ETV Bharat / state

MLC Khalid Anwar ڈھاکہ اسمبلی کو بی جے پی کے ذریعہ پاکستان کہے جانے پر ایم ایل سی خالد انور چراغ پا، معافی کا مطالبہ

author img

By

Published : Dec 4, 2022, 8:39 AM IST

ڈھاکہ کو پاکستان کہے جانے کے خلاف اپنے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوٸے رکن قانون ساز کونسل ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ ایسے سطحی بیان کے لیے یہ دونوں لیڈران یہاں کے عوام سے معافی مانگیں ورنہ انہیں ڈھاکہ میں سخت احتجاج کا سامنا کرنا پڑے گا، ان کے خلاف دھرنا دیا جاٸے گا یہاں کی عوام نے اگر انہیں اپنا قیمتی ووٹ دےکر ایوان بھیجا ہے تو یہی عوام انہیں سبق بھی سکھاٸے گی۔Member of Parliament Ramadevi called Dhaka Assembly Pakistan

خالد انور
خالد انور

ریاست بہار کے مشرقی چمپارن کا ڈھاکہ اسمبلی حلقہ ہمیشہ سے جمہوریت کاعلمبرداررہاہے یہاں کی مٹی میں اخوت و بھائی چارگی رچی بسی ہے لیکن اس محبت کی سرزمین ڈھاکہ کو بدنام کرنے اور یہاں کے ہندومسلم اتحاد کو توڑنے کی ناپاک سازش کے تحت شیوہر کی رکن پالیامنٹ رمادیوی اور ڈھاکہ رکن اسمبلی پون کمار جیسوال اسے پاکستان کےنام سے موسوم کیا ہے جس کو یہاں کی امن پسند عوام قطعی برداشت نہیں کرےگی۔ بھاجپا لیڈران کے پاس کوئی مدعا نہیں بچا تو یہ لوگ اس سطح پر اتر چکے ہیں کہ اب ضلع اور گاؤں کو ہندوستان پاکستان کا رنگ دے کر ماحول بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں. Member of Parliament Ramadevi called Dhaka Assembly Pakistan

ڈھاکہ کو پاکستان کہے جانے کے خلاف اپنے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوٸے رکن قانون ساز کونسل ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ ایسی سطحی بیان کے لیے یہ دونوں لیڈران یہاں کی عوام سے معافی مانگیں ورنہ انہیں ڈھاکہ میں سخت احتجاج کاسامناکرناپڑےگا، ان کے خلاف دھرنا دیا جاٸے گا یہاں کی عوام نے اگر انہیں اپنا قیمتی ووٹ دےکر ایوان بھیجا ہے تو یہی عوام انہیں سبق بھی سکھاٸے گی.

ڈھاکہ سے تعلق رکھنے والے ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور نےکہا اوچھی سیاست اور ووٹ کے لیے ڈھاکہ کے سیکولر عوام اور امن پسند لوگوں کو بدنام کرکے انہیں کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا، یہی ڈھاکہ ہے جہاں سے کبھی اونیش کمار سنگھ اور منوج سنگھ، مطیع الرحمن ،فیصل رحمن وادریس انصاری رکن اسمبلی رہ چکے ہیں جو جمہوریت اور سیکولزم کی عمدہ ترین مثال ہے ایسے انقلابی سرزمین کو بدنام کرنا بھاری پڑے گا، اگر یہ دونوں لیڈران اپنے بیان کے لیے عوامی سطح پر معافی نہیں مانگتے ہیں تو پھر ان کا ڈھاکہ میں آنا مشکل ہوگا. ڈاکٹر خالد انور نے پرزور مطالبہ کیاہے کہ پہلے دونوں لیڈران اپنے اس غیر اخلاقی وغیر ذمہدارانہ بیان کے لیے معافی مانگیں ورنہ یہاں کی ہندومسلم عوام ان کے خلاف مرحلہ وار تحریک چلا ئینگے۔

مزید پڑھیں:JDU Leader Reaction : اقلیتوں کو خوف و ہراساں ہونے کی ضرورت نہیں: ڈاکٹر خالد انور

ریاست بہار کے مشرقی چمپارن کا ڈھاکہ اسمبلی حلقہ ہمیشہ سے جمہوریت کاعلمبرداررہاہے یہاں کی مٹی میں اخوت و بھائی چارگی رچی بسی ہے لیکن اس محبت کی سرزمین ڈھاکہ کو بدنام کرنے اور یہاں کے ہندومسلم اتحاد کو توڑنے کی ناپاک سازش کے تحت شیوہر کی رکن پالیامنٹ رمادیوی اور ڈھاکہ رکن اسمبلی پون کمار جیسوال اسے پاکستان کےنام سے موسوم کیا ہے جس کو یہاں کی امن پسند عوام قطعی برداشت نہیں کرےگی۔ بھاجپا لیڈران کے پاس کوئی مدعا نہیں بچا تو یہ لوگ اس سطح پر اتر چکے ہیں کہ اب ضلع اور گاؤں کو ہندوستان پاکستان کا رنگ دے کر ماحول بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں. Member of Parliament Ramadevi called Dhaka Assembly Pakistan

ڈھاکہ کو پاکستان کہے جانے کے خلاف اپنے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوٸے رکن قانون ساز کونسل ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ ایسی سطحی بیان کے لیے یہ دونوں لیڈران یہاں کی عوام سے معافی مانگیں ورنہ انہیں ڈھاکہ میں سخت احتجاج کاسامناکرناپڑےگا، ان کے خلاف دھرنا دیا جاٸے گا یہاں کی عوام نے اگر انہیں اپنا قیمتی ووٹ دےکر ایوان بھیجا ہے تو یہی عوام انہیں سبق بھی سکھاٸے گی.

ڈھاکہ سے تعلق رکھنے والے ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور نےکہا اوچھی سیاست اور ووٹ کے لیے ڈھاکہ کے سیکولر عوام اور امن پسند لوگوں کو بدنام کرکے انہیں کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا، یہی ڈھاکہ ہے جہاں سے کبھی اونیش کمار سنگھ اور منوج سنگھ، مطیع الرحمن ،فیصل رحمن وادریس انصاری رکن اسمبلی رہ چکے ہیں جو جمہوریت اور سیکولزم کی عمدہ ترین مثال ہے ایسے انقلابی سرزمین کو بدنام کرنا بھاری پڑے گا، اگر یہ دونوں لیڈران اپنے بیان کے لیے عوامی سطح پر معافی نہیں مانگتے ہیں تو پھر ان کا ڈھاکہ میں آنا مشکل ہوگا. ڈاکٹر خالد انور نے پرزور مطالبہ کیاہے کہ پہلے دونوں لیڈران اپنے اس غیر اخلاقی وغیر ذمہدارانہ بیان کے لیے معافی مانگیں ورنہ یہاں کی ہندومسلم عوام ان کے خلاف مرحلہ وار تحریک چلا ئینگے۔

مزید پڑھیں:JDU Leader Reaction : اقلیتوں کو خوف و ہراساں ہونے کی ضرورت نہیں: ڈاکٹر خالد انور

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.