیاں ہورہی ہیں لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جا رہی ہے، اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم فوراً پولیس کو ان کے خلاف مقدمہ ہٹانے کی ہدایت دیں گے'۔
جب مولانا شبلی سے یہ پوچھا گیا کہ آپ لوگ گفتگو سے مطمئن ہیں تو انھوں نے اس کا کوئی واضح جواب نہیں دیا۔
امارت شریعہ کے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی کالی شیروانی اور داڑھی میں
مجلس امامیہ و خطبہ اہل تشیع کے رہنماء مولانا امانت حسین نے نے کہا کہ ہم لوگوں نے عوامی جذبات سے وزیراعلی کو جب مطلع کیا تو انھوں نے کہا کہ ہمیں ایسا احساس نہیں ہوا تھا کہ اتنی بڑی بات ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے رہتے ہوئے صرف مسلمان ہی نہیں کسی کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ انہوں نے این آر سی کے تعلق سے کہا کہ میرے رہتے ہوئے ایسا نہیں ہوگا۔
مجلس امامیہ و خطبہ اہل تشیع کے رہنماء مولانا امانت حسین ہلکی داڑھی کالی شیروانی اور ٹوپی میں
مجلس مشاورت کے رہنما انوار الھدی نے کہا کہ امیر شریعت مولانا ولی رحمانی کی قیادت میں تمام ملی تنظیموں نے وزیراعلی سے ملاقات کی ان کے سامنے تمام موجودہ حالات کو رکھا گیا۔ امیر شریعت نے کہا کہ کئی بار آپ سے ملاقات کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کیا وجہ ہے کہ آپ سے ملاقات نہیں ہو پائی۔