ریاست بہار کے مشرقی چمپارن میں شرپسندوں نے اسرائیل نامی ایک مسلم نوجوان کو جے شری رام نہیں کہنے پر لاٹھی ڈنڈوں سے پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔
واقعے کے روشنی میں آنے کے بعد امبیڈکر اسٹوڈنٹ فرنٹ آف انڈیا کے قومی ترجمان سہ میڈیا انچارج جمیل خان نے اس معاملے کی سخت مزمت کی ہے۔
انہوں نے اس ست متعلق حکومت سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کب تک مذہب کے نام پر مسلمانوں کا خون بہایا جائے گا؟ کیا نتیش کمار ان سنگھی دہشت گردوں کے آگے گھٹنہ ٹیک دئے ہیں ؟ کیا بہار میں بجرنگ دل پر پابندی عائد ہوگی یا پھر وہ ایسی ہی آر ایس ایس کی گود میں بیٹھ کر مسلمانوں کے لہو سے کھیلتے رہیں گے؟
اس دوران انہوں نے حزب اختلاف پر بھی تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ اپوزیشن مسلمانوں سے متعلق معاملے پر خاموشی کیوں اختیار رکھی ہے۔ کیا اسے اکثریت کے ووٹوں کے نقصان کا خدشہ ہے۔
خان نے کہا کہ حزب اختلاف کے رہنما تیجشوی یادو جو گوپال گنج میں ہوئے قتل پر اپنے تمام ممبران اسمبلی کے ساتھ گوپال گنج گئے تھے۔ کیا اسرائیل کو انصاف دلانے کے لئے اپنے قائدین کے ساتھ چمپارن نہیں جائیں گے؟ کیا آپ کبھی بھی مسلمانوں سے متعلق معاملات پر زبان کھولیں گے یا صرف میرے مساوات کے نام پر مسلمانوں کا ووٹ لیتے رہیں گے ۔
جمیل خان نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے مسلمان بن کر اپنی آواز بلند کریں اور سیاسی طور پر با اختیار بنیں ، جب تک کہ مسلمان سیاسی طور پر مضبوط نہیں ہوں گے ، انصاف کے لئے انہیں اسی طرح بھٹکنا پڑے گا۔