ضلع گیا کے شیرگھاٹی کے ایک مضبوط رہنما مسرور عالم نم آنکھوں سے آج سپردخاک کردیے گئے،انکی تجہیز و تدفین آج بعد نماز ظہر ادا کی گئی،نماز جنازہ رنگ لال ہائی اسکول کے وسیع میدان میں ادا کی گئی، جبکہ تدفین شمالی محلے میں واقع قبرستان میں کی گئی۔ واضح رہے کہ سترہ مارچ کو مسرور عالم کو دل کا دورہ پڑا تھا،تب سے وہ زیرعلاج تھے، لیکن گزشتہ رات انکا انتقال ہوگیا، انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز لالو پرساد کی پارٹی سے کیاتھا ۔2020 کے اسمبلی انتخابات میں انھوں نے اسد الدین اویسی سے ہاتھ ملایا تھا۔
اے آئی ایم آئی ایم کے ٹکٹ پر شیرگھاٹی سیٹ سے قسمت آزمائی کی تھی۔ تاہم وہ کچھ ووٹوں سے ہارگئے تھے ۔مسرور عالم نیتا جی کے نام سے مشہور تھے۔ ان کی موت سے گیا ضلع میں سوگ کی لہر دوڑ گئی۔ انکے جنازہ میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ اس میں بڑی تعداد میں شیرگھاٹی اور اطرافو اکناف کے ہندو طبقے کے لوگ بھی موجود تھے۔ مسرور عالم سیاسی رہنما کے ساتھ سماجی خدمات کے لیے بھی جانے جاتے تھے وہ ہرکسی کے دکھ درد میں کھڑے ہوتے تھے۔ انکے انتقال پر گیا کی سیاسی وسماجی شخصیات نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں:Ram Naomi Flags:گیا: رام نومی جھنڈے بنانے کیلئے مسلم کاریگروں کی مانگ
بہار کے محکمہ زراعت کے وزیر کمار سروجیت نے کہاکہ مسرور عالم کے انتقال سے ہم سب کو دکھ ہوا ہے۔ وزیرنے کہاکہ مسرور صاحب انکے سرپرست کی طرح تھے۔ کیونکہ انکے والد آنجہانی راجیش مانجھی کو ان سے بہت قربت تھی۔ مگدھ کمشنری کے سماجوادی اور لوہیاوادی رہنما سے ہم سب محروم ہوئے ہیں۔ آج صبح بی جے پی کے ضلع صدر پریم پرکاش پنٹو بھی تعزیت کے لیے انکے گھر پر پہنچے اور تعزیت کا اظہارکیا ہے۔