ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں ان دنوں ہو رہے قتل کے واردات سے لوگوں میں خوف کا ماحول ہے، جرائم پیشہ افراد کی ہمت اس قدر بلند ہے کہ شہر کے گنجان آبادی والے علاقے میں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جارہا ہے، ایسا لگتا ہے پولس کا خوف جرائم پیشوں میں برائے نام رہ گیا ہے جس وجہ سے ارریہ میں آئے دن قتل و غارت کے واقعات میں شدید اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ شب ارریہ کے آر ایس او پی تھانہ حلقہ کے ہڑیاباڑا گاؤں میں ایک شخص کو نامعلوم افراد نے موت کے گھاٹ اتار دیا، جس سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ اطلاع ملتے ہی نگر تھانہ پولس جائے واردات پر پہنچی اور لاش کو اپنے قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے ارریہ صدر اسپتال بھیج دیا ہے اور پولیس حکام معاملے کی تفتیش میں مصروف ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں:آندھرا پردیش: ایک ہی خاندان کے 4 افراد نے خودکشی کی
اطلاع کے مطابق ارریہ بلاک کے ہڑیاباڑا گاؤں کے باشندہ مصری لال یادو کے 28 سالہ فرزند بریندر یادو اپنے گھر کے سامنے ہی کرانہ اسٹور کی دکان چلاتا تھا، روز کی طرح رات وہ دکان کے سامنے ہی سویا تھا، کہ اسی درمیان نامعلوم جرائم افراد نے آکر بریندر یادو پر چاقو سے حملہ کر دیا جس سے اس کی موت جائے وقوع پر ہی ہوگئی۔ جسم پر زخم کے نشان بتا رہے ہیں کہ پہلے بریندر یادو کی جم کر پٹائی کی گئی، اس کے بعد چہرے پر چاقو سے حملہ کیا گیا جس کے کئی نشان موجود ہیں۔
بریندر یادو کی شادی تین ماہ قبل ہی ہوئی تھی، مقامی لوگوں کے مطابق بریندر ایک سنجیدہ لڑکا تھا۔ واقعہ کے بعد سے بریندر کے گھر کے باہر لوگوں کا ایک ہجوم ہے۔ایس ڈی پی او پشکر کمار، آر ایس او پی تھانہ صدر منیش کمار، ایس آئی ڈی پی یادو نے موقع پر پہنچ کر لوگوں سے پوچھ گچھ کی۔
ایس ڈی پی او پشکر کمار نے کہا کہ بریندر یادو کے پڑوسی ربانی سے کچھ دنوں قبل جھگڑا ہوا تھا جس میں ربانی نے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی، دونوں کے درمیان زمین کا تنازعہ چل رہا تھا۔ اس معاملے میں اور بھی لوگ سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔واقعہ کے بعد سے ربانی اور اس کے اہل خانہ فرار ہے۔