بھاگلپور ریلوے اسٹیشن پر واقعی یہ کام بخیر خوبی انجام پایا لیکن آنے والے مسافروں نے ٹرین میں بدنظمی کی شکایت سے ضلع انتظامیہ کی محنت پر پانی پھرگیا۔
کئی مسافروں نے ٹرین میں کھانا نہ ملنے کی شکایت کی۔ اتنا ہی نہیں کئی عورتیں ایسی بھی ملیں، جن کے چھوٹے چھوٹے بچے تھے لیکن ان کیلئے دودھ کا انتظام نہیں تھا۔
کئی مسافروں نے اس بات کی شکایت کی ٹرین میں جو کھانا دیا گیا کھانے کے قابل نہیں تھا اور وہ کھانا بھی اتنے لمبے سفر کے دوران کسی کو دو دفعہ تو کسی کو ایک ہی دفعہ دیا گیا اور اتنا تھا جس کی مقدار ناکافی تھی۔
کئی لوگوں نے اپنی آپ بیتی بیان کرتے ہوئے بتایا کہ جس شہر میں وہ پھنسے ہوئے تھے وہاں کھانا تو مل رہا تھا، لیکن پریشانی بہت زیادہ تھی جس کی بدولت انہیں اپنے گھر لوٹنا پڑا۔
لوگوں کا ماننا ہےکہ اس بدنظمی کی وجہ دیگر ریاستوں میں پھنسے بہار کے مزدوروں کو لے کر ریاستی حکومت کی پالیسی کا واضح نہ ہونا ہے۔
کیونکہ پہلے تو ریاستی حکومت نے ایسے لوگوں کو واپس بلانے کی اہلیت سے انکار کیا۔ پھر کہا کہ آنے والے مزدوروں کو کرایہ خود ہی بھرنا ہوگا اور اپوزیشن کے دباؤ کے بیچ کرایہ کا خرچ برداشت کرنے کیلئے تیار ہوئے ایسے میں ٹرین میں اس طرح کی بدنظمی کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔
ریاستی حکومت کیلئے اب اگلا امتحان اتنی بڑی تعداد میں لوٹ رہے لوگوں کیلئے قرنطینہ مراکز میں کھانے پینےکا انتظام کرنا ہے۔