ریاست بہار کے ضلع گیا کے سرکاری اسکولز کے بچوں کو مڈ ڈے میل کی رقم نہ ملنے کی وجہ سے وہ مزدوری کی طرف لوٹ رہے ہیں، حالانکہ انتظامیہ کا دعوہ ہے کہ مڈڈے میل کے کھانے کی رقم بینک کھاتے کے ذریعے دی جارہی ہے۔
کورونا وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کو دیکھتے ہوئے حکومت نے اسکولوں میں مڈ ڈے میل جاری رکھنے کی منظوری دی تھی، اس کے لیے حکومت نے اسکول بند ہونے کی وجہ سے کھانے کی رقم بچوں کے بینک کھاتہ میں ڈالنے کے احکام جاری کیے تھے تاہم ضلع گیا کے کئی ایسے علاقے ہیں جہاں بچوں کو رقم نہیں ملی ہے۔
حالانکہ محکمہ تعلیم کے افسران اور مڈڈے میل کے ضلعی انچارج نے دعوی کیا کہ 'بچوں کے بینک اکاؤنٹ میں رقم بھیجی جارہی ہے، جبکہ ضلع گیا کے کئی علاقوں کے بچے اور ان کے اہل خانہ نے محکمہ کے دعوے کو غلط بتایا ہے۔ ضلع گیا کے امام گنج کوٹھی کے سمود گاؤں سمیت کئی گاؤں کے درج فہرست ذات سمیت غریب طبقے کے لوگوں نے بتایا کہ 'جب سے اسکول بند ہوا ہے مڈڈے میل کا کھانا یا پھر اس کی رقم ان کے بچوں کو نہیں ملی ہے۔
کئی بچے ایسے ہیں جن کے گھر میں کوئی کمانے والا نہیں ہے۔ اس لیے بچے مزدوری کرنے پر مجبور ہیں کیونکہ پہلے انہیں کھانے پینے کی پریشانی نہیں تھی کیونکہ اسکول میں انہیں کھانا مل جاتا تھا۔ سمود گاؤں کے باشندوں نے بتایا کہ 'کئی ایسے کنبے بھی ہیں جنکے گھر کے کسی فرد کا بینک کھاتہ نہیں ہے۔ ایسی صورتحال میں ان کے بچوں کو کھاتے کے ذریعے رقم ملنا کیسے ممکن ہے۔ ایک طالب علم نے بتایا کہ 'اسکول بند ہونے سے نہ صرف اس کی تعلیم پر اثر پڑا ہے بلکہ اسے کھانے کی پریشانی بھی ہو رہی ہے۔
ضلع مڈڈے میل انچارج رن وجئے نے کہا کہ 'بچوں کے کھاتے میں اسکالرشپ کی رقم کے ساتھ ساتھ مڈڈے میل کے کھانے کی رقم بھی بھیجی جارہی ہے۔ وہیں جن طالب علم کا بینک اکاؤنٹ نہیں ہے ان کی کاونسلنگ کرائی جارہی ہے۔ محکمہ تعلیم کے پاس فہرست موصول ہونے کے بعد ان تک بھی پیسے پہنچانے کا کام کیا جائے گا۔ جن کے بینک میں کھاتے ہیں انہیں گزشتہ ماہ تک کی رقم بھیج دی گئی ہے۔ ساتھ ہی رسوئیا کی بھی تنخواہ دی جاچکی ہے۔