اس کے تحت پٹنہ میں بھی انٹرویو لیا گیا۔ امید ہے کہ دارالحکومت کے 1279 امیدواروں کو بھی روزگار کے لیے قرض فراہم کرایا جائے گا۔
بہار میں وزیراعلیٰ اقلیتی روزگار قرض اسکیم کے تحت ہر سال ملنے والا قرض ایک برس کی تاخیر کے بعد ملنے کی امید روشن ہوئی ہے۔ اس کے لیے ریاست کے مختلف اضلاع میں درخواست گذاروں کی عرضیوں پر غور و خوص کے بعد ان کے کاغذات کی جانچ اور انٹرویو کے لئے بلایا گیا۔ اسی کے تحت دارالحکومت پٹنہ میں بھی انٹرویو کا نظم کیا گیا۔
دارالحکومت پٹنہ کے ضلع اقلیتی دفتر میں 26 دسمبر سے 6 جنوری تک قرض کے خواہشمندوں کا انٹرویو لیا گیا۔ پٹنہ ضلع سے 1297 امیدواروں نے حصہ لیا۔ ضلع اقلیتی فلاح افسر نے آج 7 جنوری کو بھی چھوٹے ہوئے امیدواروں کے انٹرویو کا نظم کیا تھا۔
اس منصوبہ کے تحت 1لاکھ سے 5 لاکھ تک خود کے روزگار کے لیے اقلیتی طبقہ کے بے روزگاروں کو 5 فیصد سود کی شرح پر آسان کستوں میں قرض دیا جاتا ہے. محکمہ اقلیتی فلاح نے خاتون اور مغذوروں کو ترجیحی بنیاد پر قرض دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
دارالحکومت پٹنہ کے لیے 1 ہزار سے زیادہ امیدوار ہیں۔ ضلع اقلیتی فلاح آفیسر اودھیش کمار نے ای ٹی وی سے خصوصی ملاقات میں بتایا کہ تقریباً 1297 امیدواروں کے کاغذات کی جانچ کی گئی ہے انکا انٹرویو لیا گیا ہے۔ اہل افراد کی فہرست اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کو بھیج دیا جائے گا۔ منتخب افراد کو قرض کی رقم ان کے اکاؤنٹ میں بھج دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: گیا: اسکول کھلتے ہی ہیڈ ماسٹر کورونا سے متاثر
منتخب افراد کے لیے قرض حاصل کرنا بہت آسان نہیں ہوتا ہے۔ انہیں گارنٹیر مہا کرانا ہوتا ہے جو بسا اوقات کافی مشکل ہوتا ہے۔اس تعلق سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی کا معاملہ ہے۔ اس پر اعلیٰ افسران ہی فیصلہ لے سکتے ہیں۔