گیا: ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ کے تحت ریاست بہار کے ضلع گیا میں مشروم فارمنگ کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ اس میں دیہی علاقوں کی خواتین پر توجہ دی گئی ہے۔ اس کے لیے ضلع انتظامیہ اور محکمہ زراعت نے ضلع کے سبھی 24 بلاکس میں ایک مشروم ویلج ' گاؤں ' بنایا ہے، تاکہ مشروم کی پیداوار میں اضافہ کیا جاسکے اور اس مشروم کے ذریعے مختلف پروڈکٹ تیار کیے جائیں۔ ضلع میں پہلی مرتبہ مشروم سے اچار، پاپڑ اور دوسری اشیاء تیار کی جارہی ہے اسکا مقصد مشروم کی ویلیواڈیشن کو بڑھانا ہے اس کام میں سبھی طبقے کی خواتین جڑی ہیں ضلع زراعت کی جانب سے مشروم سے اچار اور پاپڑ بنانے کیلئے خواتین کو تربیت دی گئی ہے۔ ضلع کے بانکے بازار اور گروا کے نوڈیہاں گاوں سے مشروم کا اچار بنانے کا کام شروع ہوا ہے بانکے بازار میں خواتین کا ایک ' گروپ ' ہے جو مشروم اور اس سے تیار دوسری چیزوں کو مارکیٹ تک پہنچاتی ہیں۔ ضلع محکمہ زراعت کے افسر سداماپرساد نے بتایا کہ گروا کے نوڈیہا گاؤں کی مسلم خواتین مشروم کی کاشت اور اچار بنانے کا کام کررہی ہیں یہ مسلم اکثریتی گاؤں ہے ۔
گیا محکمہ زراعت کی جانب سے خواتین کو اچار بنانے کی تربیت دی گئی ہے بانکے بازار بلاک میں محکمہ کے تعاون سے سیوا سمیتی سنستھاں نے خواتین کو تربیت دی ہے۔ یہ وہ خواتین ہیں جنہوں نے اپنے گھروں میں مشروم کی کاشت کی ہے اب انہیں اس طرح کی تربیت دیکر انکی آمدنی مزید بڑھانے کی کوشش کررہی ہے ۔ محکمہ زراعت کا کہنا ہے کہ محکمہ کی کوشش ہے کہ کم آمدنی میں زیادہ منافع بخش تجارت اور کاشتکاری کرائی جائے اسی لیے اچار اور دیگر پروڈکٹ بنائے جارہے ہیں مشروم کے اچار کی قیمت بازار میں فی کلو ایک ہزار روپے ہے ۔ گیا ضلع محکمہ زراعت کے افسر سداما پرساد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ مشروم کی پیدوار کے لیے ضلع گیا ایک منتخب ضلع ہے ، مشروم کی پیدوار کو بڑھاوا دینے کے لیے ضلع میں مختلف پروگرام چلائے جارہے ہیں، اسکے لیے بڑے کمپوسٹ یونیٹ بھی بنے ہوئے ہیں ، اسکے علاوہ ضلع انتظامیہ کے تعاون سے سبھی بلاک کے ایک گاوں کو مشروم گاوں کے طور پر منتخب کیاگیا ہے، جس میں دو ہزار سے زیادہ خواتین مشروم کی کاشت کررہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ضلع میں مسلم خواتین بھی بڑے پیمانے پر مشروم کی پیدوار میں لگی ہوئی ہیں ، ہردن ضلع میں تیس سے چالیس کوئنٹل مشروم کی پیدوار ہے جبکہ اسکی کھپت اس سے کچھ کوئنٹل زیادہ ہے تاہم پھر بھی مشروم کے ساتھ ایک مشکل یہ ہے کہ نومبر سے فروری تک سیزن اچھا ہوتا ہے اسکے بعد مشروم کی پیدوار وہی کرتے ہیں جو اپنی سطح سے ٹھنڈی جگہ کا انتظام کیے ہوئے ہیں مشروم میں کافی مواقع ہیں اپنی آمدنی بڑھانے کے لیے ۔انہوں نے کہاکہ اچار ایک مہنگا پروڈکٹ ہے جسکی شروعات کی گئی ہےتاکہ مشروم سے موٹی کمائی ان خواتین کی ہوسکے وزیراعلیٰ کا ڈریم پروجیکٹ ہے
خواتین کو خودکفیل بنانے کی غرض سے بہار میں کئی اسکیموں کو نافذ کیا گیا ہے اس میں ایک مشروم کی کاشت بھی ہے محکمہ زراعت کی جانب سے مشروم کی پیداوار کے لیے خواتین کو مدد بھی کی جارہی ہے کیونکہ یہ وزیر اعلیٰ کا پسندیدہ منصوبہ ہے۔ ضلع گیا میں وزیر اعلیٰ نتیش کمارنے سمادھان یاترا کےدوران مشروم کی کاشت کا بانکے بازار بیلا گاوں میں جائزہ بھی لیا تھا اور اس دوران انہوں نے خواتین کو اس روزگار سے جڑنے پر خوشی بھی ظاہر کی تھی وزیر اعلیٰ نے انتظامیہ کو مزید مدد کرنے کی ہدایت بھی دی تھی ۔ واضح رہے کہ مشروم کی کھیتی کرکے محکمہ زراعت کے باغبانی مشن اور اعتماد سے استفادہ کیا جا سکتا ہے ۔ مشروم کی پیداوار خواتین کی معاشی حالت کو مضبوط کرتی ہے اس کے علاوہ یہ سبزی خور لوگوں کو صحت مند اور انسانی زندگی میں متوازن خوراک کی صورت میں فٹ رکھنے میں مددگار ہے مشروم کے استعمال سے غذائیت کی کمی بھی دور ہو جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Peace Meeting Held In Gaya گیا میں سرسوتی پوجا کے پیش نظر امن کمیٹی کی میٹنگ