ETV Bharat / state

'پارلیمینٹ میں مسلمانوں کی نمائندگی میں کمی تشویشناک'

بہار کے سابق رکن پارلیمان علی انور انصاری نے کہا کہ پارلیمان اور ریاستی اسمبلیوں میں مسلمانوں کی نمائندگی کم ہونا تشویشناک ہے۔

علی انور انصاری، سابق رکن پارلیمان
author img

By

Published : Mar 21, 2019, 12:16 AM IST

علی انور انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ مسلمانوں کی نمائندگی پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں صفر تک پہنچ گئی ہےاور ایسا بی جے پی نے ایک سازش کے تحت کیا ہے۔

علی انور انصاری، سابق رکن پارلیمان

انہوں نے ریاست کے وزیر اعلی نتیش کمار پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کے باوجود بھی ایک ماہ قبل سیتامڑھی میں ایک بزرگ کو فرقہ وارانہ فساد کے نام پر زندہ جلا دیا گیا وہ ایک پسماندہ مسلمان تھے جن کا نام زین الدین انصاری تھا۔

علی انور انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ مسلمانوں کی نمائندگی پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں صفر تک پہنچ گئی ہےاور ایسا بی جے پی نے ایک سازش کے تحت کیا ہے۔

علی انور انصاری، سابق رکن پارلیمان

انہوں نے ریاست کے وزیر اعلی نتیش کمار پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کے باوجود بھی ایک ماہ قبل سیتامڑھی میں ایک بزرگ کو فرقہ وارانہ فساد کے نام پر زندہ جلا دیا گیا وہ ایک پسماندہ مسلمان تھے جن کا نام زین الدین انصاری تھا۔

Intro:بہار سے راجہ سبھا کے سابق ایم پی و جے ڈی یو کے باغی لیڈر علی انور انصاری نے کہا کہ پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں سے مسلمانوں کی نمائندگی کم ہونا تشویشناک ہے بی جے پی نے خصوصی طور پر سازش کے تحت ایسا کیا کہ یہ نمائندگی کہیں کہیں صفر تک پہنچ گئی ہے


Body:علی انور انصاری نے پی ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں کہا کہ مسلمانوں کی نمائندگی کم ہونا تشویشناک ہے انہوں نے کہا کہ خصوصی طور پر پسماندہ مسلمانوں کی نمائندگی پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں صفر تک پہنچ گئی ہے انہوں نے ریاست کے وزیر اعلی نتیش کمار پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہاں ان کی حکومت ہونے کے باوجود سیتامڑھی میں ایک بزرگ کو گزشتہ مہینوں فرقہ وارانہ فساد کے نام پر زندہ جلا دیا گیا وہ ایک پسماندہ مسلمان تھے جن کا نام زین الدین انصاری تھا انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ایسی حکومت کے نام نہاد مسلمان کہے جانے والے کچھ داڑھی ٹوپی والے لیڈر نے اس حادثے کو سرے سے خارج کرتے ہوئے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ اس کا کیا ثبوت ہے پسماندہ مسلمانوں کے ساتھ انڈیا حکومت میں یہ حال ہے بی جے پی نے سوچی سمجھی سازش کے تحت اپنے دور اقتدار میں ایسا کیا ہے کہ مسلمانوں کو کس طرح سے بے مطلب کا بنا دیا جائے


Conclusion:علی انصاری نے راجہ سبھا سے نتیش کمار کے دوبارہ بی جے پی کے ساتھ چلے جانے کی وجہ سے استعفی دے دیا تھا اس کے بعد علی انور انصاری نے سرحد یادوں کے ساتھ بہار میں ان کی پارٹی کی رکنیت حاصل کی بہار میں وہ انڈیا کے خلاف مہم میں عظیم اتحاد کے ساتھ انتخابی سرگرمیوں میں حصہ لیں گے
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.