یہاں پہنچنے والے لوگوں کا اسٹیشن پر پہلے رجسٹریشن کیا گیا اس کے بعد باری باری سے تھرمل اسکریننگ کی گئی، اور پانی کا بوتل ہاتھ میں تھماتے ہوئے انہیں اسٹیشن کے باہر لگی بسوں کے ذریعہ ان کے قرنطیہ مراکز تک روانہ کر دیا گیا۔
اس کام میں پولس کے اعلیٰ افسران اور ضلع انتظامیہ کے لوگ مستعدی کےساتھ لگے رہے۔ ٹرین اپنے مقررہ وقت سے ساڑھے چار گھنٹہ تاخیر سے بھاگلپور ریلوے اسٹیشن پہنچی اور یہاں آنے والے مزدوروں کو ان کے قرنطیہ مراکز تک پہونچانے کا سلسلہ قریب ساڑھے نو بجے تک چلتا رہا۔
تلنگانہ سے بھاگلپور پہنچنے والی ٹرین کے مزدوروں نے سفر کے دوران کھانا نہ ملنے کی شکایت کی تھی، لیکن اس ٹرین میں مزدوروں کا خاص خیال رکھا گیا۔ اور مسافروں کی کسی طرح کی کمی نہ ہونے کی بات کہی۔
لیکن گجرات میں ان لوگوں کو کھانے پینے کی دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
باہر سے لوٹنے والے مزدوروں کی تھرمل اسکریننگ کیلئے 12 ٹیمیں اسٹیشن پر لگائی گئی تھیں۔ جس کی قیادت ریلوے کے ہیلتھ ٹیم کے سینئر میڈیکل افسر ڈاکٹر ستیندر کمار نے کی۔
اس کےعلاوہ اسٹیشن سے باہر نکتے وقت مزدوروں کے سامانوں کو سنیٹائز کرنےکا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ لیکن ضلع انتظامیہ کا اصل امتحان قرنطیہ مراکز پر ہوگا جہاں ان لوگوں کو 21 دنوں تک رکھا جائے گا اور اس کے کھانے پینے کا انتظام کرنا ایک بڑا ٹاسک ہوگا۔