ریاست بہار کے ضلع گیا کے شیرگھاٹی شہر میں " اقلیتی ملٹی پرپس بلڈنگ" کی تعمیر کے لیے ضلع اقلیتی بہبود افسر جتیندر کمار نے زمین کا جائزہ لیا، آج وہ اپنی ٹیم کے ساتھ شیرگھاٹی کے لودھی شہید محلہ پہنچے جہاں پر انہوں نے مولانا عبیداللہ علیہ الرحمہ وقف زمین کو دیکھا، جائزہ کے دوران مقامی سابق وارڈ کونسلر شکیل احمد خان نے بتایا کہ مولانا درگاہ سے یہ محلہ معروف ہے اور مولانا درگاہ کئی ہیکٹئر زمین تھی تاہم وقف بورڈ پٹنہ کی بے توجہی کی سبب زیادہ تر زمین کے حصے پر ناجائز قبضہ ہوچکا صرف پینتیس سے چالیس ڈسمل زمین بچی ہوئی ہے جس میں کئی محلوں کے نالے کا پانی آکر گرتا ہے اگر یہاں ملٹی پرپس بلڈنگ کی تعمیر ہو تو اس سے علاقے میں خوشحالی اور ترقی ہوگی۔
Land related to Minority Multi-Purpose Building in Gaya has been reviewed by the officer
اس حوالے سے جائزہ کے دوران ضلع اقلیتی بہبود افسر جتیندر کمار نے کہا کہ وہ اس زمین کے تعلق سے محکمہ اقلیتی فلاح پٹنہ دفتر کو رپورٹ ارسال کریں گے اگر محکمہ نے مناسب سمجھا اور انکی تجویز پر غور کیا تو آگے کی کارروائی ہوگی۔
دراصل ضلع گیا میں وقف بورڈ کی زمین پر ملٹی پرپس بلڈنگ کی تعمیر کامنصوبہ سرد مہری کا شکار ہے پندرہ سے بیس کھٹے اراضی پر عمارت کی تعمیر ہونی ہے جس میں میرج ہال، کانفرنس ہال،ضلع اوقاف کمیٹی اور مائناریٹی ویلفیئر افسر کے دفتر کے ساتھ لائبریری اور گیسٹ روم کی تعمیر کامنصوبہ ہے تاہم وقف بورڈ کی جانب سے زمین کی عدم فراہمی کے سبب اب تک منصوبہ کا آغاز نہیں ہوا ہے ۔
یہاں تک کہ زمین کی نشاندہی تک نہیں ہوسکی ہے حالانکہ یہ منصوبہ سنہ 2015 سے سرد مہری کا شکار ہے محکمہ اقلیتی فلاح کی جانب سے اپنے ضلعی دفتر کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ زمین کی دستیابی کو یقینی بنائیں تاہم وقف بورڈ پٹنہ سے محکمہ رابطہ نہیں کرتا ہے کہ وہ زمین کی تفصیلات کے ساتھ موجودہ حالات کے حوالے سے رپورٹ دے یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر زمین کی جب جانچ ہوئی ہے تو اس میں غیر قانونی قبضہ کی بات سامنے آتی ہے جسکی وجہ سے منصوبہ پر کام نہیں ہوسکا ۔
واضح رہے کہ ضلع گیا میں ہزاروں ہیکڑ زمین وقف بورڈ پٹنہ سے رجسٹرڈ ہیں باوجود کہ زمین کی دستیابی وقف بورڈ کرانے سے قاصر ہے اصل میں ملٹی پرپس بلڈنگ کی بڑی شرط ہے کہ اسکی تعمیر سنی وقف بورڈ کی زمین پر ہی ہونی ہے۔