ETV Bharat / state

جمہوریت میں حق کے لیے بار بار آواز اٹھانے کی ضرورت: مولانا انیس الرحمٰن قاسمی

author img

By

Published : Aug 18, 2021, 9:36 PM IST

مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے بہار حکومت سے ریاست میں اردو اساتذہ کی خالی اسامیوں کو پُر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ میں انہوں نے اردو پڑھنے والے لوگوں سے بھی ایک ساتھ مل کر اردو کو فروغ دینے کی اپیل کی ہے۔

آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی
آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے کہا کہ ہم جمہوری ملک میں رہتے ہیں، جمہوریت کا تقاضا ہے کہ اپنے حق کے لئے متعدد بار آواز اٹھانے کی ضرورت ہوتی ہے، یہ ذمہ داری صرف اقتدار میں بیٹھے لوگوں کی نہیں ہے بلکہ ہماری بھی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے مسائل سے انہیں آگاہ کرتے رہیں۔ بہار میں اردو اور اس سے جڑے دیگر مسائل ایک چیلنج بنتا جارہا ہے، جس کے حل کے لئے تمام اردو داں کو ایک ساتھ مل کر اپنی آواز اقتدار میں بیٹھے لوگوں تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔

جمہوریت میں حق کے لیے بار بار آواز اٹھانے کی ضرورت


مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے کہا کہ اس وقت بہار میں کئی ایسے اقلیتی ادارے ہیں جس طرف حکومت کی توجہ ہونی چاہیے، بہار اردو اکادمی میں سکریٹری کا عہدہ خالی ہے، اردو مشاورتی کمیٹی تشکیل نہیں ہو پارہی ہے، مدرسہ اسلامیہ شمس الہدیٰ میں اردو اساتذہ کی کئی سیٹیں خالی ہیں، اردو اساتذہ کا مسئلہ ایک مستقل موضوع ہے، ان تمام مسائل کے حل نہیں نکالے جانے سے ہمارے باصلاحیت نوجوان ضائع ہورہے ہیں۔ اردو کے فروغ کے لیے ضروری ہے کہ اپنے تمام مفادات کو چھوڑ کر اس معاملے میں سبھی کو ایک ساتھ آنا پڑے گا۔

مزید پڑھیں:گیا: وزیراعلیٰ اقلیتی روزگار قرض اسکیم کے لیے کیمپ لگے گا


مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے مزید کہا کہ کہ ہم اس معاملے میں ریاستی حکومت کی تعریف کرتے ہیں کہ بہار میں اردو زبان کو جو ترجیحات ملی ہیں وہ ترجیحات اسے کسی دوسرے صوبہ میں نہیں ملی ہیں۔ سرکاری اسکولوں و مدارس میں بڑی تعداد اردو داں کی ہے جس سے ان کی روزی روٹی کا مسئلہ حل ہوتا ہے۔ ہم ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مزید اسکولوں میں اساتذہ کی جو تقرری بچی ہوئی ہے اسے جلد سے جلد پورا کیا جائے۔

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے کہا کہ ہم جمہوری ملک میں رہتے ہیں، جمہوریت کا تقاضا ہے کہ اپنے حق کے لئے متعدد بار آواز اٹھانے کی ضرورت ہوتی ہے، یہ ذمہ داری صرف اقتدار میں بیٹھے لوگوں کی نہیں ہے بلکہ ہماری بھی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے مسائل سے انہیں آگاہ کرتے رہیں۔ بہار میں اردو اور اس سے جڑے دیگر مسائل ایک چیلنج بنتا جارہا ہے، جس کے حل کے لئے تمام اردو داں کو ایک ساتھ مل کر اپنی آواز اقتدار میں بیٹھے لوگوں تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔

جمہوریت میں حق کے لیے بار بار آواز اٹھانے کی ضرورت


مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے کہا کہ اس وقت بہار میں کئی ایسے اقلیتی ادارے ہیں جس طرف حکومت کی توجہ ہونی چاہیے، بہار اردو اکادمی میں سکریٹری کا عہدہ خالی ہے، اردو مشاورتی کمیٹی تشکیل نہیں ہو پارہی ہے، مدرسہ اسلامیہ شمس الہدیٰ میں اردو اساتذہ کی کئی سیٹیں خالی ہیں، اردو اساتذہ کا مسئلہ ایک مستقل موضوع ہے، ان تمام مسائل کے حل نہیں نکالے جانے سے ہمارے باصلاحیت نوجوان ضائع ہورہے ہیں۔ اردو کے فروغ کے لیے ضروری ہے کہ اپنے تمام مفادات کو چھوڑ کر اس معاملے میں سبھی کو ایک ساتھ آنا پڑے گا۔

مزید پڑھیں:گیا: وزیراعلیٰ اقلیتی روزگار قرض اسکیم کے لیے کیمپ لگے گا


مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے مزید کہا کہ کہ ہم اس معاملے میں ریاستی حکومت کی تعریف کرتے ہیں کہ بہار میں اردو زبان کو جو ترجیحات ملی ہیں وہ ترجیحات اسے کسی دوسرے صوبہ میں نہیں ملی ہیں۔ سرکاری اسکولوں و مدارس میں بڑی تعداد اردو داں کی ہے جس سے ان کی روزی روٹی کا مسئلہ حل ہوتا ہے۔ ہم ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مزید اسکولوں میں اساتذہ کی جو تقرری بچی ہوئی ہے اسے جلد سے جلد پورا کیا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.