ETV Bharat / state

اس گاؤں میں کشتی میں حصہ لینے پڑوسی ملک سے بھی آتے ہیں پہلوان - نیپال کے پہلوان

ملک میں کھیلے جانے والے سب سے پرانے کھیلوں میں سے ایک کھیل کشتی اب تو بہت کم نظر آتی ہے۔ لیکن آج بھی اس قدیم مقبولیت والے کھیل کو دربھنگہ کے منی گاچھی تحصیل کے جگدیس پور گاؤں کے لوگوں نے زندہ رکھا ہے۔

دربھنگہ میں کشتی
author img

By

Published : Nov 4, 2019, 5:09 AM IST

اس گاؤں میں سنہ 1942 سے ہی چھٹھ تہوار کے موقع پر دنگل کشتی کے پروگرام کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ جس میں دوسرے ضلع کے کھلاڑی تو حصہ لیتے ہی ہیں ساتھ پڑوسی ملک نیپال کے بھی پہلوان اس میں حصہ لینے کے لئے آتے ہیں، جب یہ دنگل شروع ہوتا ہے تو علاقے کے شائقین تو آتے ہی ہیں ساتھ دوسرے ضلع کے شائقین بھی اسے دیکھنے آتے ہیں۔

دربھنگہ میں کشتی، دیکھیں ویڈیو

اتوار کے دن ہوئے اس کھیل میں قریب 40 پہلوانوں نے حصہ لیا ہے اس کھیل کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں ہارنے اور جیتنے والے دونوں کو انعام سے نوازا جاتا ہے-

اس کھیل کو جگدیس پور گاؤں کے بجرنگ پوجا کمیٹی کی جانب سے کروایا جاتا ہے، جس کے صدر پرمود سہنی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ،' بڑے بوڑھے کی مانے تو یہاں سنہ 1942 سے ہی دنگل ہوتے آرہا ہے، یہاں پڑوسی اضلاع مدھوبنی، شہرسا، سمستی پور،سیتا مڑھی اور پڑوسی ملک نیپال تک سے پہلوان لڑنے آتے ہیں۔ یہاں پہلے جو کہاوت تھی کہ کھیلو گے کودو گے تو ہوگے خراب اور پڑھو گے لکھو گے تو ہو گے نواب، تو اب ایسی بات نہیں ہے لوگوں نے اب جان لیا ہے کہ کشتی کھیل کر بھی کامیاب ہو سکتے ہیں اور اپنا اور اپنے ملک کا نام روشن کر سکتے ہیں۔اس گاؤں میں ہر برس چھٹھ کے موقع پر دنگل کا انعقاد کیا جاتا ہے، یہاں سبھی پہلوانوں کو انعام دیا جاتا ہے۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ اس دنگل پر حکومت کی نظر پڑے اور اس کے ذریعے یہاں کھیلنے والے پہلوانوں کو آگے چل کر صوبائی اور ملک سطح پر بھی کھیلے۔'

دربھنگہ میں کشتی
دربھنگہ میں کشتی

وہیں اس کھیل میں خصوصی مہمان کے طور پر شرکت کرنے آئے مقامی رکن اسمبلی للت کمار یادو نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ،' یہاں صدیوں سے کشتی ہوتے آئی ہے، میں بھی یہاں گزشتہ تین برس سے آ رہا ہوں، میں مبارک باد دیتا ہوں جگدیس پور گاؤں والوں کو کہ جس نے بڑے جوس و خروش سے پر امن ماحول میں کشتی کا انعقاد کروا دیا، یہاں دور۔ دور سے لوگ آتے ہیں، یہ بہت پرانی رواز ہے-وہیں جب رکن اسمبلی للت کمار یادو سے ان کھیل کے مقامی پہلوانوں کے آگے کامیاب بنانے کے لئے ان کے طور پر مدد کا سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ،' بالکل ہم توجہ دیں گے، اس طرف جو بہتر قابل پہلوان ہوں گے انہیں آگے بڑھانے کے لئے ہم مدد کریں گے۔'

دربھنگہ میں کشتی
دربھنگہ میں کشتی

وہیں اس دنگل میں مدھوبنی ضلع سے حصہ لینے آئے ہوئے نوجوان پہلوان سنجیو پاسوان نے کہا کہ،' جگدیس پور دنگل کے بارے میں پتہ چلا تو فوراً آگیا۔ یہاں آکر مجھے بہت خوشی ہوئی ہے، پچھلے برس میں حصہ نہیں لے سکا تھا، کیونکہ میرا ایکسیڈنٹ ہو گیا تھا، اس بار مقابلہ میں حصہ لیا اور ایک پہلوان کو شکست دے دی ہے۔ میں ریاستی سطح پر بھی کھیلتا ہوں۔ میں مدھوبنی ضلع سے ہوں وہاں کوئی اس طرح کے دنگل کا انعقاد نہیں ہوتا اور نا ہی کوئی سرکاری مدد ملتی ہے، اکیلے ہی جانا پڑتا ہے۔

ریاستی سطح پر بھی کھیلنے کے لئے، اور کوئی دوسرا پہلوان نہیں ہے وہاں ۔مگر مجھے اس بات کی خوشی ہوتی ہے کہ چلو کوئی نہیں میرے ضلع سے تو میں تو ہوں۔'یوں تو کشتی اولمپک میں بھی شامل ہے- لیکن اس کھیل کے کھلاڑیوں کے لئے جو توجہ حکومت کو دینی چاہیئے، چاہیں وہ صوبائی سطح پر ہو یا قومی سطح پر وہ نہیں مل رہی ہے۔

اس گاؤں میں سنہ 1942 سے ہی چھٹھ تہوار کے موقع پر دنگل کشتی کے پروگرام کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ جس میں دوسرے ضلع کے کھلاڑی تو حصہ لیتے ہی ہیں ساتھ پڑوسی ملک نیپال کے بھی پہلوان اس میں حصہ لینے کے لئے آتے ہیں، جب یہ دنگل شروع ہوتا ہے تو علاقے کے شائقین تو آتے ہی ہیں ساتھ دوسرے ضلع کے شائقین بھی اسے دیکھنے آتے ہیں۔

دربھنگہ میں کشتی، دیکھیں ویڈیو

اتوار کے دن ہوئے اس کھیل میں قریب 40 پہلوانوں نے حصہ لیا ہے اس کھیل کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں ہارنے اور جیتنے والے دونوں کو انعام سے نوازا جاتا ہے-

اس کھیل کو جگدیس پور گاؤں کے بجرنگ پوجا کمیٹی کی جانب سے کروایا جاتا ہے، جس کے صدر پرمود سہنی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ،' بڑے بوڑھے کی مانے تو یہاں سنہ 1942 سے ہی دنگل ہوتے آرہا ہے، یہاں پڑوسی اضلاع مدھوبنی، شہرسا، سمستی پور،سیتا مڑھی اور پڑوسی ملک نیپال تک سے پہلوان لڑنے آتے ہیں۔ یہاں پہلے جو کہاوت تھی کہ کھیلو گے کودو گے تو ہوگے خراب اور پڑھو گے لکھو گے تو ہو گے نواب، تو اب ایسی بات نہیں ہے لوگوں نے اب جان لیا ہے کہ کشتی کھیل کر بھی کامیاب ہو سکتے ہیں اور اپنا اور اپنے ملک کا نام روشن کر سکتے ہیں۔اس گاؤں میں ہر برس چھٹھ کے موقع پر دنگل کا انعقاد کیا جاتا ہے، یہاں سبھی پہلوانوں کو انعام دیا جاتا ہے۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ اس دنگل پر حکومت کی نظر پڑے اور اس کے ذریعے یہاں کھیلنے والے پہلوانوں کو آگے چل کر صوبائی اور ملک سطح پر بھی کھیلے۔'

دربھنگہ میں کشتی
دربھنگہ میں کشتی

وہیں اس کھیل میں خصوصی مہمان کے طور پر شرکت کرنے آئے مقامی رکن اسمبلی للت کمار یادو نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ،' یہاں صدیوں سے کشتی ہوتے آئی ہے، میں بھی یہاں گزشتہ تین برس سے آ رہا ہوں، میں مبارک باد دیتا ہوں جگدیس پور گاؤں والوں کو کہ جس نے بڑے جوس و خروش سے پر امن ماحول میں کشتی کا انعقاد کروا دیا، یہاں دور۔ دور سے لوگ آتے ہیں، یہ بہت پرانی رواز ہے-وہیں جب رکن اسمبلی للت کمار یادو سے ان کھیل کے مقامی پہلوانوں کے آگے کامیاب بنانے کے لئے ان کے طور پر مدد کا سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ،' بالکل ہم توجہ دیں گے، اس طرف جو بہتر قابل پہلوان ہوں گے انہیں آگے بڑھانے کے لئے ہم مدد کریں گے۔'

دربھنگہ میں کشتی
دربھنگہ میں کشتی

وہیں اس دنگل میں مدھوبنی ضلع سے حصہ لینے آئے ہوئے نوجوان پہلوان سنجیو پاسوان نے کہا کہ،' جگدیس پور دنگل کے بارے میں پتہ چلا تو فوراً آگیا۔ یہاں آکر مجھے بہت خوشی ہوئی ہے، پچھلے برس میں حصہ نہیں لے سکا تھا، کیونکہ میرا ایکسیڈنٹ ہو گیا تھا، اس بار مقابلہ میں حصہ لیا اور ایک پہلوان کو شکست دے دی ہے۔ میں ریاستی سطح پر بھی کھیلتا ہوں۔ میں مدھوبنی ضلع سے ہوں وہاں کوئی اس طرح کے دنگل کا انعقاد نہیں ہوتا اور نا ہی کوئی سرکاری مدد ملتی ہے، اکیلے ہی جانا پڑتا ہے۔

ریاستی سطح پر بھی کھیلنے کے لئے، اور کوئی دوسرا پہلوان نہیں ہے وہاں ۔مگر مجھے اس بات کی خوشی ہوتی ہے کہ چلو کوئی نہیں میرے ضلع سے تو میں تو ہوں۔'یوں تو کشتی اولمپک میں بھی شامل ہے- لیکن اس کھیل کے کھلاڑیوں کے لئے جو توجہ حکومت کو دینی چاہیئے، چاہیں وہ صوبائی سطح پر ہو یا قومی سطح پر وہ نہیں مل رہی ہے۔

Intro:دربھنگہ - ملک کے اندر کھیلے جانے والے سب سے پرانے کھیلوں میں سے ایک کھیل کشتی اب تو بہت کم نظر آتے ہیں - لیکن آج بھی اس قدیم مقبولیت والے کھیل کو دربھنگہ کے منی گاچھی تحصیل کے جگدیس پور گاؤں کے لوگوں نے زندہ کر رکھا ہے، اس گاؤں میں سن 1942 سے ہی چھٹھ تہوار کے موقع پر دنگل کشتی کے پروگرام کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں دوسرے ضلع کے کھلاڑی تو حصہ لیتے ہی ہیں ساتھ پروسی ملک نیپال کے بھی پہلوان اس دنگل میں حصہ لینے کے لئے آتے ہیں، جب یہ دنگل شروع ہوتا ہے تو علاقے کے شائقین تو آتے ہی ہیں ساتھ دوسرے ضلع کے شائقین بھی اسے دیکھنے آتے ہیں اس جگدیس پور گاؤں یا یوں کہیں تو ہزاروں کی تعداد میں لوگ اس دنگل کا مزہ لیتے ہیں -


Body:اتوار کے دن ہوئے اس دنگل میں قریب چالیس پہلوانوں نے حصہ لیا ہے اس دنگل کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں ہارنے اور جیتنے والے دونوں کو انعام سے نوازا جاتا ہے - اس دنگل کو جگدیس پور گاؤں کے بجرنگ پوجا کمیٹی کی طرف سے کروایا جاتا ہے جس کے صدر پرمود سہنی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بڑے بوڑھے کی مانے تو یہاں سن 1942 سے ہی دنگل ہوتے آرہا ہے یہاں، پروسی اضلاع مدھوبنی، شہرسا، سمستی پور،سیتا مرھی اور پروسی ملک نیپال تک سے پہلوان لڑنے آتے ہیں یہاں - پہلے جو کہاوت تھی کہ کھیلو گے کودو گے تو ہوگے خراب اور پرھو گے لکھو گے تو ہو گے نواب تو اب ایسی بات نہیں ہے لوگوں نے اب جان لیا ہے کہ کشتی کھیل کر بھی کامیاب ہو سکتے ہیں اور اپنا اور اپنے ملک کا نام روشن کر سکتے ہیں اس گاؤں میں ہر سال چھٹھ کے موقع پر دنگل کا انعقاد کیا جا تا ہے یہاں سبھی پہلوانوں کو انعام دیا جاتا ہے، ہمارا مقصد یہ ہے کہ اس دنگل پر حکومت کی نظر پرے اور اس کے ذریعے یہاں کھیلنے والے پہلوانوں کو آگے چل کر صوبائی اور ملک لیبل پر بھی کھیلے--_
وہیں اس دنگل میں خصوصی مہمان کے طور پر شرکت کرنے آئے مقامی رکن اسمبلی للیت کمار یادو نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں صدیوں سے کشتی ہوتے آیا ہے میں بھی یہاں پچھلے تین سال سے آ رہا ہوں، میں مبارک باد دیتا ہوں جگدیس پور گاؤں والوں کو کہ جس نے برے جوس خروش سے پر امن ماحول میں کشتی کا انعقاد کروا دیا، یہاں دور دور سے لوگ آتے ہیں بہت پرانی رواز ہے یہ -
دوسری طرف جب رکن اسمبلی للیت کمار یادو سے ان دنگل کے مقامی پہلوانوں کے آگے کامیاب بنانے کے لئے ان کے لیبل پر مدد کا سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ بالکل ہم توجہ دیں گے اس طرف جو بہتر قابل پہلوان ہوں گے انہیں آگے بڑھانے کے لئے ہم مدد کریں گے - - -
وہیں اس دنگل میں مدھوبنی ضلع سے حصہ لینے آئے ہوئے نوجوان پہلوان سنجیو پاسوان نے کہا کہ جگدیس پور دنگل کے باڑے میں پتہ چلا تو فوراً آگیا یہاں آکر مجھے بہت خوشی ہوئی ہے پچھلے سال میں حصہ نہیں لے سکا تھا کیونکہ میرا ایکسیڈنٹ ہو گیا تھا اس بار مقابلہ میں حصہ لیا اور ایک پہلوان کو شکست دے دی ہے میں اسٹیٹ لیبل پر بھی کھیلتا ہوں میں مدھوبنی ضلع سے ہوں وہاں کوئی اس طرح کے دنگل کا انعقاد نہیں ہوتا نا ہی کوئی سرکاری مدد ملتی ہے اکیلے ہی جانا پرتا ہے اسٹیٹ لیبل پر بھی کھیلنے کے لئے، اور کوئی دوسرا پہلوان نہیں ہے وہاں مگر مجھے اس بات کی خوشی ہوتی ہے کہ چلو کوئی نہیں میرے ضلع سے تو میں تو ہوں - - _

بائٹ - - - 1--_پرمود سہنی ،صدر جگدیس پور دنگل کمیٹی
بائٹ - - 2----للیت کمار یادو ،رکن اسمبلی دربھنگہ گرامین اسمبلی حلقہ - -
بائٹ - - - 3---سنجیو پاسوان ،مدھوبنی ضلع سے کھیلنے آئے پہلوان - -


Conclusion: - یوں تو کشتی اولمپک میں بھی شامل ہے - لیکن اس کھیل کے کھلاڑیوں کے لئے جو توجہ حکومت کو دینی چاہیے یا تو صوبائ لیبل پر یا قومی لیبل پر وہ نہیں مل رہا ہے -
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.