ETV Bharat / state

فلسطین کی حمایت میں بائیں بازو کی جماعتوں کا احتجاجی مظاہرہ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 10, 2023, 12:41 PM IST

ضلع گیا میں بائیں بازو کی جماعتوں نے اسرائیل کے خلاف مظاہرہ کیا، اس موقعے پر رہنماؤں نے کہا کہ اپنے ملک ہندوستان میں ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والوں پر حکومت کی طرف سے کاروائی کی جا رہی ہے جو کہ جمہوری نظام کے تحت آئین میں ملے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ Protest in Gaya Bihar for Palestine

Protest in Gaya for Palestine
فلسطین کی حمایت میں بائیں بازو کی جماعتوں کا احتجاجی مظاہرہ

فلسطین کی حمایت میں بائیں بازو کی جماعتوں کا احتجاجی مظاہرہ

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں فلسطین کی حمایت میں بائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالا گیا، جس میں مرد و خواتین شامل ہوئے۔ اس موقع پر اسرائیلی حکومت کی سخت الفاظ میں مزمت کی اور اپنے ملک ہندوستان کی خارجہ پالیسیوں پر بھی سوال اٹھائے۔ رہنماؤں نے مزید کہا گیا کہ ہندوستان کی روایت مظلوموں کے ساتھ ہونے کی ہے۔ تو پھر مودی حکومت اسرائیل کی حمایت میں کیوں ہے؟ مرکزی حکومت کی طرف سے اسرائیل سے جنگ بندی کی پہل ہونی چاہیے تھی۔

طارق انور نے کہا کہ بائیں بازو کی جماعتوں کے رہنماء و کارکنان غزہ میں جاری قتل عام کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے جمعرات کو گیا کی سڑکوں پر اترے تھے، اس دوران جنگ کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکہ اسرائیل خارجہ پالیسی چھوڑ کر فلسطین کے حق میں پرامن سیاسی حل تلاش کریں۔ رہنماؤں نے کہا کہ فلسطین پر مسلسل اسرائیلی حملے کو ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔

اب تک 10 ہزار سے زائد معصوم جانیں جا چکی ہیں جن میں تقریباً 6 ہزار بچے اور خواتین شامل ہیں۔ رہائشی علاقوں، ہسپتالوں، اسکولوں، کالجوں، مساجد، ریلیف کیمپوں اور ایمبولینسوں پر بمباری کی گئی ہے۔ بجلی، پانی، لاجسٹکس اور جان بچانے والی ادویات کی سپلائی منقطع کر دی گئی ہے۔ یہ ایک کھلی نسل کشی ہے جو امریکہ کی براہ راست فوجی سفارتی حمایت اور دوسرے سامراجی ممالک کی مدد سے 'سیلف ڈیفنس' کے نام پر کی جا رہی ہے۔ پورے ملک کے وجود کو مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جنگ اور انسانی حقوق سے متعلق تمام بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز معطل کر دیے گئے ہیں۔ امریکہ کی قیادت میں کھلی غنڈہ گردی جاری ہے۔ مجموعی طور پر ہم ظلم اور ناانصافی کے ایک خوفناک دور کے گواہ ہیں۔

اس دوران مارچ کے اختتام کے بعد جلسہ ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے سی پی آئی ایم ایل کے ضلع سکریٹری نرنجن کمار نے کہا کہ ہندوستان فلسطینی عوام کی آزادی کی تحریک کا دیرینہ حامی رہا ہے۔ دنیا بھر میں لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکل کر نا صرف اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں بلکہ فوری امن کا مطالبہ کر رہے ہیں، اپنی حکومتوں پر فلسطینی عوام کے حق میں کھڑے ہونے کے لیے دباؤ بھی ڈال رہے ہیں۔ ان مظاہروں میں امریکہ اور یورپ کے لاکھوں لوگ سڑکوں پر ہیں۔

سی پی آئی کے ضلع انچارج سیتارام شرما نے کہا کہ حال ہی میں جب اس جنگ کو روکنے کی تجویز یو این او میں آئی تو دنیا کے بیشتر ممالک اس تجویز کی حمایت میں کھڑے ہوئے، لیکن بھارت جس نے امن اور عدم استحکام کا پیغام پوری دنیا کو دیا ہے اس ملک کی مودی حکومت حملے جاری رکھنے کے حق میں امریکہ، اسرائیل اور بعض یورپی ممالک کے ساتھ کھڑی رہی۔

یہ بھی پڑھیں:

سبکدوش پروفیسر علی امام نے کہا کہ نا صرف مودی سرکار نے اسرائیل کی خارجہ پالیسی کو اپنایا ہے بلکہ آر ایس ایس، بی جے پی نے اس معاملے پر ہندوستان میں مسلم کمیونٹی پر ایک گھناؤنا سیاسی حملہ شروع کر دیا ہے۔ جمہوریت کا گلا گھونٹ کر ملک میں اسرائیلی حملوں کے خلاف ہو رہے شہری مظاہروں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور پولیس کے ذریعے جبر کیا گیا ہے۔

اس موقع پر سی پی آئی ایم ایل کے ضلع سکریٹری نرنجن کمار، طارق انور، ریتا ورنوال، بچو سنگھ، سداما رام، شمبھو رام، سدھاناتھ سنگھ، باراتی چودھری، وریندر سانیال، کمتا پرساد، سیتارام شرما، راج دیو سنگھ، رام جگن گری، اکھلیش پرساد، امرت پرساد، محمد یحییٰ، سینئر لیڈر پی این سنگھ، محمد شمیم، اروند سنہا، ریٹائرڈ پروفیسر علی امام اور دوسرے رہنماء اور کارکنان موجود تھے۔

فلسطین کی حمایت میں بائیں بازو کی جماعتوں کا احتجاجی مظاہرہ

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں فلسطین کی حمایت میں بائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالا گیا، جس میں مرد و خواتین شامل ہوئے۔ اس موقع پر اسرائیلی حکومت کی سخت الفاظ میں مزمت کی اور اپنے ملک ہندوستان کی خارجہ پالیسیوں پر بھی سوال اٹھائے۔ رہنماؤں نے مزید کہا گیا کہ ہندوستان کی روایت مظلوموں کے ساتھ ہونے کی ہے۔ تو پھر مودی حکومت اسرائیل کی حمایت میں کیوں ہے؟ مرکزی حکومت کی طرف سے اسرائیل سے جنگ بندی کی پہل ہونی چاہیے تھی۔

طارق انور نے کہا کہ بائیں بازو کی جماعتوں کے رہنماء و کارکنان غزہ میں جاری قتل عام کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے جمعرات کو گیا کی سڑکوں پر اترے تھے، اس دوران جنگ کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکہ اسرائیل خارجہ پالیسی چھوڑ کر فلسطین کے حق میں پرامن سیاسی حل تلاش کریں۔ رہنماؤں نے کہا کہ فلسطین پر مسلسل اسرائیلی حملے کو ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔

اب تک 10 ہزار سے زائد معصوم جانیں جا چکی ہیں جن میں تقریباً 6 ہزار بچے اور خواتین شامل ہیں۔ رہائشی علاقوں، ہسپتالوں، اسکولوں، کالجوں، مساجد، ریلیف کیمپوں اور ایمبولینسوں پر بمباری کی گئی ہے۔ بجلی، پانی، لاجسٹکس اور جان بچانے والی ادویات کی سپلائی منقطع کر دی گئی ہے۔ یہ ایک کھلی نسل کشی ہے جو امریکہ کی براہ راست فوجی سفارتی حمایت اور دوسرے سامراجی ممالک کی مدد سے 'سیلف ڈیفنس' کے نام پر کی جا رہی ہے۔ پورے ملک کے وجود کو مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جنگ اور انسانی حقوق سے متعلق تمام بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز معطل کر دیے گئے ہیں۔ امریکہ کی قیادت میں کھلی غنڈہ گردی جاری ہے۔ مجموعی طور پر ہم ظلم اور ناانصافی کے ایک خوفناک دور کے گواہ ہیں۔

اس دوران مارچ کے اختتام کے بعد جلسہ ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے سی پی آئی ایم ایل کے ضلع سکریٹری نرنجن کمار نے کہا کہ ہندوستان فلسطینی عوام کی آزادی کی تحریک کا دیرینہ حامی رہا ہے۔ دنیا بھر میں لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکل کر نا صرف اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں بلکہ فوری امن کا مطالبہ کر رہے ہیں، اپنی حکومتوں پر فلسطینی عوام کے حق میں کھڑے ہونے کے لیے دباؤ بھی ڈال رہے ہیں۔ ان مظاہروں میں امریکہ اور یورپ کے لاکھوں لوگ سڑکوں پر ہیں۔

سی پی آئی کے ضلع انچارج سیتارام شرما نے کہا کہ حال ہی میں جب اس جنگ کو روکنے کی تجویز یو این او میں آئی تو دنیا کے بیشتر ممالک اس تجویز کی حمایت میں کھڑے ہوئے، لیکن بھارت جس نے امن اور عدم استحکام کا پیغام پوری دنیا کو دیا ہے اس ملک کی مودی حکومت حملے جاری رکھنے کے حق میں امریکہ، اسرائیل اور بعض یورپی ممالک کے ساتھ کھڑی رہی۔

یہ بھی پڑھیں:

سبکدوش پروفیسر علی امام نے کہا کہ نا صرف مودی سرکار نے اسرائیل کی خارجہ پالیسی کو اپنایا ہے بلکہ آر ایس ایس، بی جے پی نے اس معاملے پر ہندوستان میں مسلم کمیونٹی پر ایک گھناؤنا سیاسی حملہ شروع کر دیا ہے۔ جمہوریت کا گلا گھونٹ کر ملک میں اسرائیلی حملوں کے خلاف ہو رہے شہری مظاہروں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور پولیس کے ذریعے جبر کیا گیا ہے۔

اس موقع پر سی پی آئی ایم ایل کے ضلع سکریٹری نرنجن کمار، طارق انور، ریتا ورنوال، بچو سنگھ، سداما رام، شمبھو رام، سدھاناتھ سنگھ، باراتی چودھری، وریندر سانیال، کمتا پرساد، سیتارام شرما، راج دیو سنگھ، رام جگن گری، اکھلیش پرساد، امرت پرساد، محمد یحییٰ، سینئر لیڈر پی این سنگھ، محمد شمیم، اروند سنہا، ریٹائرڈ پروفیسر علی امام اور دوسرے رہنماء اور کارکنان موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.