کورونا کی دوسری لہر کی وجہ سے بہار کا صحت نظام درہم برہم ہوچکا ہے۔ ریاست کے سب سے بڑے ہسپتال (پٹنہ میڈیکل کالج پی ایم سی ایچ) کا محکمہ مائکروبیالوجی پر ابھی تک کورونا کا اثر ہے۔ دراصل کورونا کے علاوہ مائکرو بایولوجی میں دیگر تمام ٹیسٹ اپریل سے ہی بند ہیں۔
ایسی صورتحال میں اسپتال کی ایمرجنسی اور کلینیکل پیتھالوجی لیب میں ضرورت مند اور غریب مریضوں کو ٹیسٹ کے لئے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مریضوں کا صحیح وقت پر ٹیسٹ نہیں ہو پا رہا ہے۔
واضح رہے کہ پی ایم سی ایچ کی مائکرو بایولوجی لیب میں 50 سے زائد بیماریوں کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے لیکن کورونا کی وجہ سے ہسپتال کے مائکروبیولوجی میں صرف کورونا کی جانچ کی جارہی ہیں۔
وہیں کورونا بحران کے دوران پی ایم سی ایچ کے او پی ڈی کو ایک دن کے لئے بھی بند نہیں کیا گیا۔ اس دوران یہاں ہر طرح کی بیماریوں کے مریض پہنچ رہے ہیں لیکن انہیں جانچ کے لیے نجی لیب کا رخ کرنا پڑ رہا ہے۔
ملیریا، ہیپاٹائٹس، ڈینگی، پیشاب وغیرہ جیسے امراض کی جانچ کے لئے مریضوں کو مائکرو بایولوجی میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسی صورتحال میں مریضوں کو جانچ کے لئے باہر نجی لیب میں جانا پڑتا ہے، جو مریض کے لئے بہت مہنگا ثابت ہورہا ہے۔ 40 سے زائد اقسام کی بیماریوں کی جانچ ابھی پی ایم سی ایچ کی مائکرو بائیولوجی میں بند ہیں۔
پی ایم سی ایچ کے محکمہ مائکرو بایولوجی سے وابستہ عہدیداروں کے مطابق حالیہ دنوں میں جس طرح سے کورونا کے کیسز میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ہسپتال میں بھی کورونا مریضوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ ایسی صورتحال میں مائکرو بائیولوجی میں دوسری بیماریوں کی جانچ کا آغاز کیا جاسکتا ہے۔