ارریہ: لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت اور ضرورت The Importance and Need for Girls' Educationکو اجاگر کرتے ہوئے القرآن اکیڈمی Al Quran Academy کے سربراہ مولانا اکرام الحق قاسمی نے کہاکہ مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشرتی پسماندگی Educational and Social Backwardness of Muslims کی ایک بڑی وجہ مسلم لڑکیوں میں تعلیم کا فقدان Lack of Education among Girls ہے یہ بات انہوں نے جامعہ فاطمتہ الزہراء للبنات میں منعقدہ ایک تقریب سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ ہماری ہر طرح کی پسما ندگی کی وجہ تعلیم سے دوری ہے اور خاص طور پر لڑکیوں کی تعلیم سے دوری ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوئی لڑکی جب تعلیم یافتہ ہوتی ہے تو وہ پورے خاندان میں علم کا چراغ روشن کرتی ہے اور اس سے آس پاس افراد بھی متاثر ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مسلم معاشرہ آج ہر طرح سے پسماندہ ہے کیوں کہ مسلمانوں نے اس طرح لڑکیوں کی تعلیم پر توجہ مرکوز نہیں کی جس طرح لڑکوں پر کی ہے۔ تاہم انہوں نے کہاکہ اس نظریہ میں کافی تبدیلی آگئی ہے اور لڑکیوں کی تعلیم کے لئے ادارے قائم ہورہے ہیں اور فاطمتہ الزہراء للبنات بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس علاقے کی لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لئے دور جانا پڑتا تھا جس کی وجہ سے بہت سے والدین دوری کے سبب بچیوں کو تعلیم کے لئے نہیں بھیجتی تھیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ادارہ لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوگا اور والدین کی امیدوں پر بھی کھرا اترنے کی کوشش کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا نشانہ مسلم لڑکیوں کی سو فیصد تعلیم ہونی چاہئے اور ہمیں دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم پر بھی یکساں دینے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:'لڑکیوں کی تعلیم پر خاص توجہ دیں تاکہ وہ قوم و ملت کا سرمایہ بنیں'
مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرتے ہوئے دہلی کے یواین آئی کے سینئر صحافی عابد انور نے نتیجہ خیز تعلیم کی ضرورت اورا ہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کا مقصد صرف روزگار حاصل کرنا نہیں بلکہ خودشناسی، اپنے حقوق کی پہچان اور اپنے اوپر عائد ہونے والے دوسروں کے حقوق سے آگاہی ہے۔
انہوں نے لڑکیوں اور معلمات سے مخاطب ہوتے کہا کہ آپ پر خاندان ہی نہیں معاشرے کی اصلاح کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ خواتین اگر چاہیں معاشرے سے بہت سی برائیوں کو دور کرسکتی ہیں۔
مولانا عارف حسین قاسمی استاذ حدیث مدرسہ اسلامیہ لطیفیہ راجستھان کی سرپرستی میں قائم اس کے ناظم اعلی مفتی مجیب الرحمان قاسمی اور نائب ناظم مولانا اختر حسین لطیفی نے کہا کہ اس ادارہ کا مقصد معیاری تعلیم کے ساتھ بچیوں کی تربیت بھی ہے۔ اس موقع پر صدر مدرس مولانا نظام الدین ندوی، خزانچی حاجی انیس الرحمان، ڈاکٹر اسرائیل، مولانا سمیع اللہ، مولانا سرفراز، مولانا توفیق، حافظ قمرالزماں صدر مدرس مدرسہ تحفیظ القرآن، مفتی عبدالحسیب، مفتی اعجاز اور معلمات میں گل عائشہ،۔شبانہ شاہین، رفعت نوری، نصرت نوری،رقیہ حفصی اور زیتون خاتون موجود تھیں۔
یو این آئی